Inquilab Logo

لاک ڈاؤن کے بعد شوٹنگ کرنا پہلے جیسا آسان نہیں ہوگا

Updated: May 31, 2020, 4:40 AM IST | Abdul Kareem Qasam Ali | Mumbai

ٹی وی اداکارسنجے گگنانی نے کہا :اگر شوٹنگ کی اجازت ملتی ہے تو اس میں پابندیاں زیادہ ہوں گی اور وہ سخت قسم کی ہوں گی

Sanjay Gagnani - Pic : INN
سنجے گگنانی ۔ تصویر : آئی این این

کرینہ کپور کی فلم ’ہیروئن ‘ میں کام کرنے والے اداکار سنجے گگنانی نے چھوٹے پردے پر بہت زیادہ شہرت حاصل کی ہے۔ انہوں نے ٹی وی کے سبھی چینلز کے شو زمیں کام کیا ہے اور وہ ٹی وی کا مشہور چہرہ ہیں۔ گجرات سے تعلق رکھنے والے سنجے گگنانی  اپنے اہل خانہ سے ۱۰؍برس سے دور رہے ہیں اور اپنے کریئر کوپروان چڑھایا ہے لیکن لاک ڈاؤن میں وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں۔ انہوں نے ’آہٹ‘،’ساؤدھان انڈیا‘،’بھاگیہ کنڈلی‘،’ناگن ۴‘ اور دیگر معروف ٹیلی ویژن شوز میں مرکزی کردار اداکیاہے۔وہ ویب سیریز میں بھی نظرآنا چاہتے ہیں۔نمائندہ انقلاب نےاداکار سنجے گگنانی سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
س:لاک ڈاؤن میں وقت کیسے گزار رہے ہیں؟ 
ج:لاک ڈاؤن میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزار رہا ہوں۔ نوساری کے قریب بلی موریا شہر میں میرا گھرواقع ہے ۔ہماری جوائنٹ فیملی اور اس میں ۱۶؍ممبران ہیں اس لئے ڈھائی ماہ کب گزر گئے کچھ معلوم نہیں پڑا ۔بلی موریا میں ہمارا کافی بڑا گھر ہے اور اس کے احاطے میں ہم لوگ بہت سے کھیل کھیلتےہیں او رخود کو فٹ رکھنے کیلئے  جاگنگ اور دیگر دوسری ورزش کرتےہیں۔مجھے کھانا کھانے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کی عادت ہے اس لئے میں نے اس لاک ڈاؤن میں کیک بنانا بھی سیکھا ہے۔ میں ۱۰؍برس سے اپنے اہل خانہ سے دور ہوں اور اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع مل رہاہے۔ ان سبھی چیزوںکے ساتھ میں ویب سیریز دیکھ رہاہوں اور ان کے کردار وں کو سمجھنے کی کوشش کررہاہوں تاکہ ان سے کچھ سیکھ سکوں۔  
س:لاک ڈاؤن میں بلی موریا کیسے پہنچ گئے ؟ 
ج:میں خوش قسمت تھا کہ میں لاک ڈاؤن سے ایک دو روز پہلے گھر کیلئے روانہ ہوگیا تھا۔ جب جنتا کرفیو نافذ ہوا تو مجھے لگا کہ حکومت کوئی بڑا فیصلہ کرنے والی ہے کیونکہ ہمیں شوٹنگ کرنے سے منع کردیا گیا تھا اور ہماری شوٹنگ بھی بند کردی گئی تھی جس سے میں نے اندازہ لگایا کہ حکومت کوئی بڑا فیصلہ کرنے والی ہے اس لئے میں نے سوچا کہ  فوری طورپر اپنے وطن نکل جانا چاہئے ۔میں جنتا کرفیو سے ایک یا دو روز قبل ہی اپنے وطن روانہ ہوگیاتھا ۔   
س:شوٹنگ سے دور رہنے پر کیسا محسوس ہورہا ہے ؟ 
ج:ایک آرٹسٹ کو اگر قید کرلیا جائے تو وہ یہی محسوس کرتاہے کہ اس کے پر کتر دئیے گئے ہیں۔ مجھے بھی ایسا ہی محسوس ہورہاہے۔ شوٹنگ بند ہونا بری بات ہے اور میں اسے بہت یاد کررہا ہوںکیونکہ میں ایک آرٹسٹ ہوں اور اپنے کام سے دور رہنا میرے لئے مشکل ہے۔ مجھے ا س سے بہت مایوسی ہورہی ہے اور برا بھی لگ رہا ہے لیکن اگر حقیقت کے بارے میں غوروخوض کرتا ہوں تو احساس ہوتا ہے کہ یہ صحیح ہواہے ۔اس کی وجہ سے کئی افراد کی جان بھی بچ گئی ہے۔ 
س:لاک ڈاؤن کے بعد شوٹنگ کے کیامعاملات ہوں گے ؟ 
ج: لاک ڈاؤن کب ختم ہوگا اس کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا لیکن اتنا تو طے ہے کہ شوٹنگ کی اگر اجازت بھی دی جاتی ہے تو  اس میں پابندیاں بہت زیادہ ہوں گی۔ شوٹنگ کے دوران ایک یونٹ میں تقریباً ۱۰۰؍افراد ہوتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کے بعد ان کی تعداد حددرجہ کم کردی جائے گی۔ میرے خیال میں یہ ۵؍ بھی ہوسکتی ہے یا ۲۰؍بھی۔ لاک ڈاؤن کے بعدشوٹنگ کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا اور اس میں صاف صفائی کا پورا خیال رکھنا ہوگا ۔ سبھی کی طبی جانچ بھی کروانی ہوگی۔ مجموعی طورپر یہی کہ سخت پابندیوں کے ساتھ کسی بھی شوکی شوٹنگ مکمل ہوگی۔ 
س:اداکار بننے کے بعدآپ نے ٹیلیوژن کا رخ ہی کیوں کیا ؟
ج:میرا مقصد اداکار بننا تھا اور اس کے مطابق میں نے اپنی تعلیم مکمل کی ۔ پونے آگیا اور یہاں  ایکٹنگ سے متعلق کورسیز مکمل کرنے کے بعدٹی وی کا رخ کیا۔یہاں مجھے اچھی شہرت ملنے لگی اوریکے بعد دیگرے مختلف چینلز کے ہٹ شوز کے آفر آنے لگے ۔ اس وقت میں نے سوچا کہ ٹی وی پر اچھی خاصی شہرت ہورہی ہے اور سبھی میرے کام کو پسند کرتے ہوئے مجھے شوز آفر کررہے ہیں تومیں نے ٹی وی کیلئے ہی کام کرنے میں بہتری سمجھی۔ ٹی وی پر میں نے مختلف کردار اداکئے ہیں اور یہ چیز مجھے فلموں میں کام کرنے کا موقع فراہم نہیں کرسکتی تھی۔مجھے خوشی ہےکہ میں ٹی وی کے معروف چہروں میں سے ایک ہوں اور سبھی مجھے پسند کرتے ہیں۔ 
س:آپ نے ہارر شوز میں بھی زیادہ کام کیاہے کوئی خاص بات ؟
ج:ایسی کوئی خاص بات نہیں ہے۔ مجھے ہارر شوز کی پیشکش ہوئی تو اس میں رول اچھے تھے۔مجھے وہ کرنے میں بھی بہت مزہ آیا تھا۔ میں ایک اداکار ہوں اور جو بھی اچھا رول مجھے دیا جاتاہے تو میں اسے کرنے میں خوشی محسوس کرتا ہوں۔ میں نے ڈیلی سوپس کئے ہیں، ساؤدھان انڈیا جیسا کرائم شو کیا اور آہٹ جیسا ہارر شوبھی کیا۔میں اپنے رول کی مناسبت سے کوئی بھی کام کرتاہوں۔ میں ایک جیسے رول کرنے سے اجتناب کرتا ہوں کیونکہ میں شائقین  میں اپنے مختلف کردار کے ذریعہ جگہ بنانا چاہتا ہوں ۔ 
  س:ویب سیریز میں کام کرنے کے تعلق سے کیا ارادہ ہے؟
ج:لاک ڈاؤن میں سبھی ویب سیریز دیکھنے میں مصروف ہیں اور ان میں میں خود بھی ہوں۔ میری خواہش ہے کہ میں بھی ویب سیریز میں کام کروں لیکن اس کیلئے میں ابھی کوئی کوشش نہیں کررہا ہوں۔ ویب سیریز میں بہت سے موضوعات کو دکھانے کی آزادی ہوتی ہے۔  آپ دیکھئے ۱۰۰؍میں ۸۰؍ ویب سیریز کے موضوعات بہت اچھے  ہوتے ہیں  اس لئے وہ شائقین کو بہت پسند آئے۔ ویب سیریز نے نوجوان اداکاروں کو ایک اچھا پلیٹ فارم دیا ہے اور وہ اس میڈیم کے ذریعہ اپنے فن کو پیش کررہے ہیں۔ میری بھی کوشش ہے کہ جلد ہی ایک ویب سیریز میں نظر آؤں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK