Inquilab Logo

تھیٹر کا تجربہ میرے لئے بہت سازگار رہا اور اس سے بہت فائدہ ہوا

Updated: September 20, 2020, 11:23 AM IST | Abdul Kareem Qasam Ali

ٹی وی اداکارآشیش بھردواج نے کہا :دہلی سے ممبئی اداکار بننے کا خواب لے کر چلا تھا لیکن جلد موقع نہ ملنے کی بنا پرمجھے کفالت کیلئے ماڈلنگ بھی کرنی پڑی

Ashish Bhardwaj
دہلی سے ممبئی اداکار بننے کیلئے آنے والے آشیش بھردواج

آج کے دور میں جو شخص ماڈلنگ کرتا ہے اسے شوبز انڈسٹری میں جلد ہی موقع مل جاتاہے لیکن کبھی کبھار ایسا نہیں بھی ہوتا ہے اور مختلف کاموں میں مصروف رہنے کے بعد کسی شخص کو موقع ملتا ہے۔آشیش بھردواج نے دہلی سے اداکار بننے کا خواب لے کر ممبئی کا سفر کیا تھا لیکن ممبئی پہنچنے کے بعد انہیں ماڈلنگ کا موقع ملا اور وہ اس راستے سے گزرتے ہوئے اداکار بن گئے۔ وہ  ٹی وی شو’کسوٹی زندگی کی ‘ میں اہم رول میں نظر آرہے ہیں۔ لاک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد وہ پوری طرح سے اس شو میں مصروف ہوگئے ہیں۔ دہلی میں انہو ں نے چند تھیٹر گروپس کے ساتھ کام بھی کیاہے اور انہیں اداکاری کا بہت تجربہ بھی حاصل ہے۔ٹی وی شوز میں کام کرنے کے ساتھ ہی ان کے عزائم بلند ہیں اور وہ ویب سیریز اور فلموں میں بھی کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔ نمائندہ انقلاب نے اداکارآشیش بھردواج سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
س:کیا آپ نے پہلےہی طے کرلیا تھا کہ آپ کو ماڈل یا اداکار بننا ہے؟ 
ج: جب میں دہلی میں تھا تواس وقت میں نے طے کرلیا تھا کہ مجھے اداکارہ ہی بننا ہے اور اس کیلئے میں نے ماس کمیونیکیشن سے گریجویشن کیا۔ اس وقت میں نے دہلی کے کئی تھیٹرگروپس کے ساتھ کام کیا اور ان کے شوز میں شرکت کرتا رہا لیکن مجھے کسی بھی بڑے شو یا فلم میں موقع نہیں مل رہا تھا۔میں اس وقت مختلف کاموںمیں مصروف رہا لیکن کبھی کوشش نہیں چھوڑی۔ اسی دوران مجھے ماڈلنگ کی پیشکش ہونے لگی تو میں نے اس سے انکارنہیں کیا کیونکہ میں خود کو مصروف رکھنا چاہتا تھا ۔اسی مناسبت سے میں نے مختلف فیشن شوز میں شرکت کرنی شروع کردی۔ اس کے بعد مجھے مختلف اشتہاری فلموں کی پیشکش ہونے لگی اور میں نے بالی ووڈ کی چند معروف اداکاروں کے ساتھ ایڈ فلمیں بھی کیں۔ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوںکہ میں نے شروعات ہی سے اداکار بننے کا فیصلہ کیا تھا۔  
س:تھیٹر گروپس کے تجربات کے بارے میں بتائیں ؟ 
ج:دہلی میں جب میں گریجویشن کررہا تھا تو اس وقت میں نے تھیٹر شوز کرنے بھی شروع کردیئے تھے اور اس میں مجھے اداکاری کی باریکیاں سیکھنے کو ملیں۔ میں نے پہلے پراگ صاحب کا تھیٹر گروپ جوائن کیا اور اس کے بعد میں نے رشمی پروڈکشن کا تھیٹر گروپ جوائن کیا۔ اس طرح چند چھوٹے بڑے تھیٹر گروپ جوائن کرتے ہوئے اپنی اداکاری کی صلاحیت کو بہتر کیا۔میں نے اداکاری کے کئی گُر ان تھیٹرگروپس میں رہتے ہوئے سیکھے۔  تھیٹر کا تجربہ میرے لئے بہت سازگار رہا اور میں نے اس سے بہت لطف اٹھایا۔ مجھے ایکٹنگ کی باریکیوں کے بارے میں معلومات ملی اور لائیو آڈینس کے سامنے کام کرنے کا تجربہ نصیب ہوا۔ممبئی میں میرے لئے یہ تجربہ بہت کارآمد رہا۔  
 س:ممبئی میں کریئر بنانا کتنا مشکل تھا؟ 
ج:میں اداکار بننے کا خواب لئے ہوئے ممبئی آتو گیا تھا لیکن فوری طورپر مجھے کسی بھی شو میں موقع نہیں ملا۔ اس پر میں نے صبر کیا اور اپنی طرف سے کوشش کرتا رہا۔ میں نے امید نہیں چھوڑی اور دیگر کاموں میں بھی مصروف ہوگیا۔ مجھے ٹی ایف ایم جو کہ ماڈلنگ کی ایک بہت بڑی کمپنی ہے، کی جانب سے ماڈلنگ کی پیشکش ہوئی ۔میں نے سوچا جب تک شوبزانڈسٹری میں کام نہیں ملتا تب تک ماڈلنگ سے گزارا کیا جائے۔ میں نےماڈلنگ کے کئی اسٹائمنٹ  کئے اور اس کے بعد ایک اور کمپنی نے مجھے بہتر پیشکش کی اور میں وہاں چلا گیا۔ حالانکہ میں دوسری طرف کوشش کررہا تھا اور آڈیشن دے رہاتھا۔ میں نے بالاجی کے ایک شو کیلئے آڈیشن دیا تھا اورمجھے وہاں سے کال بھی آئی تھی لیکن کام نہیں بنا۔ اس کے بعد اسی پروڈکشن ہاؤس سے ان کے معروف شو ’کسوٹی زندگی کی ‘ کیلئے ایک اداکار کے نکل جانے کے بعد مجھے موقع دیا گیا ۔ میں نے موقع غنیمت جانا اور اس کیلئے ہامی بھری۔  اس طرح مجھے پہلا موقع ملا۔
س:ایک اداکار کے نکل جانے کے بعد وہی کیریکٹر کرنا اسے دوسرے اداکار پسند نہیں کرتے، کیا آپ اس کیریکٹر اور اس سے سے مطمئن تھے؟ 
ج: ایسا کئی بار دیکھنے میں آیا کہ کسی کا چھوڑا ہوا کیریکٹر بہت سے اداکار کرنے سے انکار کردیتے ہیں لیکن ایسا جو کرتے ہیں وہ سبھی معروف اور مشہور اداکار ہوتے ہیں۔ یہ میرا پہلا موقع تھا اسلئے میں اس سے مطمئن تھا۔ میں نے کبھی نہیں سوچا کہ میں کسی کا چھوڑا ہوارول کر رہا ہوں۔ میرا تو یہ خیال ہے کہ جو بھی کیریکٹر ملے اسے دیانتداری سے نبھانا چاہئے۔ اگرکوئی شخص ملازمت چھوڑکر چلا جاتا ہے تو کام بند نہیں ہوجاتا بلکہ اس کی جگہ کوئی اور فرد آکر اس کا کام کرتاہے۔یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہتاہے۔ میں کوئی بھی کام کرنے سے پیچھے نہیں ہٹتا۔  
س:شوٹنگ شروع ہونے کا تجربہ کیسا رہا؟
ج:ہم سبھی بالکل ایک الگ ماحول میں شوٹنگ کررہے ہیں جہاں صفائی کا بہت زیادہ دھیان رکھا جارہا ہے اورہر کوئی ماسک میں نظر آرہا ہے۔ ہم لوگ بھی شاٹ دینے کے بعد فوراً ماسک پہن لیتے ہیں۔ اسپاٹ بوائے اور دیگر ٹیکنیشین اپنے ساتھ سینیٹائزر رکھتے ہیں ۔ وہ ہمیشہ دستانے پہنے رہتے ہیں۔ اگر کسی کا ماسک خراب ہوگیا ہے تواسے سیٹ پر ہی ماسک فراہم کروا دیا جاتاہے۔ شوٹنگ پر ہمارے آنے سے پہلے وینیٹی وین کو اچھی طرح سے صاف اور سینیٹائز کردیا جاتاہے۔ کورونا وبا کے بعد شوٹنگ میں احتیاطی تدابیر کا بہت خیال رکھا جارہاہے۔ 
س:آشیش بھردواج اورکن چیزوں میں ماہر ہیں ؟
ج:مجھے گیٹار بجانے کا بہت شوق ہے اور میں اسے مہارت سے بجالیتا ہوں۔ میری آواز اچھی نہیں ہے اس لئے میں گلوکاری کا شوق نہیں رکھتا۔ موسیقی سننا پسند ہے اور میں ویسٹرن اور ہندوستانی کلاسیکی گیت سنتا ہوں۔ مجھے غزلیں اور پرانے گیت سننا بہت پسند ہے۔ میں تعلیم کو بہت پسند کرتا ہوں اور شوبز انڈسٹر ی میں سبھی زبانوں کو سیکھنا چاہتاہوں کیونکہ اداکاری کیلئے یہ بہت ضروری ہے۔ اگر آپ سے کوئی کہے کہ آپ غلط ہندی بول کر بتاؤ تو آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ صحیح ہندی کیاہے۔ اس لئے میں پہلے سبھی زبانوں کو سیکھنے میں دلچسپی رکھتا ہوں۔اس کے ساتھ مجھے اپنی فٹنیس پر توجہ دینا بھی اچھا لگتاہے۔ میں باڈی بلڈنگ کیلئے ورزش نہیں کرتا بلکہ خود کو اندر سے فٹ رکھنے کیلئے ورزش گاہ جاتاہوں۔  
س:پہلا بریک تو مل گیا  ،مستقبل کی منصوبہ بندی کیا ہے ؟
ج:پہلابریک ملنے کے بعد میں ایک ہی جگہ پر رُکنا نہیں چاہتا بلکہ میری پرواز بلند ہے اور میں ویب سیریز اور فلموں کی طرف بھی دیکھتا ہوں۔ میں نے تھیٹر شوز کے دوران اداکاری کا بھرپور تجربہ حاصل کیا تھا اور میں اسے اب بروئے کار لانا چاہوں گا۔ پہلے تو میں ٹی وی انڈسٹری میں اپنا کریئر مستحکم کرنا چاہتا ہوں اس کے بعد ہی ویب سیریز اورفلمو ںکی طرف توجہ دینا چاہتاہوں۔ فلموں کا کینواس بہت وسیع ہوتا ہے اوراس لئے میں ابھی سے اس کی تیاری کرنا چاہتاہوں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK