Inquilab Logo

این آرسی کےتنازع پربالی ووڈ کی پہلی فلم نوائز آف سائلینس

Updated: September 30, 2020, 9:02 AM IST | Agency | New Delhi

فلم کواین آر سی کی وجہ سے آسام میں متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کی مشکلات کو بیان کرنے کیلئے بنایا گیا ہے،ہدایت کارسیف بیدیا کو اپنے معاون کی پریشانی دیکھ کر فلم بنانے کا خیال آیا،لاک ڈاؤن کے سبب آن لائن پلیٹ فارمز پر ریلیز کیا جائے گا

Film Noise of Silence Poster. Picture:INN
فلم’نوائز آف سائلینس‘ کا پوسٹر۔ تصویر: آئی این این

این آر سی کی وجہ سے آسام میں لاکھوں لوگوں کے متاثر ہونے کے تنازع اور ان کی مشکلات کو بیان کرنے والی بالی ووڈ کی پہلی ’ نوائز آف سائلینس‘ آن لائن  پلیٹ فارمزپر ریلیز کیلئےتیار ہے۔ اس کے جاری کئےگئے پوسٹر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حقیقی واقعا ت سے متاثر ہوکر یہ فلم بنائی گئی ہے۔اس فلم کی مکمل شوٹنگ تریپورہ میں کی گئی ہے۔ رواں سال کے اختتام سے قبل مشہور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر اسےریلیزکرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔اس کے ڈائریکٹر سیف بیدیاکاکہناہےکہ آسام کے ایسے لاکھوں لوگ جنہیں این آر سی کی فہرست سے خارج کردیاگیا اور وہ اس سر زمین سے اپنا تعلق ثابت کرنے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں ایسے افراد کے دکھ و درد کو پیش کرنے کےواحد ارادے  سے یہ فلم بنائی گئی ہے۔بیدیا کا کہنا ہے کہ انھیں اس فلم کاآئیڈیااپنے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر  کو این آر سی سے شامل نہیں  کئے جانےسےملا جبکہ اس کے والد فوج میں ملازم ہیں۔ بیدیا کے مطابق آدتیہ کو عدالت میں  حاضر ہونےکے لئے ہر ماہ ۲؍ بار اپنے گھر آسام جانا پڑتا تھا۔ اسےاور اس کی والدہ کو اس وقت این آر سی ڈرافٹ لسٹ سے باہرکردیاگیا تھا۔حالانکہ اس کے والدموجودہ وقت میں بھی ہندوستانی فوج میں ملازمت کررہےہیں۔ اس معاملے کے بعد سے وہ ( آدتیہ) ۲۰۱۵ء سے ہر ماہ میں۲؍ بار اپنے آبائی وطن جا رہا تھا۔ اس کی پریشانی کو دیکھ کر مجھے ایسے لوگوں کی کہانی سماج کے سامنے پیش کرنے کا ضروری  لگا۔  ابتدائی منصوبےمیںاس فلم کو آسام میں شوٹ کیا جانا تھالیکن کالج کے ساتھی پروڈیوسر اور ان کے سینئر جو ئے شنکر سے بات کرنے کے بعد اس میں تبدیلی کی گئی۔ اس کے بعداس سال فروری میں تریپورہ کےتقریباً ۲۰؍مقامات بشمول چھا بی مورا ، اناکوٹی ، درگاباری ٹی اسٹیٹ اور اگرتلا کے کچھ دیگر مقامات پر   ۲۸؍دنوں میں شوٹنگ مکمل کی گئی۔
  اس فلم میں ۵۴؍ فنکاروں نے کام کیا ہے ۔ ان میں سےزیادہ تر کا تعلق تریپورہ سے  ہے۔ تریپورہ سے تعلق رکھنے والے۴۴؍ کاسٹ ممبران میں رشی راج ، سیانیکیتا ناتھ اورمیناکشی گھوش مرکزی کردارمیں ہیں۔اس فلم  میں فردوس حسن ، اجے کنڈال اورپوجا جھا  جیسے بالی ووڈ کی ہٹ فلموں  کے اداکاربھی شامل ہیں۔رشی راج کا کہنا تھا کہ’’مجھے تریپورہ میں فلم انڈسٹری کی تعمیرکی امیدتھی۔مَیںاور میرے دوست سرت ریانگ ، دلال چودھری اورستادیپ سہا۲۰۰۱ء سے اس پر کام کر رہےہیں ۔میری کامیابی یہ ہے کہ مَیں نے تر یپورہ میں بالی ووڈکےلئے کام کیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ بہت اچھا رسپانس ملےگا۔رشی کے مطابق یہ ایک بڑے ہال میں دیکھنے  کے قابل فلم ہے لیکن اب او ٹی ٹی پلیٹ فارم بھی اس کے لئے بہتر ہے۔’ نوائز آف سائلینس‘ کی کہانی  ایک ایسے جوڑے کے گرد گھومتی ہے جسےاین آر سی کی فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔ اس میں ایک روہنگیا مسلمان لڑکی کی کہانی بھی ہے جو اپنی والدہ کی تلاش میں ہندوستان میں داخل ہو تی ہے۔  سیف بیدیا کے مطابق اس فلم کے ذریعے  مَیں ملک کے لوگوں کو این آر سی اور سی اے اےکے بارے میں آگاہ کرناچاہتاتھا۔مجھے امید ہے کہ یہ فلم لوگوں تک پہنچے گی۔ بیدیا نےبتایا کہ کووڈ ۱۹؍ کےلاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم سنیما گھروں میں اس فلم کو ریلیز نہیں کرسکے۔ توقع ہے کہ ایک گھنٹہ اور۵۰؍منٹ پر مشتمل  یہ فلم او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر زی۵؍ ، وووٹ ، امیزون پرائم،نیٹ فلکس وغیرہ پر ایک سے ڈیڑھ ماہ کے اندر ریلیز ہو جائےگی۔اس فلم کو’ جار پکچرز ‘کے اجے رائے کے بھائی ونئے رائےنےپروڈیوس کیاہے، جنہوں نے ماضی میں گینگس آف واسع پور ، مست رام ، کیدارناتھ جیسی بلاک بسٹر فلمیں   بنائی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK