Inquilab Logo

خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لئے دیو آنند نے بہت جدوجہدکی

Updated: September 27, 2020, 4:20 AM IST | Agency

ہندوستانی سنیما میں تقریباً۶؍ دہائیوں تک مداحوں کے دلوں پر حکومت کرنے والے سدا بہار اداکار دیو آنند کو اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے سخت مشقت کرنی پڑی تھی

dev anand
دیو آنند

ہندوستانی  سنیما  میں تقریباً۶؍  دہائیوں تک   مداحوں کے دلوں پر حکومت کرنے والے  سدا بہار اداکار  دیو آنند کو  اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے سخت مشقت کرنی پڑی تھی۔ پنجاب کے گرداس پور  میں۲۶؍ستمبر۱۹۲۳ء کو ایک متوسط گھرانے میں  پیدا ہوئے دھر دیو پشوری مل آنند عرف دیو آنند  نے انگریزی ادب میں اپنی گریجویٹ کی تعلیم ۱۹۴۲ء میں لاہور  کے مشہور گورنمنٹ کالج سے مکمل کی۔ دیو آنند اس سے بھی آگے  تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن  ان کے  والد  نے صاف  الفاظ میں کہہ دیا کہ ان کے پاس ان کو پڑھانے کے لئے پیسے نہیں ہیں اور اگر وہ آگے تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وہ خود  نوکری کریں۔
 دیو آنند  نے طے کیا  کہ اگر نوکری ہی کرنی ہے تو کیوں نہ فلم انڈسٹری  میں قسمت آزمائی جائے۔۱۹۴۳ء  میں اپنے خوابوں کی تعبیر کے لئے جب وہ ممبئی  پہنچے، اس وقت  ان کے  پاس محض۳۰؍ روپے تھے  اورممبئی میں  ٹھہرنے کے لئے ان کے پاس کوئی ٹھکانہ بھی نہ تھا۔  دیو آنند نے یہاں پہنچ کر ریلوے اسٹیشن کے قریب  ہی ایک سستے سے ہوٹل میں کمرہ کرائے پر لے لیا۔  اس کمرے میں ان کے ساتھ ۳؍ دیگر افراد بھی رہتے تھے، جو دیو آنند کی طرح فلم انڈسٹری میں   اپنی شناخت بنانے کے لئے کوشش کررہے تھے۔ بہت کوششوں کے بعد انہیں ملٹری سینسر آفس میں کلرک کی نوکری مل گئی ۔ یہاں انہیں فوجیوں کے خطوط ان کے گھر والوں کو پڑھ کر  سنانا ہوتا تھا۔
  ملٹری  سینسر آفس میں دیو آنند کو۱۶۵؍ روپے تنخواہ ملتی تھی، جس  میں سے وہ۴۵؍ روپے  اپنے گھر خرچ کے لئے بھیجاکرتے تھے۔ تقریباً ایک سال تک نوکری کرنے کے بعد وہ  اپنے بڑے بھائی چیتن آنند کے پاس   چلے گئے جو اس وقت   ہندوستانی ڈرامہ ایسوسی ایشن   سے وابستہ  تھے۔  انہوں نے دیو آنند کو اپنے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا اور دیو آنند نے  چھوٹے موٹے کردار ادا کرنا شروع کر دیئے۔ ۱۹۴۵ء  میں فلم  ’ہم ایک ہیں‘  سے بطور فلم اداکار دیوآنند نے اپنے  فلمی کریئر کا آغاز کیا۔۱۹۴۸ء میں فلم ضدی   دیو آنند کے فلمی کریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد انہوں نے  فلم ڈائریکشن کے شعبے میں قدم رکھا  اور نوکیتن بینر کی بنیاد ڈالی۔ نوکیتن  کے بینر تلے ۱۹۵۰ء میں  فلم افسر   بنائی اور  اس کے بعد ۱۹۵۱ءمیں انہوں نے فلم بازی بنائی۔ان کا کریئر بہت شاندار رہا ۔ ۲۰۰۲ء میں ہندی  سنیما میں بہترین خدمات کے پیش نظر  انہیں دادا صاحب پھالکے  ایوراڑ سے  سرفراز کیا گیا۔ یہ عظیم اداکار ۳؍دسمبر۲۰۱۱ء کوچل بسا۔

dev anand Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK