Inquilab Logo

خواب میں حقیقت کا رنگ بھرنے کیلئے دیو آنند کی جدوجہد

Updated: December 06, 2020, 12:24 PM IST | Agency

ہندوستانی سنیما میں۶؍ دہائیوں تک مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والے صدا بہار اداکار دیو آنند کو اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے سخت مشقت کرنی پڑی تھی۔

Dev Anand
دیو آنند

ہندوستانی سنیما  میں۶؍  دہائیوں تک   مداحوں  کے دلوں پر راج کرنے والے  صدا بہار اداکار  دیو آنند کو  اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے سخت مشقت کرنی پڑی تھی۔
 پنجاب کے گرداس پور  میں۲۶؍ ستمبر۱۹۲۳ءکو ایک متوسط گھرانے میں  پیدا ہوئے دھر دیو پشوری مل آنند عرف دیو آنند نےانگریزی ادب میں اپنی گریجویٹ کی تعلیم ۱۹۴۲ء  میں لاہور  کے مشہور گورنمنٹ کالج سے مکمل کی۔ دیو آنند اس سے بھی آگے تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن  ان کے  والد  نے صاف  الفاظ میں کہہ دیا کہ ان کے پاس ان کو پڑھانے کیلئے پیسے نہیں ہیں اور اگر وہ آگے تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وہ خود  نوکری کریں۔
 دیو آنند  نے طے کیا کہ اگر نوکری ہی کرنی ہے تو کیوں نہ فلم انڈسٹری  میں قسمت آزمائی جائے۔۱۹۴۳ء میں اپنے خوابوں کی تعبیر کیلئے جب وہ ممبئی  پہنچے، اس وقت  ان کے  پاس محض۳۰؍ روپے تھے  اورممبئی میں ٹھہرنے کیلئے   ان کے پاس کوئی ٹھکانہ بھی نہیں تھا۔  دیو آنند نے یہاں پہنچ کر ریلوے اسٹیشن کے قریب  ہی ایک سستے سے ہوٹل میں کمرہ کرائے پر لے لیا۔  اس کمرے میں ان کے ساتھ تین دیگر افراد بھی رہتے تھے، جو دیو آنند کی طرح فلم انڈسٹری میں   اپنی شناخت بنانے کیلئے کوشش کررہے تھے۔بہت کوششوں کے بعد انہیں ملٹری سینسر آفس میں کلرک کی نوکری مل گئی۔ یہاں انہیں فوجیوں کے خطوط، ان کے گھر والوں کو پڑھ کر  سنانا ہوتا تھا۔
 ملٹری  سینسر آفس میں دیو آنند کو۱۶۵؍ روپے تنخواہ ملتی تھی، جس میں سے وہ۴۵؍ روپے اپنے خرچ کیلئے  رکھ لیتے تھے اور باقی گھر بھیج دیتے تھے۔ تقریباً ایک سال تک نوکری کرنے کے بعد وہ  اپنے بڑے بھائی چیتن آنند کے پاس  چلے گئے جو اس وقت   ہندستانی ڈرامہ یسوسی ایشن  سے وابستہ  تھے۔  انہوں نے دیو آنند کو اپنے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا۔ اس طرح دیو آنند نے چھوٹے موٹے کردار ادا کرنا شروع کر دیئے۔
 ۱۹۴۵ء  میں فلم ’ہم ایک ہیں‘  سے بطور فلم اداکار دیوآنند نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا۔۱۹۴۸ء میں فلم ’ضدی‘  دیو آنند کے فلمی کریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد انہوں نے فلم ڈائریکشن کے شعبے میں قدم رکھا  اور نوکیتن بینر کی بنیاد ڈالی۔ اس کے بینر تلے۱۹۵۰ء میں فلم’ افسر‘  بنائی۔ اس کے بعد۱۹۵۱ء میں انہوں نے فلم ’بازی‘ بنائی۔
 فلم’ افسر‘  کے دوران  دیو آنند کی دوستی  اداکارہ ثریا سے ہوگئی۔  ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران دیو آنند اور ثریا کی کشتی پانی میں ڈوبنےلگی۔  دیو آنند نے ثریا کو ڈوبنے سے بچایا۔  اس کے بعد ثریا  دیو آنند سے  بے انتہا محبت کرنے لگیںلیکن ثریا کی نانی کی اجازت نہ ملنے پر  یہ جوڑی شادی کی دہلیز تک نہیں پہنچ سکی۔۱۹۵۴ء میں دیو آنند نے اپنے زمانے کی مشہور  فلم اداکارہ ’کلپنا کارتک‘ سے شادی کی۔
   دیوآنند  نے ہالی ووڈ کے تعاون سے ہندی اور انگریزی  دونوں زبانوں میں فلم ’گائیڈ‘ بنائی جو  دیو آنند کے فلمی کریئر کی پہلی رنگین فلم تھی۔ اس فلم کیلئے دیو آنند کو   ان کی عمدہ  اداکاری  کیلئے  بہترین   اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ  سے نوازا گیا۔بطور ہدایت کار  دیو آنند نے کئی فلمیں بنائیں۔ ان فلموں میں ۱۹۵۰ء  میں فلم افسر کے علاوہ ہم سفر، ٹیکسی ڈرائیور،  ہاؤس نمبر ۴۴؍، فنٹوش، کالا پانی، کالا بازار،  ہم دونوں، تیرے میرے سپنے، گائیڈ اور جوئیل تھیف   شامل ہیں۔۱۹۷۰ء میں ان کی  فلم ’پریم پجاری‘ ریلیز ہوئی۔  حالانکہ یہ فلم  باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوسکی۔ اس کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ ایک سال  بعد۱۹۷۱ء میں فلم ’ہرے راما ہرے کرشنا‘  کی کامیابی کے بعد   انہوں نے ہیرا پنّا، دیس پردیش،   لوٹ مار، سوامی دادا، سچے کا بول بالا اور اول نمبر سمیت کئی فلموں کی ہدایت کاری کی۔
 دیو آنند کو   اداکاری کیلئے دو مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔۲۰۰۱ء میں ایک طرف جہاں دیو آنند کو  ہندوستان کی جانب سے پدم بھوشن  سے نوازا گیا وہیں۲۰۰۲ء میں ہندی  سنیما میں بہترین خدمات کے پیش نظر انہیں دادا صاحب پھالکے  ایوراڑ سے سرفراز کیا گیا۔   اپنی  فلموں سے ایک خاص  پہچان  بنانے والا یہ عظیم اداکار۳؍ دسمبر۲۰۱۱ء کو اس دنیاسے رخصت ہوگیا۔

dev anand Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK