Inquilab Logo

پنجاب کے بعد ہریانہ اورچندی گڑھ میں بھی پنجابی فلم ’شوٹر‘ کی نمائش پر پابندی

Updated: February 24, 2020, 10:12 AM IST | Agency | Sonipat

ہریانہ کے گورنر نے پنجاب سنیما ریگولیشن ایکٹ ۱۹۵۲ءسیکشن۔۷؍ کے سب سیکشن (۱) میں دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پوری ریاست میں پنجابی فلم ’شوٹر‘ کی نمائش اور اسکریننگ پر پربندی عائد کر دی ہے۔

شوٹر فلم کا پوسٹر ۔ تصویر : آئی این این
شوٹر فلم کا پوسٹر ۔ تصویر : آئی این این

سونی پت : ہریانہ کے گورنر نے پنجاب سنیما ریگولیشن ایکٹ ۱۹۵۲ءسیکشن۔۷؍ کے سب سیکشن (۱) میں دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پوری ریاست میں پنجابی فلم ’شوٹر‘ کی نمائش اور اسکریننگ پر پربندی عائد کر دی ہے۔
 یہ اطلاع ضلع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر انشج سنگھ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے آج یہاں دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہریانہ حکومت نے پنجاب سنیما ریگولیشن ایکٹ ۱۹۵۲ءمیں دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہریانہ ریاست میں فوری اثرات سے پنجابی فلم ’شوٹر‘ کی نمائش اور اسکریننگ پر پوری طرح پابندی لگا دی ہے۔ دل شیر سنگھ کی ہدایتکاری میں بنائی گئی اس فلم میں جے رندھاوا، سوالینا اور وڈّا گریوال نے مرکزی کردار ادا کئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ داخلہ اور انتظامی محکمہ انصاف ہریانہ حکومت کی طرف سے جاری ہدایات میں ہریانہ کے گورنر نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پورے ملک میں پنجابی فلم ’شوٹر‘ کی نمائش اوراسکریننگ سسپینڈ کر دی ہے۔ گورنر کی ہدایت پرتعمیل کے تحت ضلع سونی پت کی ریونیو سرحد میں مذکورہ فلم کی کسی بھی طرح سے نمائش پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
 احکامات میں واضح کیا گیا ہے کہ سسپینشن آف دی موشن کے دوران یہ فلم ایک غیرسرکاری فلم رہے گی۔ اس فلم کے ہریانہ میں ریلیز ہونے سے گینگسٹر، گن کلچر، تشدد، خوفناک جرائم، وصولی، دھمکی جیسے برے کاموں کو بڑھاوا ملے گا جو ریاست کے مفاد میں ٹھیک نہیں ہے۔ پوری ریاست کے ساتھ ساتھ سونی پت ضلع میں بھی یہ احکام نافذ ہوگئے ہیں جو ۲؍ مہینوں تک موثر رہیں گے۔ خیال رہے کہ پنجاب میں اس فلم پر پہلے سے پابندی عائد ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK