• Sun, 07 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’شاہ رخ خان میرے آئیڈیل ہیں، ان کے ساتھ کام کرنا میرا خواب ہے‘‘

Updated: December 07, 2025, 11:57 AM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

ٹی وی اداکارہ اندراکشی کانجی لال کا کہنا ہے کہ میں اداکاری کے ساتھ ہی یوپی ایس سی میں کامیابی حاصل کرکے بھی ملک کی خدمت کرنا چاہتی ہوں اور مجھے امیدہے کہ میں ایسا کرسکوں گی۔

Indraxi Kanjilal. Picture: INN
اندراکسی کنجیلال۔ تصویر:آئی این این
بچپن ہی سے اداکارہ بننے کا خواب دیکھنے والی کولکاتا کی اندراکشی کانجی لال کا یہ خواب ممبئی آکر پورا ہوااور انہوں نے ٹی وی شو سے اپنے کریئر کی شروعات کی۔ اندراکشی نے۱۸؍برس میں ٹی وی انڈسٹری میں قدم رکھا اور انہیں جلد ہی پہلا شو ’پشپا امپاسیبل ‘مل گیا۔ اس میں انہوں نے سیکنڈ لیڈ کی تھی۔ اس شو میں انہوں نے مسلسل ۴؍سال کام کیا اور حال ہی میں اسے خیربادکہا ہے۔ وہ واگلے کی دنیا کے نئے ورژن میں بھی نظرآئی تھیں۔اس کے ساتھ ہی وہ یوپی ایس سی کے امتحان کی تیاری بھی کررہی ہیں اور انہیں امید ہےکہ وہ  آسانی سے کامیاب ہو جائیں گی۔ ان کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ وہ کک باکسنگ کی بھی ٹریننگ لے رہی ہیں۔ وہ اچھی ڈانسر بھی ہیں اور اچھا گا بھی لیتی ہیں۔انقلاب نے اندراکشی کانجی لال کے ساتھ گفتگو کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اس وقت آپ کی کیامصروفیات ہیں ؟
ج: میں نے ذاتی وجہ سے پُشپا امباسیبل چھوڑ دیاتھا اور اب یوپی ایس سی امتحان کی تیاری کررہی ہوں۔ اس کے ساتھ ہی ایک شو کی بات چیت حتمی مرحلے میں ہے، امید کرتی ہوں کہ جلد ہی اس کیلئے منتخب کرلی جاؤں۔ اس کے بارے میں آپ کو زیادہ نہیں بتا سکتی کیونکہ میں خود بھی اس تعلق سے غیریقینی ہوں۔ جب تک یہ فائنل نہیں ہوجاتا میری پوری توجہ یوپی ایس سی کی طرف مرکوز  رہے گی۔  
ایکٹنگ کی طرف توجہ کس طرح مرکوز ہوئی؟
ج: میں بچپن ہی سے اداکارہ بننا چاہتی تھی۔ میں نے اسکول اور کالج کےکلچرل پروگرام میں مسلسل شرکت کی اور وہاں سبھی کو میرا پرفارمنس بہت اچھا لگتا تھا۔ میں نے صرف اداکارہ بننے کا ہدف طے کیا تھا اور اس کیلئے کوشش بھی کرتی رہی۔ کولکاتا میں ماڈلنگ بھی کی اور پھر کام کی تلاش میں ممبئی آگئی۔ اس وقت میرے ۱۲؍ویں کے امتحانات چل رہے تھے، پھربھی  اپنے خواب کی تکمیل کیلئے میں نے ممبئی آنے کا جوکھم اٹھایا۔  
ٹی وی انڈسٹری میں پہلا موقع کس طرح ملا ؟ 
ج:میں نے کولکاتا ہی میں کوشش شروع کردی تھی کہ مجھے کسی بھی ذرائع سے کام کرنے کا موقع ملے۔ وہاں ایک جگہ میں نے آڈیشن دیا ۔ انہوں نے کہاکہ آپ ۳؍گھنٹے میں ایک منظر کو الگ الگ طرح سے پیش کریں۔ اس طرح میں نے ۳؍گھنٹوں میں ۹۰؍ مرتبہ آڈیشن دیا ۔ اس کے بعد اس پروڈکشن ہاؤس نے مجھے ممبئی بلایا اور میرا اسکرین ٹیسٹ ہوا۔ اس میں کامیاب ہونے کے بعد مجھے پُشپا امباسیبل میں کام کا موقع ملا۔ اس شو کے دوران مجھے کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی۔ میرے ۱۲؍ویں کے امتحان تھے اور میں دن میں فلائٹ سے کولکاتا آتی اور امتحان دے کر پھر ممبئی لوٹ جاتی اور یہاں شوٹنگ ختم کرنے کے بعدپھر امتحان دینے چلی جاتی ۔ پروڈکشن ہاؤس کو میں نے سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے اور مجھے اس طرح امتحان اور شوٹنگ مکمل کرنی پڑی تھی۔   
اداکارہ بننے میں آپ کے اہل خانہ نے کتنی مدد کی ؟ 
ج:آج میں ممبئی میں ہوں تو اس کی وجہ میرے اہل خانہ ہی ہیں۔ میرے والدین نے مجھے پورا سپورٹ کیا کیونکہ میں نے انہیں پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ میں اداکارہ بننا چاہتی ہوں۔میری والدہ اس معاملے میں میرا پورا خیال رکھتی تھیں۔ میں تعلیم کے معاملے میں غیرمعمولی صلاحیت رکھتی ہوں اور بہت محنت کرتی ہوں۔ جب میں ۱۲؍ویں کا امتحان دے رہی تھی اس وقت ممبئی اور کولکاتا آنے جانےمیں فلائٹ کا جوخرچ ہوتا تھا وہ میرے والد ہی نے اداکیا تھا۔ یہ خرچ تقریباً ۵؍ لاکھ روپے آیا تھا اس وقت میرے پاس اتنے روپے نہیں تھے۔جب مجھے پہلا موقع ملا تو میری والدہ بھی میرے ساتھ ممبئی آئی تھیں۔ میرے والدین کے سپورٹ کے بغیرمیں اداکارہ نہیں بن سکتی تھی۔   
کیا آپ نے پہلے ہی طےکرلیا تھا کہ آغاز ٹی وی انڈسٹری سے کرنی ہے؟
ج:میں نے سوچا تھاکہ میں فلموں سے آغاز کروں گی لیکن جو آپ کی قسمت میں لکھا ہوتاہے، وہی ہوتا ہے۔میں نے دیکھا کہ فلموں میں رول پانے کیلئے بہت صبر او رتحمل کی ضرورت ہوتی ہے، اسی دوران مجھے ٹی وی پر پہلا موقع مل گیا۔ مجھے کسی بھی میڈیم سے اداکاری کرنی تھی تو میں نے یہ نہیں دیکھا کہ میرا پلیٹ فارم کیا ہے بلکہ یہ سوچا کہ مجھے کیمرے کے سامنے کام کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ دوسری بات بالی ووڈ میں کام  حاصل کرنے کیلئے وہاں آپ کی مضبوط پہچان ہونی چاہئے اور میں تو ممبئی میں بالکل نئی تھی ۔  
کیا آپ نے کہیں سے اداکاری سیکھی ہے ؟
ج:پُشپا امباسیبل ہی میری پہلی درس گاہ ہے۔ اس شو کے دوران میں نے اداکاری کے گُر سیکھے۔ میں نے کولکاتامیں ۲۔۳؍تھیٹرس گروپ میں کام کیا تھاکہ لیکن تھیٹرس کا معمولی تجربہ انڈسٹری میں زیادہ کام نہیں آیا۔ اگر میں نے بہت زیادہ تھیٹرس کیا ہوتا تو میرے لئے آسانی ہوتی۔ بہرحال میں نے اپنے پہلے شو کے دوران اداکاری کے ساتھ ساتھ سیٹ پر جو ٹرمولوجی استعمال کی جاتی ہے اس کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی۔ میرے لئے سب سے بڑا مسئلہ میری زبان تھی۔ میں نے ۱۸؍برس کولکاتا میں گزارے تھے اور ایک بنگالی کی زبان اتنی صاف نہیں ہوتی۔ اپنی زبان کو درست کرنے کیلئے میں نے بہت محنت کی اور آج میں اطمینان سے ہندی میں ڈائیلاگ بول سکتی ہوں۔  
کیا آپ ویب سیریز میں بھی کام کرنا پسند کریں گی؟
ج: کریئر کے آغاز میں مجھے ویب سیریز کی بھی پیشکش ہوئی تھی لیکن میں اپنے پہلے شو سے وقت نہیں نکال پارہی تھی۔ پروڈکشن ہاؤس بھی مجھے اس کی اجازت نہیں دے رہا تھا۔ اس کیلئے میں نے اس طرف زیادہ توجہ نہیں دی۔ میں ویب سیریز بھی کرنا چاہتی ہوں۔ میں گھریلو ڈرامہ یا بایو پک طرز کی ویب سیریز میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتی۔ میں ایسے کردار ادا چاہتی ہوںجسے دیکھ کر ناقدین اور شائقین میری تعریف کریں۔ میں تھرلر اور سسپنس طرز کی ویب سیریز کا حصہ بننا پسند کروں گی۔
 اداکاری کے ساتھ یو پی ایس سی کے امتحان کی تیاری کیوں کررہی ہیں؟
ج:میں اداکاری اسلئے کرتی ہوںکیونکہ یہ میرا خواب اور میرا شوق تھا، جو آگے جاکر میرا پیشہ بھی بن گیا۔ اب ملک کیلئے بھی اپنی خدمات پیش کرنا چاہتی ہوں۔ میں تعلیم کے معاملے میں بہت سنجیدہ رہی ہوں۔ عام زبان میں کہوں تو میں بہت پڑھاکوہوں۔ میرا اکیڈمک ریکارڈ بہت عمدہ اور غیرمعمولی رہاہے۔میں گریجویشن کے ساتھ  ہی یوپی ایس سی کی تیاری کررہی ہوں۔ مجھے امیدہےکہ میں ایک ہی بار میں اس امتحان کو پاس کرلوں گی۔مجھے ملک کی خدمت کرنی ہے اسلئے یہ امتحان دینا ہے۔
آپ کے انسٹاگرام پر آپ نے ڈانسر ، سنگر اور کک باکسر یہ سبھی چیزیں بھی لکھ رکھی ہیں؟ کیا واقعی آپ اتنی ساری صلاحیتوں کی مالک ہیں؟
ج: میں نے سیلف ڈیفنس کیلئے کک باکسنگ کی ٹریننگ حاصل کی ہے۔ میں پہلے مارشل آرٹ سیکھنا چاہتی تھی لیکن کک باکسنگ بہتر لگی اسلئے میں نے اس کا انتخاب کیا۔ مجھے ڈانسنگ کا شوق تھا۔ میری والدہ بھی اچھی ڈانسر ہیں تو انہوں نے مجھے بھی سکھایا۔ میرے والدین کو گلوکاری کا بہت شو ق ہے۔ خصوصاً میرے والد پروگرامز میں گلوکاری کرتے رہتے ہیں۔گلوکاری مجھے وراثت میں ملی ہے۔ میں کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کی کوشش کرتی رہتی ہوں۔ 
کس اداکار کے ساتھ بڑا پردہ شیئر کرنے کا خواب ہے؟
ج:شاہ رخ خان کے ساتھ ۔ میری خواہش ہے کہ میں ایک بار شاہ رخ خان کے ساتھ بڑا پردہ شیئر کروں۔ میں نے بچپن سے ہی انہیں اپنا ہیرو تسلیم کیا ہے اور سوچتی تھی کہ میری شادی ان کے ساتھ ہوجائے۔ میری خواہش ہے کہ میںکسی بھی شو یا فلم میں ان کی بیٹی بن جاؤں ، اگر مجھے ان کے ساتھ ایک موت کا منظر کرنے کاموقع بھی ملے تو میں اس کیلئے بھی تیار ہوں۔ بس مجھے ان کے ساتھ کام کرناہے۔ شاہ رخ خان نے اپنے کریئر میں جو مشکلات کا سامنا کیا اور ان سے وہ باہر آئے وہ قابل ذکر ہے۔ میں نے ہمیشہ ہی انہیں اپنا ہیرو تسلیم کیا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK