Inquilab Logo

جیکی شروف نے اسٹائلش ہیرو کے طور پر شناخت بنائی

Updated: February 01, 2020, 9:10 AM IST | Mumbai

ہندی سنیما میں جیکی شروف کا نام ان چنندہ اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے تقریباً ۳؍ عشروں سے اپنی اداکاری سے ناظرین کے دلوں میں ایک خاص مقام بنارکھا ہے۔ جیکی شروف کی پیدائش یکم فروری ۱۹۵۷ء کو ہوئی اور ان کا حقیقی نام جے کشن کاکوبھائی شروف ہے۔ وہ ممبئی کے والکیشور علاقے میں تین بتی کی ایک چال میں رہا کرتے تھے۔ فلموں میں آنے سے پہلے انہوں نے کچھ اشتہارات میں ایک ماڈل کے طور پر کام کیا تھا۔ اداکار اور ماڈل بننے سے قبل جیکی کو جگو دادا کے نام سے جانا جاتا تھا۔

جیکی شروف۔ تصویر: پی ٹی آئی
جیکی شروف۔ تصویر: پی ٹی آئی

ممبئی  : ہندی سنیما میں جیکی شروف کا نام ان چنندہ اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے تقریباً ۳؍ عشروں سے اپنی اداکاری سے ناظرین کے دلوں میں ایک خاص مقام بنارکھا ہے۔ جیکی شروف کی پیدائش یکم فروری ۱۹۵۷ء کو ہوئی اور ان کا حقیقی نام جے کشن کاکوبھائی شروف ہے۔ وہ ممبئی کے والکیشور علاقے میں تین بتی کی ایک چال میں رہا کرتے تھے۔ فلموں میں آنے سے پہلے انہوں نے کچھ اشتہارات میں ایک ماڈل کے طور پر کام کیا تھا۔ اداکار اور ماڈل بننے سے قبل جیکی کو جگو دادا کے نام سے جانا جاتا تھا۔ جب وہ دیوآنند کی فلم ’سوامی دادا‘ (۱۹۸۲ء) کی شوٹنگ دیکھنے پہنچے تو بھیڑ میں الگ ہی نظر آرہے تھے۔ دیو صاحب کی نظر ان پر پڑی تو انہوں نے جیکی کو بلایا اور ایک چھوٹا سا رول کرنے کیلئے کہا جسے انہوں نے فوراً قبول کر لیا اور اس طرح وہ پہلی مرتبہ بڑے پردے پر نظر آئے۔ اسی دوران سبھاش گھئی اپنی فلم ’ہیرو‘ بنانے کی تیاری کررہے تھے اور انہیں ایک ’رف ٹف‘ آرٹسٹ کی ضرورت تھی جس کیلئے انہوں نے جیکی شروف کو بطور ہیرو منتخب کرلیا۔ ۱۰۸۳ء میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں انہوں نےایک غنڈہ کا کردار نبھایا ان کا یہ کردار ’گرے شیڈز‘ لئے ہوئے تھا۔ یہ فلم باکس آفس پر سپرہٹ ثابت ہوئی۔  ۱۹۸۶ء میں جیکی شروف کو ایک مرتبہ پھر سبھاش گھئی کی فلم ’کرما‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔یوں تو یہ فلم پورے طور پر دلیپ کمار پر مرکوز تھی لیکن ان کی اداکاری کو بھی ناظرین نے بے حد پسند کیا۔ اس کے علاوہ فلم میں جیکی شروف اور انل کپور کی جوڑی کو بھی ناظرین نے بہت پسند کیا۔ ۱۹۸۷ء کی فلم ’کاش‘ جیکی شروف کے کریئر کی قابل ذکر فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔اس فلم سے پہلے خیال تھا کہ جیکی صرف ایکشن اورماردھاڑ والی فلموں میں هي کام کر سکتے ہیں لیکن اس فلم میں انہوں نے سنجیدہ کردار نبھا کر ناظرین کو محظوظ کر دیا۔ ۱۹۸۹ء ان کے کریئر کیلئے اہم سال ثابت ہوا۔ ان کی ’تری دیو‘، ’رام لكھن‘ اور ’پرندہ‘ جیسی سپر ہٹ فلمیں ریلیز ہوئیں ۔ فلم پرندہ میں بااثر اداکاری کیلئے انہیں بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ دوسری جانب سبھاش گھئی کی فلم ’رام لكھن‘ میں ایک مرتبہ پھر جیکی اور انل کپور کی جوڑی نے ناظرین کا دل جیت لیا۔ ۱۹۹۳ء میں جلوہ گر ہونے والی فلم ’۱۹۴۲ء : اے لَو اسٹوری‘ اور ۱۹۹۵ء میں فلم ’رنگیلا‘ کیلئے انہیں بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کے فلمی کریئر میں ان کی جوڑی میناکشی ششادري اور مادھوری دکشت کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ اسٹائل اور کوکنگ میں بھی ان کی کافی دلچسپی تھی۔ انہوں نے تاج میں شیف کے طور پر کام سیکھنا چاہا لیکن ڈگری نہ ہونے کی وجہ سے وہ ایسا نہ کر سکے۔ وہ اچھے کک ہیں اور ان کی طرف سے بنایا گیا بیگن کا بھرتا بالی ووڈ میں خاصا پسند کیا جاتا ہے۔ 
 جیکی شروف نے ۱۰؍ زبانوں میں بنی زائد از ۲۰۰؍ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں ۔ انہوں نے ہندی کے علاوہ گجراتی، تمل، تیلگو، بنگالی، ملیالم، کنڑ، مراٹھی، پنجابی اور اوریا فلموں میں بھی اداکاری کی ہے۔ ان کے کریئر کی قابل ذکر فلموں میں ’يدھ‘، ’تیری مهربانياں ‘، ’شیوا کا انصاف‘، ’دودھ کا قرض‘، ’عزت‘، ۱۰۰؍ڈیز‘، ’انگار‘، ’کھلنایک‘، ’آئینہ‘، ’شپتھ‘، ’بارڈر‘، ’مشن کشمیر‘، ’دیوداس‘، ’دھوم۔۳‘، ’اورنگ زیب‘، ’ہیپی نیو ایئر‘، ’ہاؤس فل۔۳‘، ’سرکار۔۳‘ اور ’پلٹن‘ وغیرہ شامل ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK