Inquilab Logo

لیزا رے نے ۱۶؍ سال کی عمر میں ماڈلنگ شروع کی تھی

Updated: April 04, 2020, 7:04 AM IST | Mumbai

 لیزا رے کی پیدائش ٹورنٹو(کینیڈا) میں ۴؍ اپریل ۱۹۷۲ء کو ہوئی تھی۔ ان کے والد ہندوستانی تھے جبکہ والدہ کا تعلق پولینڈ سے تھا۔ان کی پرورش ٹورنٹو میں ہوئی۔ انہوں نے ’ایٹوبیکوک کالج‘ سے تعلیم حاصل کی۔

Lisa Ray. Photo Midday
لیزا رے۔ تصویر: مڈڈے

 لیزا رے کی پیدائش ٹورنٹو(کینیڈا) میں ۴؍ اپریل ۱۹۷۲ء کو ہوئی تھی۔ ان کے والد ہندوستانی تھے جبکہ والدہ کا تعلق پولینڈ سے تھا۔ان کی پرورش ٹورنٹو میں ہوئی۔ انہوں نے ’ایٹوبیکوک کالج‘ سے تعلیم حاصل کی۔ لیزا رے کو والدہ سے پولش زبان سیکھنے کا موقع ملا جبکہ ان کے والد ستیہ جیت رے کی فلمیں دیکھا کرتے تھے۔ جب لیزارے ۱۶؍سال کی عمر میں تعطیلات گزارنے کیلئے ہندوستان آئیں تو ایک ماڈلنگ ایجنٹ کی نظر ان پر پڑی اوریہیں سے ان کا ماڈلنگ کا سفر شروع ہوا۔ لیزا رے سب سے پہلے لوگوں کی نظر میں اس وقت آئیں جب انہوں نے بامبے ڈائنگ کیلئے اشتہار میں کام کیا تھا۔اس اشتہار میں ان کے مقابل کرن کپور تھے۔اس کے بعد وہ صحافت کا امتحان دینے کیلئے کینیڈا واپس جانے والی تھیں کہ ان کی والدہ کی کار کا ایکسیڈنٹ ہوگیا اور انہیں اپنا منصوبہ تبدیل کرنا پڑا۔ اس کے بعد وہ واپس ہندوستان آئیں یہاں پر گلیڈ ریگس ماڈلنگ شو میں شرکت کی۔ اس کے بعدوہ میگزین کے کور پیج پر نظر آنے لگیں اور اس دور کی سرفہرست ۱۰؍ ماڈلوں میں ان کا شمار ہونے لگا ۔۱۹۹۴ء میں ان کے فلمی کریئر کا آغاز ہوا اور انہوں نے تمل فلم ’نیتا جی‘ میں کام کیا۔اس فلم میں ان کے ہیرو سرتھ کمار تھے۔اس فلم میں انہیں معمولی رول دیا گیاتھا۔ اس فلم میں ان پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے چند فلموں میں کام کیا ۔ ۲۰۰۱ء میں وہ بالی ووڈ میں فلم ’قصور‘ سے داخل ہوئیں اور آفتاب شیوداسانی کے مقابل کام کیا۔اس فلم میں ان کی آواز ڈب کی گئی تھی کیونکہ انہیں ہندی ٹھیک طرح سے نہیں آتی تھی دیویا دتہ نے انہیں اپنی آواز دی تھی۔اس کے بعد انہوں نے دیپا مہتا کی فلم میں کام کیا اور بالی ووڈ میں ایک اہم اداکارہ کے طورپر سب کے سامنے آئیں ۔ اسی طرح ۲۰۰۵ء میں لیزا رے نے دیپا مہتا کی آسکرکیلئے نامزد ہونے والی فلم ’واٹر‘ میں کام کیا۔ اس فلم میں انہوں نے اپنی آواز میں مکالمے کہے لیکن فلم کے آخری حصے میں ان کی آواز کو ڈب کیا گیا۔ فی الحال کینیڈا ،یورپ اور امریکہ کے پروڈکشن ہاؤس میں کام کررہی ہیں ۔
 وہ امریکہ میں ایک سیریل میں بھی کام کرچکی ہیں ۔ خیال رہے کہ لیزا رے ۱۹۹۶ء میں نصرت فتح علی خاں کے البم کے گیت ’آفریں آفریں ‘ میں نظرآئی تھیں ۔ کینیڈا کے نمبر ایک میگزین ’ہیل میگزین‘ میں ان پر ایک مضمون لکھا گیا تھا ۔۲۳؍جون ۲۰۰۹ء سے لیزا رے ایک مرض میں مبتلا تھیں جسے ’ ملٹی پل میلوما‘ کہتے ہیں ۔ یہ ایک طرح کا کینسر ہے جوایک لاعلاج مرض سمجھا جاتاہے لیکن لیزا رے اس کے علاج میں کامیابی حاصل کر کے اس مرض سے نجات حاصل کر چکی ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK