Inquilab Logo

فلموں میں مجبوری میں آیاتھا :نواز الدین صدیقی

Updated: December 23, 2020, 10:43 AM IST | Agency | Mumbai

اپنی محنت سے ملک کی فلم انڈسٹری میں شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے نواز الدین صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ مجبوری میں بالی ووڈ کی طرف آئے۔ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے نواز الدین صدیقی نے اپنی زندگی کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں بتایا اور اس دوران پیش آنے والی پریشانیوں کا بھی تفصیلی جواب دیا۔

Nawazuddin Siddiqui. Picture :INN
نوازالدین صدیقی۔ تصویر:آئی این این

اپنی محنت سے ملک کی فلم انڈسٹری میں شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے نواز الدین صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ مجبوری میں بالی ووڈ کی طرف آئے۔ایک  اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے نواز الدین صدیقی نے اپنی زندگی کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں بتایا اور اس دوران پیش آنے والی پریشانیوں کا بھی تفصیلی جواب دیا۔  نواز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ وہ ممبئی فلم میں کام کرنے کے لیے نہیں آئے تھے، انھیں معلوم تھا کہ ان کی ایسی شخصیت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے ٹیلی ویژی کے لیے کوششیں کیں لیکن مجھے کوئی رولز نہیں ملے، جبکہ آڈیشن کے دوران تو کیمرہ  مین کہا کرتا تھا کہ ’تیرا شوٹ کرنے میں ٹائم لگتا ہے، اضافی لائٹس لگانے پڑتی ہیں‘، تو میں کہتا تھا کہ کیا کروں یار یہی شکل لے کر آیا ہوں۔   ان کا کہنا تھا کہ ہم تو مجبوری میں فلم میں آئے، جب ٹی وی کے دروازے بند ہوگئے تو ہم فلمز کی طرف بھاگے، اب کہیں تو بھاگنا تھا نا۔نوازالدین  نے بتایا کہ جب ان کے لیے فلموں کے دروازے کھلے تو انھیں جیسا بھی رول ملا وہ انھوں نے کیا، چاہے اس میں پوری فلم میں ایک دو منٹ کے رولز ہی کیوں نہ ہوں۔انھوں نے کہا کہ میں اس سے خوش تھا، ہمیں تو پرابلم ہوتی تھی جب بھوک لگتی تھی، میں سوچتا تھا کہ جب بھوک لگتی ہے تو کھانا ملنا چاہیے، اور یہی واحد چیز تھی جس کی مجھے فکر تھی۔ اپنی شہرت سے متعلق بات کرتے ہوئے نواز نے کہا کہ میں نے کبھی یہ خواب نہیں دیکھا تھا کہ میں انڈسٹری میں اپنی جگہ بنالوں گا، تاہم مجھے اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ تھا، لیکن میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں ایک دن اسٹار بن جاؤں گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK