Inquilab Logo

راجیش کھنہ فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے تھے

Updated: January 03, 2021, 1:10 PM IST | Agency

راجیش کھنہ کو بالی ووڈ کا پہلا سپر سٹار کہا جاتا ہے۔۷۰ء کی دہائی میں انہوں نے جس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پرسپر ہٹ ثابت ہوئی۔جتن کھنہ عرف راجیش کھنہ ۲۹؍دسمبر۱۹۴۲ء کوپنجاب کے امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔ بچپن ہی سے ان کا رجحان فلموں کی جانب تھا ۔ وہ اداکار بننا چاہتے تھے حالانکہ ان کے والد اس بات کے سخت خلاف تھے۔ راجیش کھنہ اپنے کریئر کے ابتدائی دور میں تھیٹر سے منسلک ہوئے اور بعد میں یونائیٹڈ پروڈیوسر اسوسی ایشن کی طرف سے منعقدہ آل انڈیا ٹیلنٹ مقابلہ میں حصہ لیا، جس میں وہ سرفہرست رہے۔

Rajesh Khanna
راجیس کھنہ

راجیش کھنہ کو بالی ووڈ کا پہلا سپر سٹار کہا جاتا ہے۔۷۰ء کی دہائی  میں انہوں نے جس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پرسپر ہٹ  ثابت ہوئی۔جتن کھنہ عرف راجیش کھنہ ۲۹؍دسمبر۱۹۴۲ء کوپنجاب کے امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔  بچپن ہی سے ان کا رجحان فلموں کی جانب تھا ۔ وہ اداکار بننا چاہتے تھے حالانکہ ان کے والد اس بات کے سخت خلاف تھے۔ راجیش کھنہ اپنے کریئر کے ابتدائی دور میں تھیٹر سے منسلک ہوئے  اور بعد میں یونائیٹڈ پروڈیوسر اسوسی ایشن کی طرف سے منعقدہ  آل انڈیا ٹیلنٹ مقابلہ میں حصہ لیا، جس میں وہ سرفہرست رہے۔
 ان کے کریئر کا آغاز۱۹۶۶ءمیں چیتن آنند کی فلم ’آخری خط‘ سے ہوا لیکن۱۹۶۹ء میں ’آرادھنا‘کی ریلیز کے بعد وہ راتوں رات اسٹار بن گئے۔ اس گولڈن جبلی فلم میں انھوں نے باپ اور بیٹے کا ڈبل رول نبھایا تھا۔اس میں ان کا وہ سر کو ایک خاص انداز میں جھٹکنا، منفرد چال، غمگین آنکھیں اور مخصوص ادائیں شائقین کے دلوں میں اتر گئیں۔اس کے بعد انہوں نے لگاتار۱۵؍ ہٹ فلمیں دے کر کامیابی کا ایسا ریکارڈ قائم کیا جو اَب تک نہیں ٹوٹ سکا ہے۔ ’آرادھنا‘ کی کامیابی کے بعد  راجیش کھنہ فلم ساز شکتی سامنت کے عزیز اداکار بن گئے۔انہوں نے راجیش کھنہ کو کئی فلموں میں موقع دیا جن میں’ کٹی پتنگ، امر پریم،  انوراگ، اجنبی،انورودھ اور آواز‘ وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
 ۷۰ء کی دہائی میں راجیش کھنہ مقبولیت کی اونچائیوں پر جا پہنچے اور انہیں ہندی فلم انڈسٹری کے پہلے سپر اسٹار ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔یوں تو ان کی اداکاری کے سبھی قائل تھے لیکن خاص طور پر نوعمر لڑکیوں کے درمیان ان کا کریز کچھ زیادہ ہی دکھائی دیا۔ یہ لڑکیاں ان کی اس قدر دیوانی تھیں کہ انہیں اپنے خون سے محبت بھرےخط لکھا کرتی تھیں۔ حالانکہ ایسابھی نہیں تھا کہ ان سے پہلے بڑے اسٹار نہیں ہوئے۔  دلیپ کمار، دیو آنند اور راج کپور سب نے مقبولیت کی بلندیوں کو چھوا لیکن فلمی تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ جس جنون کا شکار راجیش کھنہ کے چاہنے والے ہوئے، بالی ووڈ میں اس کی کوئی نظیر نہیں ہے۔
 اسی دوران ان پر یہ الزام بھی لگا کہ وہ صرف رومانوی کردار ہی ادا کر سکتے ہیں لیکن۱۹۷۲ء میں رشی کیش مکھرجی کی فلم ’باورچی‘ جیسی مزاحیہ فلم میں کام کرکے انہوں نے شائقین کو حیران کر دیا۔ اس کے علاوہ فلم ’آنند‘ کے ایک منظر میں راجیش کھنہ کا بولا گیا یہ ڈائیلاگ’’ بابوموشائے... ہم سب رنگ منچ کی کٹھ پتلیاں ہیں جس کی ڈور اوپر والے کی انگلی سے بندھی ہوئی ہیں، کب کس کی ڈور کھنچ جائے یہ کوئی نہیں بتا سکتا۔‘‘ا ن دنوں سامعین کے درمیان کافی مقبول ہوا تھا اور آج بھی ناظرین اسے نہیں بھول پائےہیں۔۱۹۶۹ءسے۱۹۷۶ء کے درمیان کامیابی کے سنہرے دور میں راجیش کھنہ نے جن فلموں میں کام کیا، ان میں زیادہ تر فلمیں ہٹ ہوئیں لیکن امیتابھ بچن کی آمد کے بعد اسکرین پر رومانس کا جادو جگانے والے اس اداکار سے ناظرین نے منہ موڑ لیا اور ان کی فلمیں ناکام ہونے لگیں۔
 یکسانیت سے بچنے کیلئے۸۰ء کی دہائی میں راجیش کھنہ نےخود کو کریکٹر ایکٹر کے طور پر پیش کیا۔اس میں۱۹۸۰ء میں آئی فلم ’ریڈروز‘ خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ اس میں راجیش کھنہ نے منفی کردار نبھا کر ناظرین کو مسحورکر دیا تھا۔ ۱۹۸۵ء میں ریلیز فلم ’الگ الگ‘ کے ذریعے راجیش کھنہ نے فلم سازی کے میدان میں بھی قدم رکھا تھا ۔ ان کے فلمی کریئر میں ان کی جوڑی اداکارہ ممتاز اور شرمیلا ٹیگور کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ انہوں نے ممتاز کے ساتھ ’آپ کی قسم،دو راستے،دشمن،روٹی اور ’سچا جھوٹا‘ جیسی سپر ہٹ فلمیں دیں۔ فلم ’دو راستے،خاموشی، آننداورسفر‘ جیسی فلموں سے انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ کردار کی گہرائی میں بھی اترسکتے ہیں۔
 راجیش کھنہ تین مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ فلموں میں کئی کردار ادا کرنے کے بعدراجیش کھنہ نے سیاست کا رخ کیا اور کانگریس کی جانب سے رکن پارلیمان بھی رہے۔انہوں نے  اپنے چار دہائی طویل فلمی کریئر میں تقریباً ۱۲۵؍ فلموں میں کام کیا۔اپنی  اداکاری سے ناظرین کو مسحور کرنے والے کنگ آف رومانس۱۸؍ جولائی۲۰۱۲ء کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK