Inquilab Logo

دوستوں کے کہنے اور اپنے ایک قریبی کو دیکھ اداکار بننے ممبئی چلا آیا تھا

Updated: September 27, 2020, 4:16 AM IST | Abdul Kareem Qasam Ali | Mumbai

ٹی وی اداکارسوی ٹھاکر نے کہا :میںاپنے دم پر ایک ہٹ شو دینا چاہتاہوں اور اس کے لئے بہت زیادہ محنت کرتا ہوں، جلد ہی کامیابی ملنے کی امید ہے

Savi Thakur
سوی ٹھاکر

آج کل انڈسٹری میں اقرباپروری کے تعلق سے بحث جاری ہے اور کہیں نہ کہیں تھوڑی بہت اقرباپروری ہوتی ہے لیکن فلم اور ٹی وی انڈسٹری میں ایسے کئی اداکارہیں  جنہوںنے اپنے دم پر شناحت قائم کی ہے۔ وہ ممبئی میں آتے ہیں اور آڈیشن دیتے ہیں اور اپنی قسمت کے ذریعہ بڑی فلم اور شوز میں کام کرنا شروع کردیتے ہیں۔ ان ہی افراد میں سے ایک سوی ٹھاکر ہیں جنہوں نے ہماچل پردیش کے ایک چھوٹے سے شہر سے آکر ٹی وی انڈسٹری میں اپنی شناخت قائم کی۔ آج وہ ’گڈن تم سے نہ ہوپائے گا‘ میں نظر آرہے ہیں۔ اس سے پہلے کئی شوز میں کام کرچکے ہیں اور انہوں نے سبھی شوز آڈیشن کے ذریعہ ہی حاصل کئے تھے۔ سوی ٹھاکر بنیادی طورپر ایک انجینئر ہیں اور انہو ںنے اداکاری میں اپنی قسمت آزمانے کیلئے ممبئی کا رخ کیا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ ٹی وی کے ایک معروف اداکار بن گئے۔ نمائندہ انقلاب نے ہماچل پردیش سے تعلق رکھنے والے سوی ٹھاکر سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
س: لاک ڈاؤن کے بعد شوٹنگ کرنے کا تجربہ کیسا رہا ؟ 
ج: میرے شو کی شوٹنگ شروع ہوکر ۲۰ ؍روز ہوچکے ہیں اور بہت اچھا تجربہ رہا ہے۔ لاک ڈاؤن میں گھر پر قید ہوگئے تھے جس کی وجہ سے جسم بھی سست ہوگیا تھا۔ ہمارا ایک ہی کام تھا کہ اٹھو ، فلمیں یا ٹی وی شوز دیکھو اور سوجاؤ، لاک ڈاؤن میں کرنے کو کچھ نہیں تھا ، خوش قسمتی سے لاک ڈاؤن کے بعد مجھے اسی پروڈکشن ہاؤس کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جس کے ساتھ میں نے پچھلے شو’نماہ ‘ میں کام کیا تھا۔ پروڈکشن ہاؤس جانا پہچانا ہوتو شوٹنگ کرنے میں دقت پیش نہیں آتی ۔ اس شو کے ہدایتکار کو بھی میں اچھے سے جانتا ہوں۔ اس لئےلاک ڈاؤن کے بعد شوٹنگ کرنے میں بھی مزہ آرہا ہے۔ امید ہے کہ شوٹنگ اسی طرح جاری رہے۔    
س:کیا شوٹنگ کے دوران احتیاطی تدابیر کا خصوصی دھیان رکھا جارہاہے؟ 
ج:جی ہاں، بہت زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔جب تک شوٹنگ جاری رہتی ہے تب تک ایک ڈاکٹر سیٹ پر موجود ہوتا ہے۔ سبھی افردا ماسک کا باقاعدہ استعمال کرتے ہیں اور کبھی کوئی اس میں غفلت کا مظاہر ہ نہیں کرتا۔ سبھی خود کو پوری طرح سینیٹائز کرتے ہیں۔ جب ہم سیٹ پر داخل ہوتے ہیں تو ہمیں بھی پوری طرح سینیٹائز کیا جاتاہے اور شوٹنگ سے قبل سیٹ اور سبھی چیزوں کو باقاعدہ سینیٹائز کیا جاتاہے۔سبھی کا درجہ حرارت برابرجانچا جاتا ہے۔ ۲۰؍ دنوں سے سب ٹھیک ٹھاک چل رہا ہے اور امید کرتا ہوں کہ آگے بھی ایسے ہی حالات بہتر رہیں۔    
 س:لاک ڈاؤن کے تجربات کیسے رہے؟ 
 ج:کام کے تعلق سے اچھے نہیں تھے کیونکہ شوٹنگ نہیں ہونے کی وجہ سے گھرپر تھے اس لئے روزگار سے الگ رہے۔ دوسرے اچھی بات یہ رہی کہ اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع ملا اور میں کئی برسوں کے بعدان کے ساتھ رہا ۔ ایسے مشکل حالات میں جب آپ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہوتے ہیں توبہت اچھا لگتاہے اور ایک مثبت سوچ آپ کے ذہن میں ہوتی ہے۔اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارنے کےساتھ میں نے اپنی صحت پر بھی توجہ دی اور جو کچھ بھی دستیاب ہوتا تھا اس کی مدد سے ورزش کرنا شروع کردیتا تھا۔ اس طرح ۵؍سے ساڑھے ۵؍مہینے نکلے۔   
س:آپ کے رول اور شو کے بارے میں کچھ بتائیں ؟ 
ج: آڈیشن کے ذریعہ مجھے ’گڈن تم سے نہ ہوپائے گا‘ شو میں کام ملا ہے اور میں اس میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہوں۔اس شو کی کہانی ۲۰؍سال آگے بڑھ چکی ہے اور اس میں ایک فیملی کی بیٹی گڈن ہے جس کے مقابل میں اگتسے نامی کردار اداکررہا ہوں۔ میرا کردار شروع میں تھوڑا عاشقانہ بتایا گیا ہے اور اس کے بعد مجھے بہت سنجیدہ بتایا گیاہے۔ اب جیسے جیسے کہانی آگے بڑھے گی کردار کے بارےمیں سبھی کو معلوم ہوتا جائے گا ۔  
س:آپ کے اداکار بننے کی کہانی کیا ہے؟
ج:میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ میں اداکار بنوں گا اور ٹی وی شوز کروں گا۔ نہ میں نے کبھی کالج میں تھیٹر کیا تھا اور نہ ہی کبھی اسکول کے ڈراموں میں کا م کیا تھا۔ میں ہماچل پردیش سے تعلق رکھتا ہوں اور انجینئرنگ کا طالب علم  رہاہوں۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد میں نے ایک فرم میں ملازمت بھی کی تھی لیکن میرے یار دوست مجھ سے ہمیشہ کہتے تھے کہ تجھےماڈلنگ یا فلموں میں کوشش کرنی چاہئے۔ ایک روز میں نے میرے ایک کزن کے دوست سے ملاقات کی تھی اور مجھے معلوم ہوا کہ وہ ممبئی میں ٹی وی شوز میں کام کررہا ہے۔ میں نے اس وقت سوچا کہ جب اداکاری کرنی ہے تو ماڈلنگ اور ایڈ فلموں میں وقت کیوں ضائع کرنا ، براہ راست ممبئی پہنچ کر ٹی وی شوز میں کام کیا جاسکتاہے۔ بس یہی سوچ کے ساتھ ممبئی آیا اور چند مقامات پر آڈیشن دینے کے بعد مجھے ۱۵؍ سے ۲۰؍ دن کے اندر ٹی وی شو مل گیا۔ میں نے اپنے کریئر کی شروعات ڈی ڈی چینل سے کی تھی اور اس کے بعد دیگر مین اسٹریم کے چینلز کے شو میں کام کرنے لگا۔
س:سوشل میڈیا کے تعلق سے آپ کی کیا رائے ہے ؟
ج:سوشل میڈیا کو اگر مثبت سوچ کے ساتھ استعمال کیا جائے تو وہ فائدہ پہنچاتا ہے۔ آپ خود ہی دیکھ لیجئے کہ بڑی بڑی خبریں اس کے ذریعہ ہی مل جاتی ہیں۔ کئی پیغامات بھی سوشل میڈیا کے ذریعہ عام ہوجاتے ہیں۔ لیکن اس کا منفی استعمال اس وقت ہوتاہے جب چند افراد کسی ایک شخص کو سوشل میڈیا پر نشانہ بناتے ہیں۔ میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ جب مجھے متذکرہ شو میں کام ملا تھا توسوشل میڈیا پر چند افراد نے اس کےخلاف منفی پیغامات ڈال دئیے جس کی و جہ سے میں تھوڑا پریشان ہوگیاتھا لیکن میں ان سبھی کو نظر انداز کرتا ہوا آگے بڑھ گیا۔ ایسے ہی منفی پیغامات کی وجہ سے سشانت سنگھ راجپوت جیسے معاملات پیش آتے ہیں۔ 
س:کیا آپ کو کبھی اقرباپروری کا سامنا کرناپڑا ہے ؟
ج:میرے اب تک کے کریئر میں میرے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ ہاں لیکن میں نے کئی افراد سے ان کی آپ بیتی سنی ہے تو انہو ںنے بتایا ہے کہ ان کی جگہ کسی کی سفارش پر کسی اور کو موقع دیا گیاہے۔ میرے خیال میں انڈسٹری میں ایسا ہوتاہے اس لئے لوگ کہتے ہیں ورنہ کوئی بے کارمیں جھوٹ کیوں بولے گا۔ 
س:مستقبل کی کوئی خاص منصوبہ بندی ؟
ج: فی الحال تو میں ’گڈن تم سے نہیں ہوپائے گا‘ پر توجہ دے رہا ہوں کیونکہ میری کوشش یہی رہی ہے کہ میں اپنے دم پر ایک ہٹ شو دے کر سنگ میل قائم کروں اور اس کیلئے میں بہت محنت کرتا ہوں۔ مجھے حال ہی میں ویب سیریز کی پیشکش ہوئی تھی لیکن وہ ویب سیریز بہت فحاش تھی اس لئے میں نے انکارکردیا ۔ مستقبل میں بھی میں ایسی ویب سیریز سے دور رہنا چاہوں گا۔ فلموںکے بارے میں ابھی کچھ سوچ نہیں رہا ہوں کیونکہ میں ٹی وی پر خود کو ثابت کرنا چاہتا ہوں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK