Inquilab Logo

سنیل دت ہندی سنیما میں بطور اینٹی ہیرو داخل ہوئےاور اداکاری کوایک نیا عروج بخشا

Updated: June 06, 2021, 6:29 AM IST | Mumbai

ہندی سنیما میں سنیل دت واحد ایسے اداکار تھے جنہوں نے صحیح معنوں میں اینٹی ہیرو کا کردار ادا کیا اور اسے برقراربھی رکھا۔

A memorable portrait of Sunil Dutt, a famous actor of the past.Picture:Midday
ماضی کے مشہور اداکار سنیل دت کی ایک یادگار تصویر تصویر مڈڈے

ہندی سنیما  میں سنیل دت واحد  ایسے اداکار تھے جنہوں نے صحیح معنوں میں اینٹی ہیرو کا کردار ادا کیا اور اسے برقراربھی رکھا۔بلراج رگھوناتھ دت عرف سنیل دت ۶؍جون ۱۹۲۹ءکومتحدہ ہندوستان کے شہرجہلم میں پیدا ہوئے جو اب پاکستان کا حصہ ہے ۔وہ بچپن سے ہی اداکار بننے کے خواہش مندتھے۔سنیل دت کو اپنے کریئر کے ابتدائی دور میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔زندگی گزارنے کیلئےانہوں نے بس ڈپو میں چیکنگ کلرک کے طور پر کام کیا جہاں انہیں ۱۲۰؍ روپے ماہانہ اجرت ملتی تھی۔ اس درمیان انہوں نے ریڈیو سیلون میں بھی کام کیاجہاں وہ فلمی اداکاروں کا انٹرویو لیا کرتے تھے۔ ہرانٹرویو کے لئے انہیں ۲۵؍روپےملتےتھے۔سنیل دت نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز ۱۹۵۵ءمیں آئی فلم ’ریلوے پلیٹ فارم‘ سے کیا اور ۱۹۵۵ء سے ۱۹۵۷ء تک انہوں نے کندن، راجدھانی ، قسمت کا کھیل اور پائل جیسی کئی بی گریڈ فلموں میں کام کیا لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوسکی۔ سنیل دت کی قسمت کا ستارہ۱۹۵۷ءمیںریلیز فلم مدر انڈیا سےچمکا۔اس فلم میں سنیل دت نے  نرگس کےچھوٹے بیٹے کا منفی کردار ادا کیا تھا۔کریئرکے ابتدائی دور میںمنفی کردار ادا کرناکسی بھی نئےاداکار کے لئے چیلنج سے بھر پور ہوتا ہے۔لیکن سنیل دت نے اس چیلنج کو بخوبی قبول کیااوراینٹی ہیروکا کردار نبھا کر آئندہ نسلوںکو بھی ترغیب دی۔ 
  سنیل دت نےکئی فلموںمیںمنفی رول ادا کئے جن میں مجھے جینے دو، ریشما اور شیرا،ہیرا،پران جائےپر وچن نہ جائے۔۳۶؍گھنٹے،گیتا  میرا نام، زمی، آخری گولی ، پاپی وغیرہ فلمیں قابل ذکر ہیں۔ 
 مدرانڈیانےسنیل دت کےفلمی کریئرکےساتھ ہی ان کی ذاتی زندگی پربھی اثر ڈالا۔اس فلم میں انہوں نے نرگس کے بیٹے کا رول ادا کیا تھا۔فلم شوٹنگ کے دوران نرگس ایک سین میںآگ کی لپیٹ میں آگئی تھیںاور ان کی زندگی خطرہ میں پڑ گئی تھی۔اس وقت سنیل دت اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر آگ میں کود گئےاور نرگس کو آگ کی لپٹوں سےبچالیا۔بعدازاں دونوں نےشادی کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ 
 ۱۹۶۳ءمیںریلیز فلم یہ راستے ہیں پیار کے،  کے ذریعہ سنیل دت نے فلم پروڈکشن کے شعبے میں قدم رکھا۔ ۱۹۶۴ءمیںریلیزفلم یادیںسنیل دت کی ہدایت میںبنی پہلی فلم تھی۔۱۹۶۷ءسنیل دت کے فلمی کریئرکا سب سے اہم سال ثابت ہوا۔اس سا ل ان کی ملن، مہربان،اور ہمرازجیسی فلمیںسپرہٹ ثابت ہوئیں ان فلموں میں ان کی اداکاری کےنئےروپ دیکھنے کو ملے۔ان فلموں کی کامیابی کے بعد وہ شہرت کی بلندیوں پر جابیٹھے اور ہندی فلموں میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ ایک اداکار کی حیثیت سے تاریخی فلم ’ مدر انڈیا‘، سجاتا، پڑوسن، جانی دشمن، میرا سایہ اور ملن جیسی کامیاب فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔
 ۱۹۷۲ءمیںسنیل دت نےاپنی طویل عرصے سے التوا میں پڑی فلم ریشما اور شیرا کی ہدایت کاری کی لیکن کمزور اسکرپٹ کی وجہ سےپردہ سیمیں کی رونق نہ بن سکی۔ انہوں نے اپنے دورکےتقریباً سبھی بڑے پروڈکشنز اور ہدایت کاروں کے ساتھ کام کیا۔
 سنیل دت نے ۱۹۸۱ءمیںاپنےبیٹےسنجے دت کولے کر فلم راکی بنائی جو سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ ان کی آخری فلم منا بھائی ایم بی بی ایس تھی۔
 فلم میں کامیاب اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ انہوں نےسیاست میں بھی حصہ لیا اور اس میدان میں بھی انہوں نے مثال قائم کردی۔کانگریس پارٹی   سےلوک سبھاسیٹ کے لئےوہ ۵؍ مرتبہ ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ منموہن سنگھ حکومت میںسنیل دت مرکزی وزیرکھیل بھی رہے۔ 
 سنیل دت اپنی فلموںکےذریعےسماج کے اندر پھیلی برائیوں کو اجاگرکرنا چاہتے تھے اس لئے جہیز مخالف فلم ’یہ آگ کب بجھے گی‘ اور کینسرپرمبنی درد کا رشتہ فلم بنائی تھی۔انہوں نے مذہب اور ذات پات کی تفریق سے اونچا اٹھ کرکام کیا ۔اس لئے دنیا انہیں کبھی نہیں بھلا سکتی۔ انسان مر جاتا ہے لیکن انسانیت اور ایک فنکار کبھی نہیں مرتا۔ علاوہ ازیںسنیل دت نے کئی پنجابی فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں ۔سنیل دت اپنےفلمی کریئرمیںدو باربہترین اداکار کےفلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے ۔ ان میں ۱۹۶۳ءمیں آئی فلم ’مجھے جینے دو ‘  اور ۱۹۶۵ء میں  ریلیزفلم ’خاندان‘ شامل ہیں۔۱۹۶۸ءمیںسنیل دت کو  پدم شری  ایوارڈ سےنوازا گیا۔۲۰۰۵ءمیںانہیں   پھالکےرتن ایوارڈ سے نوازا گیا۔سنیل دت نےتقریباً ۱۰۰؍ فلموں میں کام کیا۔بالی ووڈ میں اپنی  ایک انوکھی شناخت بنانے والے سنیل دت ۲۵؍مئی۲۰۰۵ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

sunil dutt Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK