Inquilab Logo Happiest Places to Work

چھل کپٹ: ایک عام سی مرڈر مسٹری جو تفریح بھی فراہم کرتی ہے

Updated: June 29, 2025, 10:45 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

اس سیریز میں ایک قتل ہے جس کی ایک پولیس افسر تحقیق کرتی ہے اورآخر میں قاتل کا سراغ مل ہی جاتا ہے، آخری دو ایپی سوڈ زیادہ سنسنی خیز ہیں۔

Shriya Palgaonkar can be seen in a scene from the web series `Chhal Kapat`. Photo: INN.
ویب سیریز’چھل کپٹ ‘ کے ایک منظرمیں شریا پلگائونکرکو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این۔

چھل کپٹ-دی ڈسیپشن
(Chhal Kapat - The Deception)
اسٹریمنگ ایپ: زی ۵؍(۷؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: شریاپلگائونکر، تسنیم علی، سمرن ساہو، کامیا اہلاوت، توہینا داس، راگنی دویدی، یہوے شرما، انوج سچدیوا، کیشو لوکوانی
ڈائریکٹر: اجے بھویان
رائٹر: پرکرتی مکھرجی، کرشما اولوچی، اپرنا نادگ
پروڈیوسر: سمر خان، وپن اگنی ہوتری، ادتیہ پٹی
سنیماٹوگرافی: شانو سنگھ راجپوت
ایڈیٹر: راجکمار چترویدی
میک اپ: رائونی
اسسٹنٹ ڈائریکٹر: سومت پانڈے، دیپک سونی، ہردیانشی تور
ریٹنگ:***
قتل پر مبنی کہانیاں آج کے ویب سیریز کے دور میں زیادہ پسند کی جارہی ہیں کیوں کہ ان میں ایک قسم کی سنسنی ہوتی ہے جونوجوان نسل کوزیادہ پسند آتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ مرڈر مسٹری پرمبنی ویب سیریز زیادہ بن رہی ہیں جس میں ’چھل کپٹ‘ ایک اور اضافہ ہے۔ 
سیریز کی کہانی
اس سیریز کی کہانی علیشا (کامیا اہلاوت)سےشروع ہوتی ہے۔ وہ جگل (سمرن ساہو) سے منگنی کرنے کی تیاری کرتی ہے۔ منگنی اس کی آبائی حویلی میں ہوتی ہے۔ علیشا اپنی بچپن کی سہیلیوں - ایرا(توہینا داس)، مہک (راگنی دویدی) اورشالو (یہوا شرما) کو اپنی زندگی کے اس خاص لمحے میں اس کے ساتھ شامل ہونے کی دعوت دیتی ہے۔ مہک کے ساتھ اس کا شوہر وکرم (انوج سچدیوا) ہے، جو ایک طاقتور سیاستدان کا بیٹا ہے۔ ایرا اپنے بیمار بچے کے ساتھ آتی ہے، اور سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والی شالو اپنے اسسٹنٹ سپن (کیشو لوکوانی) کے ساتھ آتی ہے۔ جشن کے اس ماحول میں کہانی اس وقت نیاموڑ لیتی ہے جب شالو کی لاش تالاب میں پائی جاتی ہے۔ 
اس قتل کیس کی تفتیش نئی پولیس افسر دیویکا راٹھور (شریا پلگاؤنکر)کو سونپی گئی ہے۔ اب کہانی میں ۹؍مشتبہ افراد ہیں، ایک حویلی اور قتل کے پیچھے چھپا مقصد۔ جیسے ہی دیویکا تحقیقات کو آگے بڑھاتی ہے، اسے چونکا دینے والی سچائیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
ہدایت کاری
’چھل کپٹ -دی ڈسیپشن‘ایک تھریلرسیریز ہے جو ایک لڑکی کی موت کے گرد گھومتی ہے۔ ابتدائی طور پر سبھی اسے خودکشی سمجھتے ہیں۔ لیکن پولیس کی تفتیش سے معاملہ گہرا ہوتا چلاجاتا ہے۔ یہ سیریز ایک روایتی سسپنس تھرلر ہے۔ ہر ایپی سوڈتقریباً۲۰؍منٹ طویل ہے۔ سیریزمیں بہت سی چھوٹی چھوٹی کوتاہیاں ہیں، لیکن یہ آپ کو شروع سے آخر تک باندھے رکھتی ہے۔ پتہ نہیں کیوں بنانے والوں نےچھوٹی بڑی خامیوں کو نظر انداز کر دیا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک کردارہےجو آئی پی ایس افسر کو’انسپکٹر‘کہتا ہے۔ 
’چھل کپٹ‘ کو جس طرح سے بنایا گیا ہے، یہ قتل کے اسرار کے کلاسک انداز میں چلتا ہے۔ جرم ہوتا ہے، اس میں بہت سے مشتبہ افرادہوتےہیں، جرم کی تفتیش ہوتی ہے اور پھر حقیقت سامنے آتی ہے۔ ہدایت کار اجے بھویان نےکہانی میں گھریلو زیادتی کے موضوع کو بھی شامل کیا ہے۔ اسے کہانی میں بہت باریک بینی سے بُنا گیاہے، اس لیے یہ کوئی عجیب نہیں لگتا۔ اگرچہ’چھل کپٹ‘اپنی صنف میں پوری طرح فٹ نہیں بیٹھتا، پھر بھی اس میں ایک دلکشی ہےجو آپ کو محظوظ کرتی ہے۔ 
اداکاری
شریا پلگانکرنے ایس پی دیویکا راٹھور کے کردار میں زبردست پرفارمنس دی ہے۔ وہ ایک سادہ پولیس افسر ہے جو اپنے کام پر توجہ دیتی ہے اور بہت منظم ہے۔ کامیا اہلاوت (علیشا)، راگنی دویدی (مہک)، توہینا داس (ایرا)، اور یہوے شرما (شالو) نے بھی اپنے کردار بخوبی ادا کیے ہیں۔ 
تاہم یہ ایک ایسی سیریزہےجو شاید آپ کو بعد میں زیادہ یاد نہ رہے۔ سیریز کے مرد کردار کہانی میں سسپنس برقرار رکھتے ہیں۔ اس کےعلاوہ یہ سیریز ہمیں فلیش بیک کے ذریعے دیویکا کے ماضی کے بارےمیں بھی بتاتی ہے جو کہ بہت پریشان کن لگتاہے۔ لیکن ان عناصر کو کچھ اور گہرائی میں ڈالا جا سکتا تھا۔ 
کہانی سنانے کے معاملے میں ’چھل کپٹ‘کچھ نیا کرنے کی کوشش نہیں کرتی۔ یہ پرانی روایات کی پیروی کرتی ہے۔ تاہم آخری ایپی سوڈمیں اس کی رفتار اچھی ہے۔ پلاٹ اچھی طرح لپیٹا گیا ہے۔ ’چھل کپٹ‘کےاس ویب سیریز میں مزید مزہ آتا اگر قتل کیس کی تفتیش میں کچھ اور تکنیکی معلومات شامل کی جاتیں۔ ویسے بھی اپنی خامیوں کے باوجود آخری۲؍ قسطیں سنسنی بڑھانے کا کام کرتی ہیں۔ 
نتیجہ
’چھل کپٹ‘ ایک عام سی قتل اورسسپنس پر مبنی ویب سیریز ہے۔ یہ آپ کو کچھ نیا نہیں دیتی، لیکن مایوس بھی نہیں کرتی اس لئے اگر آپ کے پاس کچھ اور کرنے کیلئے نہیں ہے تو اسے دیکھ سکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK