Inquilab Logo

مہاراشٹر کے ایس ایس سی نتائج

Updated: July 18, 2021, 1:22 AM IST | Mumbai

ریاست مہاراشٹر میں ایس ایس سی کے نتائج ظاہر کردیئے گئے ہیں۔ چونکہ امتحان ہی نہیں ہوئے تھے اس لئے نتائج سے پیدا ہونے والی کیفیت عنقا ہے۔

SSC results.Picture:Midday
ایس ایس سی نتائج تصویر مڈڈے

ریاست مہاراشٹر میں ایس ایس سی کے نتائج ظاہر کردیئے گئے ہیں۔ چونکہ امتحان ہی نہیں ہوئے تھے اس لئے نتائج سے پیدا ہونے والی کیفیت عنقا ہے۔ اس کیلئے ایس ایس سی بورڈ یا ریاستی محکمہ ٔ تعلیم کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا کیونکہ کووڈ کی وباء نے ایسے قیامت خیز حالات کو جنم دیا کہ ان میں انسانی زندگی کیلئے لازمی سرگرمیوں کے علاوہ کوئی اور سرگرمی قاعدہ سے انجام نہیں دی جاسکتی تھی۔ جب جان کے لالے پڑے ہوں تو پہلے جان بچائی جاتی ہے لہٰذا یہ نہیں کہا جاسکتا کہ بورڈکو یا ریاستی محکمہ تعلیم کو امتحانات ہر صورت میں منعقد کرنے چاہئے تھے۔ البتہ محکمہ اتنا ضرور کرسکتا تھا کہ آن لائن امتحان منعقد کرتا۔ اس سے طلبہ میں ’’امتحان دینے‘‘ کا احساس تو پیدا ہوتا خواہ ا وہ اطمینان نہ مل پاتا جو باقاعدہ اور روایتی طریقے سے امتحان دینےسے پیدا ہوتا ہے اور پھر نتیجہ پانے کی خوشی ہوتی ہے۔ اس سال طلبہ کو نہ تو یہ اطمینان میسر آیا نہ رزلٹ پانے کی خوشی ہوئی۔ یہاں تک تو بہت کچھ ٹھیک ہے مگر محکمہ کا یہ اعلان کہ وہ طلبہ جو اپنے نتیجے سے مطمئن نہ ہوں، وہ کامن انٹرنس ٹیسٹ (سی ای ٹی) دے سکتے ہیں جس کے اچھے نتیجے کی بنیاد پر اُنہیں داخلے میں ترجیح حاصل ہوگی، ہماری نظر میں غیر منصفانہ ہے۔ اس کیلئے طلبہ کو نئے سرے سے سی ای ٹی کی تیاری کرنی پڑے گی اور اگر کچھ طلبہ اس میں بازی مار کر اپنے سابقہ نتیجے پر غیر معمولی بہتری حاصل کرلیتے ہیں تو اُن طلبہ کا کیا ہوگا جن کا نتیجہ پہلے ہی بہت اچھا تھا اور جنہوں نے سی ای ٹی کی ضرورت محسوس نہیں کی؟ گیارہویں کا داخلہ ترجیحی بنیاد نہ ملنا اُن کی حق تلفی ہوگی۔ ہمارے خیال میں اس پر محکمے کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔ ایسے کسی داخلہ امتحان کے اہتمام کی ضرورت نہیں ہے بالخصوص ایسے حالات میں جبکہ امتحان نہ ہونے کی مجبوری کو طلبہ بھی سمجھ رہے ہیں اور اُن کے والدین بھی۔ 
 محکمے نے یہ بھی واضح نہیں کیا ہے کہ جو طلبہ اپنی سابقہ کارکردگی کی بنیاد پر امتحان میں کامیاب نہیں ہوسکے، اُن کا کیا ہوگا؟ کیا اُنہیں دو ماہ بعد امتحان دینا ہوگا یا وہ کامیاب قرار دیئے جائینگے؟ اگر امتحان ہوا تو یہ کیونکر ہوگا جبکہ کسی بھی طالب علم کا امتحان نہیں ہوا ہے۔ اور اگر اُن کا امتحان نہیں ہوا تو کس بنیاد پر اُنہیں پاس یا فیل ظاہر کیا جائیگا؟ یہ عجیب و غریب صورتحال ہے۔ شاید اس کا حل یہ نکلے کہ ان طلبہ کا امتحان ہوگا جس کا جواز یہ ہوگا کہ وہ فیل قرار پائے تھے۔ بہرکیف اس سلسلے میں وضاحت ضروری ہے بھلے ہی ناکام ہونے والوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہو۔ افسوس اس بات کا ہے کہ وبائی حالات کی مجبوری نے طلبہ کی زندگی کے پہلے بڑے امتحان کو حذف کردیا جس سے اُن کی جذباتی وابستگی ہوتی ہے۔جہاں تک ہماری معلومات کا سوال ہے، شاید یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کلاس امپروومنٹ کا امتحان ہوگا یا نہیں ہوگا۔ ہمیں اس کی اطلاع نہیں ہے۔ 
 بہرکیف دورانِ سال اگر کچھ نقصانات ہوئے تو فائدہ بھی ہوا۔ سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ طلبہ کا سال ضائع نہیں ہوا اور اب وہ اگلی جماعت یعنی گیارہویں میں داخلے کے حقدار ہیں۔ دوسری بات یہ ہوئی کہ طلبہ کو آن لائن پڑھائی کا جو تجربہ ہوا، اُس سے بھلے ہی کوئی خوش نہ ہو مگر اتنا ضرور ہوا ہے کہ ہنگامی حالات میں اس کا فائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے۔ تیسری بات یہ ہوئی کہ طلبہ آن لائن تعلیم سے روشناس ہوگئے لہٰذا اُنہیں جب بھی آن لائن امتحان دینا ہوگا وہ اس کا سامنا کرسکیں گے۔ اب محکمہ تعلیم اور ریاستی حکومت کو آن لائن نظام بہتر بنانے کی فکر کرنی چاہئے۔     n

ssc result Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK