Inquilab Logo

بے روزگاری بمقابلہ روزگار

Updated: November 21, 2021, 7:24 AM IST | Mumbai

ہم کووڈ۔۱۹؍ کے بعد کے دور میں زندگی گزار رہے ہیں جس میں روزگار کی منڈی یا جاب مارکیٹ میں کوئی بڑی تبدیلی تو نہیں آئی ہے مگر تبدیلی کا امکان ضرور پیدا ہوا ہے۔ گزشتہ دو برس میں اپنی تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ نے کووڈ کے دور میں جب جب بھی روزگار کی صورتحال کا جائزہ لیا ہوگا، اُنہیں مایوسی ہوئی ہوگی۔

There has been no major change in the job market
روزگار کی منڈی یا جاب مارکیٹ میں کوئی بڑی تبدیلی تو نہیں آئی ہے

 ہم کووڈ۔۱۹؍ کے بعد کے دور میں زندگی گزار رہے ہیں جس میں روزگار کی منڈی یا جاب مارکیٹ میں کوئی بڑی تبدیلی تو نہیں آئی ہے مگر تبدیلی کا امکان ضرور پیدا ہوا ہے۔ گزشتہ دو برس میں اپنی تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ نے کووڈ کے دور میں جب جب بھی روزگار کی صورتحال کا جائزہ لیا ہوگا، اُنہیں مایوسی ہوئی ہوگی۔ یہ مایوسی غیر فطری نہیں تھی کیونکہ حالات ہی ایسے تھے۔ مگر، بڑی بات ہوتی اگر  اُنہوں نے یہ جاننے کی کوشش کی ہوتی کہ ایسے ماحول میں جب ہر طرف اندھیرا ہے، کیا چند جگہیں ایسی ہیں جہاں روشنی ہے؟ جن طلبہ نے یہ کوشش کی ہوگی اُنہیں علم ہوا ہوگا کہ ہاں چند مقامات پر روشنی ہے بالخصوص اُن شعبوں اور اداروں میں جہاں کورونا نے آن لائن بزنس کا امکان بڑھا دیا ہے۔ ادویات کے شعبے میں پہلے سے زیادہ سرگرمیاں تھیں۔ غذائی صنعتوں سے متعلق شعبے میں بھی بڑے پیمانے پر ہلچل تھی۔ کمپیوٹر کےجدید تر استعمال کے شعبے مثلاً ڈجیٹل مارکیٹنگ میں بھی کافی ہماہمی تھی۔ یعنی ان شعبوں میں روزگار تھا، اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ 
 روزگار کے بارے میں دو باتیں ہمیشہ یاد رکھی جانی چاہئیں:
  پہلی یہ کہ جاب مارکیٹ کے تقاضے مسلسل بدلتے رہتے ہیں۔ آج سے بیس برس کے اخبارات میں ’’سچویشن ویکنٹ‘‘ (ملازمت دستیاب ہے) کے کالم میں جن اسامیوں کیلئے اشتہار دیئے جاتے تھے، وہ پندرہ یا دس برس پہلے کے اخبار میں نہیں ملیں گی۔ آج جن اسامیوں کیلئے اشتہار دیئے جاتے ہیں وہ دس برس پہلے کے اخبار میں نہیں ملیں گی۔ یہ آئینہ ہے حالات اور ان کے ساتھ اسامیوں کی بدلتی نوعیتوں کا۔ اس لئے نوجوانوں کو چاہئے کہ خود کو بدلتے حالات کیلئے تیار کریں۔ یہ ہوئی ایک بات۔ دوسری بات جو ذہن نشین رہنی چاہئے وہ یہ ہے کہ کسی بھی دور میں روزگار کے مواقع بالکل ختم نہیں ہوتے اسی لئے نوجوانوں کی توجہ اس نکتے پر مرکوز رہنی چاہئے کہ مارکیٹ میں کیا چل رہا ہے اور اس میں کیسی ملازمتیں ہنوز جاری ہیں۔ کووڈ۱۹؍ کے دور کو سامنے رکھئے تو اس نکتے کی تفہیم بآسانی ہوگی۔ اِس دور میں ہیلتھ کیئر، ای کامرس، ایڈ ٹیک (ایجوکیشن ٹیکنالوجی) اور کلاؤڈ یا اے آئی کی مانگ میں اضافہ ہوا۔ جن لوگوں نے اِس خراب ترین دور میں بھی نئی ملازمتوں کیلئے خود کو تیار کرنا چاہا اُنہوں نے غیر متعلق شعبوں کو پرایا نہیں سمجھا۔ اُن کے ذہن میں یہ تھا کہ اگر حالات جلد ٹھیک نہ ہوئے تب بھی وہ محروم ِ ملازمت نہ رہیں گے۔ 
 آپ جانتے ہوں گے کہ لاک ڈاؤن میں لوگوں نے فاضل وقت کے بہتر استعمال کیلئے کئی آن لائن کورسیز سے استفادہ کیا۔ کسی نے ڈجیٹل مارکیٹنگ تو کسی نے گرافک ڈیزائننگ کے رموز و نکات کو سمجھنے کی کوشش کی، کسی نے بزنس اسکل ٹریننگ حاصل کی تو کسی نےٹیکنالوجی کے نئے پلیٹ فارمس کو سمجھنے پر وقت صرف کیا۔ یہ خود کو نامساعد حالات کیلئے تیار کرنے کی کوشش تھی کیونکہ سخت بے روزگاری کے دور میں بھی روزگار کے مواقع موجود رہتے ہیں جیسا کہ بالائی سطور میں عرض کیا گیا۔ کووڈ کے دور نے یہ بھی سکھایا کہ کسی ایک شعبے میں اختصاص کو کافی نہیں سمجھ لینا چاہئے بلکہ دیگر شعبہ جات کا کچھ نہ کچھ علم تو ہر ایک کے پاس رہنا چاہئے۔
 اسی لئے، ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ بے روزگاری ۴۵؍ سال کی سب سے اونچی سطح پر پہنچ جانے کے باوجود روزگار ختم ہوا نہ آئندہ کبھی ہوگا، شرط صرف یہ ہے کہ دستیاب مواقع کیلئے خود کو تیار کیا جائے اور اپنی پسند پر حالات کو ترجیح دیجائے۔ اپنی پسند سے سیکھنا اچھا ہے مگر حالات جو سکھائیں وہ سیکھنا اور بھی اچھا ہے۔ n

employment Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK