Inquilab Logo

ء۲۰۲۲ء: چند ہدف طے کر لیں اور اس پر قائم رہیں

Updated: January 04, 2022, 2:50 PM IST | Dr.Sharmeen Ansari | Mumbai

جب ہم ۲۰۲۱ء کو الوداع کہہ کر ۲۰۲۲ء میں داخل ہوگئے ہیں تو کیوں نہ خواتین اس نئے سال میں اپنی طرز زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائیں۔کچھ بری عادتوں کو چھوڑدیں جو ہمیں پست کرتی ہیں۔ نیا سال نئی شروعات اور نئے ارادوں کا ایک موقع ہے کہ ہم اپنی زندگی نئے سرے اور مثبت سوچ کے ساتھ متعین کرسکیں

When writing New Year`s goals, keep in mind that you must adhere to them.Picture:INN
نئے سال کے ہدف لکھتے وقت یہ یاد رکھیں کہ آپ کو اس پر پابندی سے عمل بھی کرنا ہے۔ تصویر: آئی این این

نئی شروعات ہمیشہ بہتر ہونی چاہئے اور ہر نئی چیز کا آغاز جوش و خروش سے کیاجانا چاہئے۔ یوں تو مسلمانوں کا نیا سال محرم میں شروع ہوتا ہے لیکن چونکہ ہمارے کام انگریزی تاریخ کے لحاظ سے ہوتے ہیں تو جب ہم ۲۰۲۱ء کو الوداع کہہ کر ۲۰۲۲ء میں داخل ہوگئے ہیں تو کیوں نہ خواتین اس نئے سال میں اپنی طرز زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائیں۔ کچھ بری عادتوں کو چھوڑدیں جو ہمیں پست کرتی ہیں۔ نیا سال، نئی شروعات و نئے ارادوں کا ایک موقع ہے کہ ہم اپنی زندگی نئے سرے اور مثبت سوچ کے ساتھ متعین کرسکیں۔ صحتمند عادتیں اپنائیں اور منفی رجحانات سے کنارہ کشی اختیارکرلیں:
پورا ایک ہفتہ شکایت کرنا بند کردیں
 بعض خواتین کی سرشت میں شکایت کا عنصر شامل ہوتا ہے اور وہ ہر چیز کو تنقیدی نظروں سے دیکھتی ہیں۔ خواتین یہ عہدکرلیں کہ وہ پورا ہفتہ کسی کی شکایت نہیں کریں گی بلکہ جس چیز سے شکایت ہوگی اسے خود سے ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گی۔ وقت کا بہترین استعمال کریں گی۔ جب ایک ہفتہ آپ یہ کوشش کریں گی تو خود کو کافی پرسکون اورمطمئن تصور کریں گی اور پھر یہ ایک ہفتے کی ریاضت آپ کی پوری زندگی کی کارکردگیوں پر ثبت ہوجائے گی۔
کام اور زندگی میں توازن
 اکثر خواتین کام اور زندگی میں توازن نہیں رکھ پاتیں اورکسی ایک کی طرف ان کا زیادہ جھکاؤ ذہنی کوفت کو جنم دیتا ہے۔ خواتین اس نئے سال میں اپنی کام اور کاروبار اوراپنی ذاتی زندگی میں توازن برقرار رکھنے کا عہد کرکے نہ صرف اپنے کام میں ترقی کرسکتی ہیں بلکہ اپنے گھر، اپنے بچوں اوراپنے آپ کا بھی بھرپور خیال رکھ سکتی ہیں اس سے نہ صرف ان کا ذہنی دباؤ کم ہوگا بلکہ زندگی کو نئی جیت بھی ملے گی۔
روزانہ ۲۰؍  منٹ صفائی
 خواتین جب صفائی کرنے لگتی ہیں تو سارا دن اس میں گزرجاتا ہے جس کی وجہ سے ان کا چھٹی کا دن بھی مصروفیت کی نظر ہوجاتا ہے۔ انہیں چاہئےکہ وہ اپنے لئے بھی وقت نکالیں۔ روزانہ کم از کم ۲۰؍ منٹ صفائی کے لئے مخصوص کرنے پر چھٹی والے دن کام کا بوجھ بہت حد تک کم ہوسکتا ہے۔
اپنے آپ کو خوش رکھیں
 جس کام میں آپ کو خوشی حاصل ہو، پھرچاہے وہ چہل قدمی ہو، پکوان پکانا ہویا من پسند پروگرام دیکھنا یا ورزش کرنا ہو، وہ کریں۔
مطالعہ کریں
 آج کل موبائل اورکمپیوٹر کا چلن عام ہونے کی وجہ سے خواتین کے پاس مطالعے کے لئے بالکل وقت نہیں ہے، چونکہ مطالعے کے بے شمار فوائد ہیں اس لئے خواتین کو چاہئے کہ وہ عہد کریں کہ روزانہ کم سے کم ایک صفحہ کامطالعہ ضرور کریں گی۔
جسمانی ورزش
 خواتین کو پورے گھر کی صحت کی فکر ہوتی ہے سوائے خودکی۔ خواتین کو آج نہیں بلکہ ابھی یہ عہد کرنا چاہئے کہ وہ اپنی مصروف زندگی سے کم از کم ۲۰؍  منٹ روزانہ اپنی جسمانی صحت پر خرچ کریں گی یعنی ورزش کریں گی۔
رشتے داری نبھائیں
 مصروفیت بھری زندگی میں ہمارے اپنوں کے لئے خواتین کے پاس وقت نہیں ہے۔ آج میل ملاپ موبائل اور میسیج تک محدود ہوکر رہ گیا ہے۔ خواتین کو چاہئے کہ وہ ہرہفتے یا مہینے میں ایک مرتبہ اپنے بچوں اور گھر والوں سمیت کسی ایک رشتے دار یا دوست احباب سے ضرور ملاقات کریں، انہیں  مدعو کریں یا ان کے گھر جائیں۔
جلدی سوئیں اورجلدی جاگیں
 خواتین کو چاہئے کہ وہ اس نئے سال میں دن بھر کی تمام کارکردگی کا ایک شیڈول بنائیں اور وقت کے مطابق وہ تمام کام انجام دیں۔ جلدی سوئیں اور جلدی جاگیں تاکہ چاق وچوبند رہ کر دن بھرکی کارکردگی کو بخوبی نبھاسکیں۔ علی الصباح اٹھنے سے نہ صرف دن بڑا ہوجاتا ہے بلکہ یہ سرگرمی صحت کے لئے بھی کافی فائدہ مند ہے۔ 
بری عادت چھوڑیں
 زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اپنی کسی ایک بری عادت کو بھی ترک کرنے کا عہد کرسکتی ہیں۔ مثلاً بہت زیادہ چائے یا کافی پینا، سوشل میڈیا کا استعمال کرنا، میٹھا کھانا یا بہت زیادہ غصہ وغیرہ کرنا۔
کچھ نیا سیکھیں
 خواتین کواپنی روٹین کی زندگی سے ہٹ کر کچھ نیا سیکھنا چاہئے مثلاً پکوان ، ڈرائنگ ، پنٹنگ یا کمپیوٹر وغیرہ، جوان کے کریئر اور روزانہ کی زندگی میں مدد کرے۔ 
 بجٹ بنایئے
 اکثر خواتین اپنے گھر کے سامان اور خرچ کا بجٹ نہیں بناتیں۔ انہیں چاہئے کہ وہ پورے مہینے کا بجٹ تیارکریں اوراس کے مطابق سامان منگوائیں۔ ایک ساتھ سامان منگوانے میں برکت بھی ہوتی ہے اورکفایت بھی۔n

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK