Inquilab Logo

وقت بے وقت بھوک لگنا اچھی بات نہیں ہے

Updated: September 21, 2021, 1:04 PM IST | Geetanjali | Mumbai

بیشتر خواتین اپنی صحت کی جانب سے لاپروائی برتتی ہیں۔ بعض دفعہ وہ صبح کا ناشتہ نظرانداز کر دیتی ہیں جبکہ اچھی ـصحت کیلئے یہ بہت ضروری ہوتا ے۔ اس کے علاوہ ایسی کئی عادتیں ہیں جن کی وجہ سے انہیں بار بار بھوک لگتی ہے لیکن صحتمند عادتیں اپنا کر وقت بے وقت بھوک پر قابو پایا جاسکتا ہے

Include healthy foods in your diet.Picture:INN
اپنی خوراک میں صحت بخش غذا شامل کریں اور بار بار بھوک لگنے کی پریشانی سے نجات پائیں۔ تصویر: آئی این این

اگر آپ کا معدہ مسلسل کھانا مانگتا رہتا ہے اور کچھ کھانے کے بعد بھی ایسا لگتا ہے کہ وہ خالی ہے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتی ہے۔ درحقیقت ایسا ہونے پر ضروری نہیں کہ آپ بھوکے ہی ہوں بلکہ ہر وقت بھوک لگنے کے پیچھے متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں۔ اگر آپ کو کھانا کھانے کے تھوڑی دیر بعد ہی بھوک لگنا شروع ہو گئی ہے تو کافی حد تک یہ بات درست ہو سکتی ہے کہ آپ نے ایسی غذا کھائی ہے جو جلد ہضم ہو جاتی ہے۔بے وقت بھوک میں ہم اکثر ایسی غذاؤں کا استعمال کر لیتے ہیں جو صحت کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ وزن بھی بڑھاتی ہیں۔ لہٰذا غذا کے انتخاب میں احتیاط کرنا ضروری ہے۔
 درج ذیل عادتیں ایسی ہیں، جن کی وجہ سے انسان خود کو ہر وقت بھوکا محسوس کرنے لگتا ہے۔
نیند کی کمی
 آج کل اسمارٹ فون کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ اکثر خواتین دیر رات کا موبائل فون استعمال کرتی ہیں۔ زیادہ دیر تک فون کی اسکرین پر دیکھنے سے نیند آپ سے دور ہو جاتی ہے۔ نیند مکمل ہونے کی وجہ سے ان میں دیگر بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں، وہیں ان میں بھوک کی شدت بھی بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر آپ کی نیند متاثر ہوگی یا آپ کم سوتی ہیں تو اس وجہ سے ہمارے جسم کے گھریلن ہارمون (جس کا کام بھوک میں اضافہ کرنا ہوتا ہے) میں اضافہ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے ہمارا دماغ بار بار ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کردیتا ہے کہ ہمیں کچھ کھانے کو چاہئے۔
پانی یا نمکیات کی کمی
 بعض افراد میں نمکیات کی کمی پائی جاتی ہے، جس وجہ سے انہیں ہر وقت غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر نمکیات کی کمی کے شکار افراد زیادہ سے زیادہ مقدار میں پانی پینے کی کوشش کریں تو وہ ہر وقت بھوکے رہنے کی شکایت کرنے سے بچ سکتے ہیں۔
پھلوں سے دوری
 خواتین گھر کے سبھی افراد کا خیال رکھتی ہیں لیکن اپنی صحت کے تئیں لاپروا ہو جاتی ہے۔ پھلوں اور میوہ جات کا کم استعمال کرنے کی وجہ سے ان کی غذائی ضروریات نامکمل رہتی ہیں اور ان سے دوری ہر وقت بھوک لگنے کا بھی ایک سبب ہے۔
فائبر کی کمی
 پھلوں کی طرح دلیہ، بریڈ اور اسی طرح اناج سے تیار شدہ غذائیں کم سے کم استعمال کرنے کی وجہ سے ہر وقت بھوک محسوس ہوتی ہے۔
جلد بازی میں کھانا
 بعض خواتین وقت کی کمی یا مصروفیت کے باعث کھانا کھانے میں جلد بازی کرتی ہیں، جس وجہ سے ان کی غذائی ضروریات پوری نہیں ہوتیں اور وہ بھوک کا شکار ہوجاتی ہیں۔
ہر وقت نمکین غذائیں کھانا
 اگر آپ ہر وقت چپس، پاپڑ اور سلانٹی سمیت دیگر نمکین غذائیں کھاتی رہتی ہیں تو بھوک بڑھانے کا سب سے بڑا سبب ہیں۔
ایئرکنڈیشنڈ میں زیادہ وقت گزارنا
 ایئر کینڈیشنڈ یقیناً گرمی سے بچنے کا سب سے بہترین طریقہ ہے، لیکن اس میں زیادہ وقت تک بیٹھے رہنے والے افراد بھوک کا شکار ہوجاتے ہیں اور انہیں جلدی بھوک لگتی ہے۔
حل کیا ہے؟
ز ناشتے میں اخروٹ کے استعمال سے آکو دوپہر کے کھانے میں کم بھوک لگتی ہے۔ اس کے علاوہ آپ دن بھر پیٹ بھرا ہوا محسوس کریں گی۔ یہ بھوک پیدا کرنے والے ہارمون کو کنٹرول کرتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لئے یہ دیر سے ہضم ہوتا ہے۔
ز کافی، بھی اس مسئلہ سے نپٹنے کا بہترین ہے۔ کافی پینے سے بھوک کم لگتی ہے۔ یہ پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلانے والے ہارمون کو بڑھانے کا کام کرتی ہے۔
ز سیب اچھی صحت کے لئے نعمت سمجھا جاتا ہے۔ اس کے چھلکے میں آرسینک ایسڈ بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہی ایسڈ بھوک نہ لگنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔
ز پودینہ بار باربھوک لگنے والی پریشانی کا بہترین حل ہے۔ پودینے کو چائے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ز  بے وقت بھوک کے لئے تربوز ایک بہترین انتخاب ہے۔ تربوز جسم میں ہونے والی پانی کی کمی کو بھی پورا کرتا ہے اور اسکے استعمال کے بعد آپ کو پیٹ بھرنے کا احساس بھی ہونے لگتا ہے۔
 ز  سلاد کے ذریعے بھی بے وقت بھوک مٹائی جاسکتی ہے ۔ اس سے جسم میں موجود اضافی چربی کا بھی خاتمہ بھی ہوتا ہے۔خاص طور پر موٹاپے کے شکار افراد سلاد کا استعمال ضرور کریں۔
ز اسٹرابیری اور چیری کا شمار رس دار پھلوں میں ہوتا ہے ۔ وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل بے وقت بھوک کے خاتمے کے ساتھ ساتھ یہ آپ کی جسم کی مجموئی صحت کے لئے نہایت مفید ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK