Inquilab Logo

کسانوں کی بیٹیوں کی جے ای ای مینس میں امتیازی کامیابی

Updated: January 28, 2020, 1:04 PM IST | Agency | New Delhi

روہتک کے حسن گڑھ گاؤں کی سمرن نے ۴۷ء۹۹ اور فتح آباد کی کاجل نے ۳۱ء۹۹مارکس حاصل کئے ہیں 

سمرن اور کاجل
سمرن اور کاجل

 نئی دہلی : آج بھی  سماج میں ایسے  لوگ ہیں جو  لڑکیوں کو بوجھ اور ان کی پڑھائی کو فضول خرچی سمجھنے جیسی ذہنیت رکھتے ہیں۔ وہیں دوسری طرف لڑکیاں الگ الگ شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ایسی پست ذہینت کے حامل افراد کو کرارا جواب دے رہی ہیں۔ چاہے یوپی ایس سی امتحان ہو یا دسویں اور بارہویں  کے  بورڈ ایگزام ہوں، لڑکیاں ہر امتحان میں اول درجہ حاصل کررہی ہیں۔
  کچھ اسی طرح ۲؍ لڑکیوں نے بھی اس سال جے ای ای مین امتحان (جے ای ای مینس ایگزام) میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ گھر کی کمزور معاشی حالت کے باوجود ان دونوں طالبات نے شاندار کارکردگی پیش کی ہے ۔ جے ای ای مین ۲۰۲۰ء میں روہتک کے حسن گڑھ گاؤں کی رہنے والی سمرن اور فتح آباد کے اندا چوئی گاؤں کی کاجل نے بالترتیب ۹۹ء۴۷؍ اور ۹۹ء۳۱؍فیصد نمبرات حاصل کئے ہیں۔  قابل ذکر بات یہ ہے کہ دونوں  ہی  طالبات غریب کسانوں کی بیٹیاں ہیں۔ 
 ان دونوں ہونہار طالبات سمیت ۴۶؍ طلبہ نے  ہریانہ حکومت کے سوپر ۱۰۰؍ پروگرام میں  شامل ہوئے تھے ۔ ہندوستان ٹائمز سے بات چیت میں سمرن نے بتایا کہ جے ای ای مین کا امتحان پاس کرنا ان کیلئے خواب جیسا ہے پر ان کا اصلی ہدف جے ای ای ایڈوانسڈ امتحان پاس کرنا ہے۔ ایک دیگر سوال کے جواب میں سمرن نے بتایا کہ ’’میں نے اپنی دسویں جماعت کی پڑھائی گاؤں کے اسکول میں ہی مکمل اور دسویں میں ۹۰؍ فیصد نمبرات حاصل کئے تھے۔ میرے والد کچھ سال پہلے ایک حادثہ میں شدید زخمی ہوئے  اور بعد میں وہ فالج کا شکار ہوگئے۔ اس کے باوجود انہوں نے ہم بھائی بہنوں کو تعلیم دلائی ۔ ‘‘ سمرن نے یہ بھی بتایا کہ وہ کمپیوٹر سائنس انجینئر بننا چاہتی ہیں۔ سمرن کی کامیابی پر اہل خانہ کی خوشیوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے ۔  کاجل نے بات چیت کے دوران بتایا کہ وہ اپنی کامیابی کا سہرا سوپر ۱۰۰؍ پروگرام کو دینا چاہتی ہیں۔ وہ اپنی پڑھائی آئی آئی ٹی سے کرنا چاہتی ہیں او رکمزور طبقے کے بچوں کو پڑھانا چاہتی ہیں۔ معلوم ہوکہ نوین مشرا اس پروگرام کے این جی او ڈائریکٹر ہیں اورانہوں نے ریاستی حکومت کی مدد سے ریواڑی میں اپنے ۵؍ آئی آئی ٹی دوستوںکے ذریعہ سوپر ۱۰۰؍ پروگرام چلایا اورطلبہ کی رہنمائی کی ۔ 

youth Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK