Inquilab Logo

رشتے کو ٹوٹنے سے بچانے کیلئے اپنائیں ’کولنگ تھیراپی‘

Updated: July 07, 2020, 12:35 PM IST | Anita Sharma

رشتوں میں جذبات قائم رہے اور میاں بیوی کے درمیان دوریاں بھی نہ آئیں، اس کے لئے انہیں جھگڑے یا بحث کے بعد ’’کولنگ تھیراپی‘‘ اپنانی چاہئے۔ کیا ہے ’’کولنگ تھیراپی‘‘ اور کیسے کسی رشتے کو ٹوٹنے سے روک سکتی ہے یہ؟ اس مضمون میںا سی موضوع پر بحث کی گئی ہے ...

Relationship - Pic : INN
رشتوں کی اہمیت ۔ تصویر : آئی این این

کیا ہے ’’کولنگ تھیراپی‘‘؟ میاں بیوی کے درمیان اکثر ’تو تو، مَیں مَیں‘ ہوتی رہتی ہے، مگر کبھی کبھی یہ اتنی بڑھ جاتی ہے کہ رشتوں کے ٹوٹنے کی نوبت آجاتی ہے۔ ایسے میں آپ کو اپنانی ہوگی ’’کولنگ تھیراپی‘‘۔ یہ کچھ اور نہیں، بلکہ ایک چھوٹے سے بریک (وقفے) جیسا ہے۔ تھوڑی دیر اس جگہ، ماحول اور خود کو بھی ٹھنڈا ہونے دیں، اس کے بعد کوئی بھی بات کریں۔
 کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ ڈاکٹر مادھوی سیٹھ کہتی ہیں کہ بات چیت یا تو کام کی ہوتی ہے یا پھر لاحاصل اور میاں بیوی کے درمیان ہونے والے جھگڑے زیادہ تر لاحاصل ہوتے ہیں۔ اب آپ خود سوچئے، جب آپ کو پتہ ہے کہ یہ بحث یا جھگڑا بے وجہ کا ہے، اس سے کسی کو کچھ نہیں ملے گا، تو بھلا ’کول‘ (Cool) رہنے میں کیا برائی ہے۔ مانا کہ غصے آنا فطری ہے، لیکن غصے کی حالت میں رشتے کو بچانے میں آپ کی مدد کریگی۔
کیا کریں، جب ’کول‘ ہو جائیں؟
ز سب سے پہلے تو یہ سوچیں کہ جھگڑے کی وجہ کیا تھی؟
ز کہیں بار بار آپ ایک ہی بات یا موضوع پر تو نہیں جھگڑ رہے؟
ز اگر ایک ہی موضوع پر آپ کی بحث ہوتی ہے، تو کیا اس میں آپ کی غلطی ہے؟
ز کیا آپ کے شریک حیات کا رویہ اکسانے والا تھا؟
ز کیا آپ اس بات کو اور بہتر طریقے سے سنبھال سکتے تھے؟
ز کیا ہر بار آپ کی اَنا درمیان میں آجاتی ہے یا یہ آپ کا برتاؤ بن گیا ہے؟
ز کیا آپ اپنی بھڑاس نکالنے کے لئے ’سافٹ ٹارگیٹ‘ تلاش کرتے ہیں؟
ز کیا واقعی یہ بات اتنی بڑی تھی جو آپ نے اس طرح ردّعمل ظاہر کیا؟
 ہر رشتے میں اتنی سمجھداری ہونی چاہئے کہ وہ اپنے اور اپنے شریک حیات کے ’کولنگ تھیراپی‘ کا احترام کرے۔ کسی بھی بحث کے بعد اپنا محاسبہ کرنے سے بہتر کچھ بھی نہیں۔ اس سے آپ کو اتنا وقت مل جاتا ہے کہ آپ فضول باتیں اپنے رشتوں پر حاوی نہیں ہونے دیتے۔
جھگڑے کے بعد کیا کریں، کیا نہ کریں؟
ز جھگڑے یا بحث کے بعد کچھ لوگ ایسا دکھاوا کرتے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ حالات کو معمول پر لانے کا یہ بہترین طریقہ ہے، مگر ایسا ہے نہیں۔ اس کے بجائے آپ شریک حیات سے کہیں کہ آپ کو ’کولنگ تھیراپی‘ کی ضرورت ہے، تھوڑی دیر بعد اس بارے میں بات کریں گے۔
ز جب شریک حیات ’کولنگ تھیراپی‘ کے لئے وقت مانگے، تو ان کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے انہیں وقت دیں اور خود بھی وقت لیں۔
ز بحث کے بعد ’کولنگ تھیراپی‘ آپ دونوں کے لئے ہی بہترین طریقہ ہے۔ ’کولنگ تھیراپی‘ کے ۲؍ سے ۳؍ گھنٹے بعد واپس بات کریں اور معاملے کو سلجھا لیں۔ ’کولنگ تھیراپی‘ مردوں کے بہت کام آتی ہے کیونکہ اس دوران وہ اس موضوع کو بھول جاتے ہیں اور تھوڑی دیر بعد جب بات پھر شروع ہوتی ہے تو انہیں نیا پہلو اور حل تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ز سوشل میڈیا یا دوستوں سے ہر بات بتانی ضروری نہیں۔ میاں بیوی کی آپس کی باتیں عام نہ ہوں، اس کا خیال رکھیں۔ کسی سے کچھ کہنے سے پہلے خود سے بات کریں۔
ز ضدی نہ بنیں، اگر آپ کا شریک حیات اپنے کئے پر پچھتا رہا ہے اور معافی مانگ رہا ہے تو اسے معاف کریں۔
ز جھگڑے کے وقت کبھی بھی پرانی باتیں نہ نکالیں کہ آپ نے تب بھی ایسا کیا تھا یا ایسا کہا تھا۔ ایسا کرنے سے معاملہ سلجھنے کے بجائے اور بگڑ جائے گا۔
ز جھگڑے یا بحث کیلئے بہانے نہ بنائیں کہ آفس میں ہی موڈ خراب تھا یا دن اچھا نہیں گیا کیونکہ ایسا کرکے آپ بحث کی پوری ذمہ داری شریک حیات پر ڈال دیتے ہیں جو درست نہیں ہے۔
ز اکثر جھگڑے کے بعد اپنی صفائی دینے کے لئے شریک حیات ’’میرا یہ مطلب نہیں تھا‘‘ کہہ کر اپنی صفائی دیتے ہیں، مگر آپ ایسا نہ کریں۔ اس کے بجائے یہ کہہ دیں کہ ’’مجھے غصے آگیا تھا، اس لئے ایسا کہہ دیا۔‘‘
ز ’کولنگ تھیراپی‘ کے لئے بہت ضروری ہے کہ آپ کا دماغ پُرسکون رہے، اس لئے ۱۰؍ منٹ ہی سہی، خود کے ساتھ وقت گزاریں۔
ز ماہرین کے مطابق دنیا کے ۹۹؍ لوگ اپنا محاسبہ نہیں کرتے جس کے سبب وہ خود الجھے ہوئے رہتے ہیں۔
ز اگر خود کو تھوڑا زیادہ وقت دینا چاہتے ہیں تو کہیں باہر گھومنے نکل جائیں۔ آپ چاہیں تو کسی گارڈن میں جاسکتے ہیں یا کوئی فلم دیکھ سکتے ہیں۔ صاف صفائی بھی ایک بہترین کولنگ ریمیڈی ہے۔
ز اپنے رشتے کو نبھانے اور مضبوط کرنے کی ذمہ داری آپ کی ہے، اپنی ذمہ داری کسی اور کے کندھے پر نہ ڈالیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK