Inquilab Logo

شیرخوار بچے نازک ہوتے ہیں، اُن کی حفاظت کیجئے

Updated: January 06, 2021, 1:16 PM IST | Inquilab Desk

ان نر م و ناز ک بچوں سے ایک لمحہ کیلئے بھی غفلت نہ برتئے ، انہیں ہوا میں نہ اچھالئے ، بجلی کے آلات سے دور کھئے ،پالتو جانوروں کو ان کے قریب نہ جانے دیجئے ، انہیں اکیلا نہ چھوڑیئے ، ان کے سونے کی جگہ پر روشنی تیزنہ کیجئے ، سب سے اہم یہ ہے کہ انہیں چوٹ سے بچائیے ، ان کے لباس کا بھی خیال رکھئے

Baby with Mom - Pic : INN
سردی کے موسم میں بچوں کو بچانا ایک بڑا چیلنج ہے۔

 شیر خواربچے  کے نازک ہونے سے کون انکار کرسکتا ہے؟ ظاہر ہے کہ جو جتنا نازک ہوتا ہے ، اسے اتنا ہی بچایا جاتا ہے۔ا س اتنا ہی خیال رکھا جاتا ہے شیر خوار بچوں کو موسم کے سرد و گرم سےبچانا  چاہئے ۔ اپنی کسی عادت سے انہیں نقصان نہیں  پہنچانا چاہئے۔ اٹھنے بیٹھنے اور سونے جاگنے کے ساتھ ان کی ہر حرکت  پرنظر رکھنی چاہئے۔ ان کی صحت کاخاص رکھنا چاہئے۔  ذیل میں  کچھ مشورے دیئے جار ہے ہیں، انہیں اپنا کر آپ بڑی حد تک  اپنے بچے کی حفاظت کرسکتی ہے۔ 
 بچے کو کھیل ہی کھیل میں اچھالنے سے گریز کیجئے کیونکہ یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ بلی، کتے یا  بھو ت وغیرہ  سے انہیں نہ ڈرائیے۔ اس طرح    ڈرانے سے بچے کے اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں اوراس کے دل میں خوف بیٹھ جاتا ہے۔ جب بچہ چلنا شروع کر دے تو آگ، بجلی کے آلات اور دیگر مضر چیزوں کے قریب نہ جانے دیجئے ۔
  چھوٹے بچوں کو جہاں تک ممکن ہو چوٹ سے بچائیے کیونکہ نوزائیدہ کیلئے ہلکی سی چوٹ بھی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔ زیادہ بہتر ہو گا کہ بچے کو  پالنے یا جھولے میں آرام کر نے  دیجئے جہاں سے گرنے کا امکان کم  ہوتا ہے ۔ عام بستر پر لٹائیے تو دونوں طرف تکیہ رکھ کر رکاوٹ لگا دیجئے تاکہ وہ  لڑھک کر نیچے نہ گرے۔
 بچے کو بستر پر لٹاتے وقت اس کا سر قدرے اونچا رکھئے ۔ تیز روشنی ، کسی ایک کروٹ سلانے، تنگ کپڑے پہنانے یا اکیلا چھوڑنے سے گریز کیجئے اور  بہتر ہے کہ بچوں کو پالتو جانور وں سے دور رکھئے ۔ بچے  کی پابندی سے مالش کیجئے۔  سرسوں یا زیتون کے تیل سے ہلکے ہاتھوں کی مالش سے  ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں ۔صفائی ستھرائی کا خیال رکھئے ۔
 نومولود کو گود میں لیتے وقت سر کے پچھلے حصے پر ہاتھ ضرور رکھئے کیونکہ اس کی گردن کی ہڈی اس وقت کمزور ہوتی ہے۔ کسی بھی حالت میں اسے بازوں سے پکڑ کر  اٹھائیے  اور نہ ہی زور زور سے اچھالئے ۔
 شیر خوار بچوں کو کسی بھی موسم میں نہلانا   ضروری ہوتا ہے۔ نہلاتے وقت کان یا ناک میں پانی نہ جائے۔ چھوٹے بچوں کو ٹھنڈے پانی سے کبھی نہ نہلائیے کیونکہ اس سے دماغی سرسام یا کم از کم ٹھنڈ لگ جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں بچے کو ایسی جگہ پر نہ ہی نہلائیے جہاں  سےہوا گزرتی  ہو۔ نہلانے کے فوراً بعد پنکھے کی ہوا سے دورر کھئے ۔اس  سے بیماری کا خطرہ ہوتا ہے۔
 بچے کو سونے کیلئے آرام دہ بستر مہیا کیا جائے اور اس بات کا دھیان رہے کہ شور شرابہ نہ ہو کیونکہ اس طرح بچے ڈسٹرب ہو جاتے ہیں اور ایک مرتبہ نیند ٹوٹ جائے تو دوبارہ بہت مشکل سے آتی ہے۔
 شیر خوار کو موسم کے مطابق روشن اور ہوا دار کمرے میں رکھئے ۔سردیوں میں دھوپ میں لے جانا بہتر  ہے  لیکن  زیادہ دیر دھوپ میں لٹانے سے بچے کا رنگ متاثر ہو سکتا ہے۔
 بچوں کو موسم کے مطابق کپڑے پہنائیے ، گرمی کے موسم میں ہلکے پھلکے اور سردی میں موٹے اور گرم کپڑے استعمال کرنا  بہتر ہے لیکن سردیوں میں بھی بہت زیادہ گرم رکھنا بھی مناسب نہیں ہے۔ گھر میں اپنے بستر پر موجود شیر خوار کو بہت زیادہ کپڑے اور سوئیٹر نہیں پہنانا چاہئے ۔اس سے اس کی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK