ہالینڈ میں تجرباتی طور پر پائلٹ پروجیکٹ جاری ہے جس کی کارکردگی اب تک اطمینان بخش ہے
EPAPER
Updated: December 07, 2019, 4:22 PM IST
ہالینڈ میں تجرباتی طور پر پائلٹ پروجیکٹ جاری ہے جس کی کارکردگی اب تک اطمینان بخش ہے
آبی آلودگی پر قدغن لگانے کے لئے ہالینڈ میں ایک کارگر طریقہ کار اپنایا جاریا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہاں ایمسٹرڈیم کے ضلع ویسٹرڈوک میں ایک ندی پر دنیا کا عجیب و غریب اور دلچسپ نظام لگایا گیا ہے۔ یہاں ’دی گریٹ ببل بیریئر ‘ نامی پائلٹ پروجیکٹ چلایا جارہا ہے جس کے تحت ندی کی تہہ میں ۶۰؍میٹر کا ایک پنکچر پائپ پر مبنی آلہ ( ایک ہموار پلیٹ فارم) بلبلے اوپر بھیجتا رہتا ہے جس کے ساتھ نیچے موجود پلاسٹک بھی اوپر آکر کنارے پر جمع ہوتا رہتا ہے۔اس نظام کی بدولت پلاسٹک کی بڑی تعداد کو سمندر میں جانے سے روکا جاسکتا ہے۔ یہ نظام عین اس مقام پر ندی کے دونوں کناروں کے درمیان بلبلوں کی ایک دیوار قائم کرتا ہے اور یوں ہوا کے زور سے ندی میں بہتا ہوا پلاسٹک اوپر آتا ہے جسے جمع کرلیا جاتا ہے ۔ اس عمل سے کشتیوں اور اندر جانداروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔
اسے بنانے والوں کا خیال ہے کہ یہ عمل پانی میں آکسیجن کی مقدار بڑھاتے ہوئے مضر الجی کو روکنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہالینڈ میں اس ٹیوب کو پانی میں ایک خاص زاویے سے رکھا گیا ہے تاکہ پلاسٹک کا کوڑا نچلی سطح سے اوپر آجائے اور ایک جگہ جمع ہوتا رہے۔ اگرچہ یہ تین سال کا پائلٹ منصوبہ ہے لیکن ابتدائی تجربات بھی بہت امید افزا ثابت ہوئے ہیں۔
معلوم ہوکہ اسے نظام کو دریائے ایسول کے ایک کنارے پر لگایا گیا ہے اور یہ نارتھ سی نامی سمندر میں گرنے والے پلاسٹک کی۸۶؍ فیصد مقدار کو پہلے ہی اچک لیتا ہے۔ہم جانتے ہیں کہ ہر سال سمندروں میں۸۰؍ لاکھ میٹرک ٹن پلاسٹک جمع ہورہا ہے جو دریاؤں اور ندی نالوں سے وہاں پہنچتا ہے اور یوں سمندری حیات کے لئے موت کا سامان بن رہا ہے۔ اس ضمن میں بلبلوں کی دیوار پلاسٹک کی آلودگی کو روک سکتی ہے۔ ببل بیریئر پروجیکٹ پر ۸۰؍لاکھ روپے کا خرچ ہوا ہے جسے مقامی کاؤنسل کا مالی تعاون حاصل ہے۔