Inquilab Logo

سی اے نتائج: بہن ٹاپر تو بھائی نے ٹاپ ۲۰؍میں جگہ بنائی

Updated: September 15, 2021, 2:28 PM IST | Agency | New Delhi

آئی سی اے آئی نے سی اے جولائی فائنل امتحان ۲۰۲۱ء اور فاؤنڈیشن امتحان کے نتائج جاری کردئیے ہیں ، اولڈ کورس اور نیوکورس میں ٹاپ ۳؍ میں  لڑکیوںنے برتری قائم کی ۔ میں مدھیہ پردیش کی نندنی اگروال ٹاپر بنی ہیں جبکہ ان کے بھائی سچن اگروال ٹاپ ۲۰؍ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے

CA final exam topper Nandini and her brother Sachin can be seen together.Picture:INN
سی اے فائنل امتحان ٹاپر نندنی اور ان کے بھائی سچن (آل انڈیا رینک ۱۸) ایک ساتھ دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

: انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی ) نے سی اے فائنل امتحان جولائی ۲۰۲۱ء اور سی اے فاؤنڈیشن کے نتائج ظاہر کردئیے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے مورینا شہر کی رہنے والی نندنی اگروال نے سی اے فائنل امتحان (نیوکورس) میں ملک بھر میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ جبکہ سی اے فائنل امتحان (اولڈ کورس) میں منگلورو کی رہنے والی  روتھ کلیئر ڈی سلوا نے ٹاپ کیا ہے۔ 
 تفصیلات کے مطابق آئی سی اے آئی سی اے ٹاپرز ۲۰۲۱ء میں اس بار طالبات نے سبقت قائم کی ہے۔ سی اے فائنل امتحان کے اولڈ اور نیو دونوں ہی کورسیز میں اول تا سوم مقام پر لڑکیاں رہی ہیں۔ اتنا ہی نہیں کامیابی کے فیصد کے لحاظ سے بھی لڑکیوں نے برتری قائم رکھی ہے ۔ امسال سی اے فائنل امتحان میں لڑکیوں کی مجموعی کامیابی کا فیصد ۲۷ء۲۶؍ ہے جبکہ لڑکوں کی مجموعی کامیابی کا فیصد ۲۶ء۰۸؍ فیصد ہے۔ 
 سی اے فائنل امتحان ۲۰۲۱ء (نیو کورس) میں ملک بھر میں اول مقام  نندنی اگروال نے حاصل کیا ہے۔ نندنی نے ۸۰۰؍ میں سے ۶۱۴؍ مارکس حاصل کئے ہیں۔ ان کے بعد اندور کی ساکشی ایرن  نے ۸۰۰؍ میں سے ۶۱۳؍ نمبرات حاصل کرکے دوسرے مقام پر رہیں۔ جبکہ تیسری پوزیشن پر بنگلورو کی باگریچا ساکشی راجندرکمار رہیں، انہوں نے ۸۰۰؍ میں سے ۶۰۵؍ نمبرات حاصل کئے ہیں۔ سی اے فائنل امتحان ۲۰۲۱ء (اولڈ) کورس میں قومی سطح پر پہلا مقام روتھ کلیئر ڈی سلوا نے حاصل کیا ہے۔ روتھ منگلوروکی رہنے والی ہے اور انہوںنے ۸۰۰؍ نمبرات میں سے ۴۷۲؍نمبرات حاصل کئے ہیں۔ جبکہ دوسرے مقام پر پلکڑ کی رہنے والی مالویکا آر کرشنن نے ۸۰۰؍ میں سے ۴۴۶؍ نمبرات سے کامیاب ہوکردوسرا مقام حاصل کیا ہے۔ 
 مزید تفصیلات کے مطابق آئی سی اے آئی سی اے ٹاپرز ۲۰۲۱ء میں تمام گروپ کے امیدوار شامل ہیں۔ ان میں اولڈ اور نیو کورس کے طلبہ کو دو گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے۔ نیو کورس میں کامیابی حاصل کرنےو الے طلبہ کا مجموعی فیصد ۱۱ء۹۷؍ہے جبکہ اولڈ کورس میں کامیابی حاصل کرنے والوں کا مجموعی فیصد ۱ء۵۷؍ ہے۔ 
مدھیہ پردیش کے بھائی بہن کی جوڑی کا انوکھا کمال!
 ریاست مدھیہ پردیش کے مورینا شہر کی رہنے والی۱۹؍ سالہ  نندنی اگروال  سی اے فائنل امتحان (نیو کورس) کی ٹاپر بنی ہیں۔ جبکہ ان کے بھائی سچن اگروال نے ٹاپ ۲۰؍ میں جگہ بنائی ہے۔ ۲۱؍ سالہ سچن کا آل انڈیا رینک ۱۸؍ہے۔ یہ دونوں ہی بھائی بہن نے وکٹر کانوینٹ اسکول سے بارہویں کا امتحان ۲۰۱۷ء میں کامیاب کیاتھا۔ یہ دونوں ہی بھائی بہن اسکولی دنوں سے ہی ہم جماعت رہے ہیں۔ ٹاپر نندنی اگروال نے بتایا کہ ’’میں نے ابتدائی دو جماعتیں نہیں پڑھیں تھیں اور جب مجھے اسکول میں داخل کروایا گیا تو سیدھا بھائی کی ہم جماعت بن گئی۔ اس طرح ہم نے ساتھ ساتھ ہی اسکولی تعلیم مکمل کی ہے۔ ہم نے آئی پی سی سی اور سی اے فائنل امتحان کی بھی پڑھائی ساتھ ہی کی ہے۔ ہم نے سادی حکمت عملی یہ بنائی کہ ایک دوسرے کی مدد کرتے رہیں اور ساتھ ہی ایک دوسرے کی تیاری کا ناقدانہ جائزہ بھی لیں۔  جب میں گھر پر نمونہ پرچے حل کرتی تو وہ میرے پرچے چیک کرتے اور میں ان کے پرچے جانچتی۔ ‘‘ نندنی فی الوقت پی ڈبلیو سی سے اپنی آرٹیکل شپ مکمل کررہی ہے۔ نندنی نے آئی پی سی سی امتحان میں بھی قومی سطح پر ۱۳؍واں مقام حاصل کیا تھا۔ 
 سچن اگروال نے کہا کہ ’’مجھے ۷۰؍فیصد نمبرات ملے ہیں اور میں اپنے نتیجے سے خوش ہوں۔ مجھے رزلٹ کے تعلق سے بہت زیادہ توقعات نہیں تھیں لیکن یقین تھا کہ نندنی کو بڑی کامیابی حاصل کی ۔ وہ بہت ہی ذہین ہے اور اس کامیابی کی وہ حقدار ہے۔ ‘‘ سچن فی الوقت گروگرام میں واقع ایک فرم میں اپنی آرٹیکل شپ مکمل کررہے ہیں۔ ان کے والد نریش چندر گپتا پیشہ سے ٹیکس پریکٹشنر ہیں اور والدہ خاتون خانہ ہیں۔ 
 نندنی نے کہا کہ ’’ میرا مشاہد ہ ہے کہ خود کو ثابت کرنے کے لئے لڑکوں کے مقابلے لڑکیوں کو کم مواقع دئیے جاتے ہیں۔ اگر لڑکیاں مقابلہ جاتی امتحان میں ایک یا دو اٹیمپٹ میں کامیاب نہیں ہوپاتی ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ اب وہ مزید کوشش نہ کریں۔ اس معاملے میں لڑکے خوش نصیب ہوتے ہیں، انہیں والدین کا سپورٹ ملتا ہے ۔ میرا یہی پیغام ہےکہ والدین اپنے بچوں کو یکساں طور پر مواقع فراہم کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔‘‘

youth Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK