Inquilab Logo

کورونا وائرس : اس نے ہمیں بہت کچھ سکھا دیا

Updated: April 09, 2020, 7:00 AM IST | Shaikh Farzana Mohammed Shahid

جہاں سوشل میڈیاپردنیا بھر کی بکواس پوسٹ ہوا کرتی تھیں، جہاں صرف اپنی واہ واہی اور خود نمائی کہ میں کس طرح دوسروں سے بہتر نظر آئوں کی ہوڑ لگی رہتی تھی، آج وہی سوشل میڈیا ایک ذرّہ برابر وائرس سے بچائو کیلئے دوائیں، دعائیں، تسبیحات اور جنتر منتر اسی میں لگا ہوا ہے

Family - Pic : INN
گھر میں رہتے ہوئے سبھی کے ساتھ بھرپور وقت گزاریئے ۔ تصویر : آئی این این

سب سے پہلے ہم سب پروردگار کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں اس ماہماری کے دور میں صحت و تندرستی عطا کی۔ہمیں اس کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا ہے اور اس کے احکامات پر عمل کرنا ہے۔ ہم سب اس بات سے واقف ہیں کہ پروردگار کی مرضی کے بغیر ایک پتّہ بھی نہیں ہلتا اور ساتھ ہی یہ بھی جانتے ہیں کہ ہم سب کے خالق و مالک نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ اپنے جان و مال کی حفاظت کرو۔ اس کے علاوہ بھی کئی فرائض ہیں جنہیں ادا کرنے کا ہمیں حکم دیا گیا ہے۔ 
 لیکن ہم اس دنیا کے مایا جال میں پھنس کر ان تمام باتوں کو فراموش کر بیٹھے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ جن و انس اللہ کی حمد و ثنا کیلئے ہیں۔ہماری تخلیق کے وقت اللہ نے یہی فرمایا ہے کہ انسان دنیاوی فرائض ادا کرتے ہوئے اپنے رب کی حمد و ثنا ء بھی کریں اور اس کیلئے وقت بھی طے ہوگیا مگر اشرف المخلوقات نے ہراس شئے کو فرائض پر فوقیت دی جو بالکل غیر ضروری تھی۔ ہم یہ کیسے بھول گئے کہ وہ رحمٰن اور رحیم ہے تو قہار اور جبار بھی تو ہے۔
 جب اس نے دیکھا کہ انسان اپنے فرائض سے دور ہوتا جارہا ہے تو ربّ ِ جلیل نے اپنے ایک بہت ہی معمولی ذرّے (کورونا وائرس) کو دنیا میں بھیجا،اور دنیا ہل گئی ۔کاروبار بند،عیش و عشرت کی سروسامانی بند،صرف اتنا ہی نہیں ہر بندے کوقید کردیا گیا۔ واہ ! اب بتاؤ اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلائو گے؟ امیرہو یا غریب، ہر کوئی یہی کہہ رہا ہے کہ’’جان ہے تو جہان ہے۔‘‘ 
 جہاں سوشل میڈیاپردنیا بھر کی بکواس پوسٹ ہوا کرتی تھیں، جہاں صرف اپنی واہ واہی اور خود نمائی کہ میں کس طرح دوسروں سے بہتر نظر آئوں کی ہوڑ لگی رہتی تھی، آج وہی سوشل میڈیا ایک ذرّہ برابر وائرس سے بچائو کیلئے دوائیں، دعائیں، تسبیحات اور جنتر منتر اسی میں لگا ہوا ہے۔ ہر کوئی یہی سوچ رہا ہے کہ اس سے نجات کیسے پائی جائے؟
  واہ رے تیری قدرت! ایسا جھٹکا لگایا جو کسی کے خواب و خیال میں بھی نہیں تھا لیکن بے شک ’’تیرے ہر کام میں کوئی نہ کوئی مصلحت پوشیدہ ہوتی ہے۔‘‘ بہت غور و فکر کرنے کے بعد اس وائرس سے کچھ فائدے نظر آئے۔ شاید، آپ بھی ان سے متفق ہوں: 
(۱)عروس البلاد:  ممبئی یا پھر کوئی بھی شہر لے لیجئے اور صرف تصور کیجئے کہ صبح پانچ بجے سے رات کے ایک دو بجے تک آپ کو کوئی انسان سکون سے بیٹھا نظر آتا ہے؟ہر بندہ یہ کہتا ہوا نظر آتا تھا کہ ’’ بہت کام ہے وقت بالکل نہیں ملتا۔ بچوں کے ساتھ بات کرنے کیلئے بھی ترس گیا ہوں۔ بیوی بھی شکایت کرتی ہے کہ آپ تو بالکل وقت نہیں دیتے ہو ہمیں۔ـ‘‘
 لیجئے جناب! پروردگار نے آپ کی سن لی۔اب آپ کئی دنوں سے اپنے گھر تک محدود ہوکر رہے گئے ہیں۔ کیا شوہر، کیا بچے، گھر کا ہر فرد اب گھر ہی میں ہے۔
(۲) ماحولیات: ہر شخص لارڈ بنا ہوا تھا ۔اپنی گاڑی میں اکیلا سوار۔ ہر طرف شور شرابہ، دھواں، ٹریفک، موٹر گاڑیوں کی پوں پاں۔نہ زمین محفوظ نہ ہی آسمان۔اب دیکھئے! ماحول پرسکون ہے۔ ممبئی کی لائف لائن کہی جانے والی لوکل ٹرین بھی بند ہے۔ آلودگی کا مسئلہ بہت حد تک حل ہوگیا۔
(۳) صفائی: ’’بے شک نصف ایمان ہے۔‘‘
 یہ بات ہم صرف سن کر خوش ہوجاتے تھے۔ گندے محلے اور غلاظت کے ڈھیر والی گلیاں یہ ہم سب کی پہچان بن گئی تھیں۔ ہر کوئی صرف زبانی جمع خرچ میں لگا ہوا تھا ۔ ’’صفائی ابھیان‘‘ مہم کا آغاز اور اسی طرح کے بہت سارے جمع خرچ جاری و ساری تھے لیکن بنی نوع کے کان پر جوں بھی نہ رینگتی تھی۔ بس! آٹے میں نمک کے برابر ان باتوں پر عمل پیرا تھے۔ لیجئے جناب ! اس ننھے منے وائرس نے آن کی آن میں لوگوں سے صفائی ہی صفائی کروا ڈالی۔ اب ذرا سی بھی گندگی کہیں نظر آئی تو خوف کے مارے سب کے سب آگے آجاتے ہیں کہ کہیں یہ گندگی ہم سب کی جانوں پر وبال بن کر نہ آجائے۔ ہمیشہ باوضو رہنے کا مقصد واضح ہوگیا۔
 وا ہ رے تیری قدرت! ایک جھٹکے میں سب کو پاک و صاف رہنے کا گر سکھادیا۔بے شک تیری مرضی کے بغیر ہدایت بھی نہیں ملتی۔
  حد تو یہ ہے کہ انسان نے پروردگار کی اس مخلوق کا نام بھی رکھا تو غضب کا ....... ’’کرونا‘‘ (یا کورونا وائرس، جسے کووڈ۔۱۹؍ کا نام دیا گیا ہے۔) 
 بھئی کیا کرونا؟
 آوارہ گردی مت کرونا۔
 فضول گھر سے باہر مت نکلا کرونا۔ 
 سب سے محبت تم کرونا۔
علم حاصل تم کرونا۔
 اپنے فرائض ادا کرونا،وقت پر نماز ادا کرونا۔
 ہر وقت صفائی تم کرونا ، کام کا رونا مت، کیاکرونا۔
 ہر کام میں احتیاط تم کرونا ، وقت ہی وقت ہے تم پڑھائی کرونا۔
 دل اپنے صاف کرونا ، حسد بغض سے پاک کرونا۔
 لالچ مت کرونا، اللہ پر توکّل کرونا ، سب کی مدد کرونا۔
 وائرس ہے یہ کرونا،
اس نے دیا بہت سبق ، اس پرتم عمل کرونا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK