Inquilab Logo

تعلیم کی موجودہ صورتحال اورخا ص عملی کام

Updated: November 11, 2021, 10:18 AM IST | Aamir Ansari | Mumbai

کووڈ ۱۹ ؍کے سبب تقریباً دیڑھ سال تک تعلیمی اداروں کے بند ہونے سے طلبہ کا کافی تعلیمی نقصان ہوا ہے۔ اب اکتوبر سے ریاست بھر میں جماعت پانچویں تا بارہویں ، جبکہ شہروں میں جماعت آٹھویں تا بارہویں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت ملی ہے اس میں بھی کووڈ ۱۹؍کے تمام پروٹوکال کو دھیان رکھ کر محض ۳؍ گھنٹوں کے لئے ، اس میں بھی یہ شرط رکھی گئی ہے اس سلسلے میں طلبہ کو اسکول میں آنے کے لئے کوئی زبردستی نہیں کی جائے گی۔

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

کووڈ ۱۹ ؍کے سبب تقریباً دیڑھ سال تک تعلیمی اداروں کے بند ہونے سے  طلبہ کا کافی تعلیمی نقصان ہوا ہے۔ اب اکتوبر  سے ریاست بھر میں جماعت پانچویں تا بارہویں ، جبکہ شہروں میں جماعت آٹھویں تا بارہویں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت ملی ہے اس میں بھی کووڈ ۱۹؍کے تمام پروٹوکال کو دھیان رکھ کر محض ۳؍ گھنٹوں کے لئے ، اس میں بھی یہ شرط رکھی گئی ہے اس سلسلے میں طلبہ کو اسکول میں آنے کے لئے کوئی زبردستی نہیں کی جائے گی۔  جب سے اسکول شروع ہوئے ہیں طلبہ کی حاضری اطمینان بخش نہیں ہے۔ کچھ سوالات کے جواب ملنا نہایت ضروری ہیں تاکہ آئندہ  کے تعلیمی نقصانات کو کم کیا جاسکے۔ ان میں سے چند اہم سوال درج ذیل ہیں:
 دوبارہ اسکول شروع کرنے کے بعد کن جماعتوں کے طلبہ کو بلایا جارہا ہے ،پہلی تا بارہویں یا پانچویں تا بارہویں یا فی الوقت جس طرح سے جاری ہے اسی حکم پر تعمیل ہوگی ؟ n اسکول فی الوقت محض ۳؍ گھنٹے جاری ہیں، کیا اس میں کچھ تبدیلی کی جائے گی ؟ اسکول میں طلبہ کی تعداد کو دھیان میں رکھتے ہوئے کووڈ ۱۹ کے پروٹوکال کے مطابق کس طرح سے اسکول کو جاری رکھا جائے گا ؟ دسویں اور بارہویں جماعت کےبو رڈ امتحان کے متعلق مکمل وضاحت ؟ امتحانات کس طرح اور کب ہوں گے ؟   n بورڈ امتحانات کی نوعیت : آن لائن یا آف لائن ؟ نصاب میں مزید کوئی تخفیف کی گنجائش ؟  n بارہویں بعد مختلف مسابقتی امتحانات کی تاریخ کا اعلان ؟
 ان اہم سوالات کے جواب کے لئے ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم کو جلد از جلد رہنمائی کرنا لازمی ہے۔ تاکہ اسکول و جونیئر کالج سطح پر کچھ بہتر منصوبہ بندی کی جاسکے۔
 اسکولی سطح پر کئے جانے والے چند اہم بنیادی کام
 اسکول دوبارہ مکمل طور سے شروع بھی کر دیئے جائیں تب بھی سب سے پہلا کام ہوگا اپنے اسکول کے بچوں کی تعلیمی صورتِ حال کے متعلق مکمل جانکاری جمع کرنا ۔ ہر طالب علم گزشتہ ڈیڑھ سال کے عرصے کے بعد آج کس حالت میں ہے اس کا صحیح اندازہ کرنا ضروری ہے۔ اس کا م کے لئے جماعت کے لحاظ سے ایک تشخیصی جانچ لی جاسکتی ہے۔ ساتھ ہی کچھ اس طرح کا نظم بنے کے اسکول شروع ہونے کے پہلے ایک ہفتے میں ہر طالب کی ملاقات و بات چیت اپنے کلاس ٹیچر سے انفرادی طور پر ہوجائے ۔ ہر بچے کے ساتھ کم سے کم ۲۰ ؍منٹ تک بات چیت ہو ، اس کیلئے کچھ خاص فارم یا سوالنامہ کا سہارا لیا جا سکتا ہے تاکہ ہر طالب علم کی  حقیقی تعلیمی سطح معلوم کی جاسکے۔ کن مضامین میں زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔ 
 سب سے پہلے تین مضامین کو ہدف بنایا جائے پہلی زبان ، اگر اردو ہے تو اردو اگر کوئی اور ہو تو اس زبان کی بنیاد پر کام ہو ۔ ہر طالب علم کو لکھنا ، پڑھنا اوربولنا آجائے ۔ یہ کام بریج کورس میں کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کئی جگہیں تب بھی اسکول آن لائن موڈ سے ہی جاری تھا۔ دوسرا مضمون ہے انگریزی ، ( انگریزی میڈیم اسکولس میں یہ زبان دوسری زبان جیسے مراٹھی  یا ہندی ہو سکتی ہے ) انگریز ی زبان  میں بھی ہر طالب علم کو پڑھنا ، لکھنااور بولنا آجائے، اس پر محنت ہو ۔تیسرا مضمون ہے علم ریاضی ۔ یہ  ایک ایسا مضمون ہے جس کا تعلق تقریباً ہر مضمون سے ہے۔ میتھس کی بنیاد کو کیسے مضبوط کریں۔جماعت کے لحاظ سےعلم ریاضی کے بنیادی تصورات کو سمجھانے کی ہر ممکن کوشش ہو ۔ 
 اگر سیکنڈری اسکول کی بات کریں تب اسکولوں میں جماعت پانچویں تا جماعت نویں ۔ایک علاحدہ منصوبہ بنے جبکہ دسویں جماعت کے لئے ایک دوسرا منصوبہ ۔ دسویں میں امسال قوی امید ہے کہ بورڈ امتحانات سابقہ روایات کے مطابق ہی ہوں گے صرف نصاب کی تخفیف کی گئی ہے تب دسویں کے طلبہ کی تیاری کا الگ ہی نظم ہو۔ کوشش یہ ہو کہ ہر اسکول میں جماعت کے دو گروپ بن جائیں جو طلبہ معمول کے مطابق تعلیم میں بہتر کارکردگی کر رہے ہیں ان کو کچھ فاسٹ ٹریک کورس کے ذریعے ان کا نصاب جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور ان کے لئے بورڈ امتحانات کے نقطہ نظر سے ان کی بہتر تیاری کی جائے ۔ کچھ خاص جانچ  یا بات چیت کے ذریعے ان کی دسویں بعد کے پلان پر غور و فکر ہو اور دسویں کے ساتھ ہی ان کے مستقبل کے متعلق راہیں ہموار کی جائیں جیسے کم سے کم یہ پتہ کرنے کی کوشش کی جائے یہ طلبہ دسویں بعد کن اسٹریم جانا پسند کرتے ہیں ان کے نزدیک کن کورسیز کی اہمیت زیادہ ہے اس کام میں والدین کی مدد لینا ضروری ہے۔ رہ گئے وہ طلبہ جو امسال دسویں میں تو ہیں لیکن تعلیمی سطح اتنی بہتر نہیں ۔ ان کے لئے پڑھائی کا علاحدہ نظم بنے تاکہ وہ کم سے آئندہ دو ماہ میں اس قا بل ہوجائیں کہ دسویں کے بورڈ امتحانات کا سامنا کر سکیں ۔ 
 جماعت پنجم سے جماعت نہم ہر طالب علم کی تعلیمی سطح کے مطابق ان کی پڑھائی کا نظم ہو، ناکہ ان کی جماعت کے مطابق ۔ اسکول کے ماسٹر ٹائم ٹیبل میں کچھ اس طرح کی گنجائش ہو کہ لیول بیسڈ لرننگ اور سرگرمیوں پر مبنی تعلیم کا نظم ہو ۔ دسمبر کے ایک ماہ کو ہدف بنا کر بہتر منصوبہ سے اس کام کو کیا جاسکتا ہے۔ امسال دوسرے ٹرم میں تعلیمی اداروں میں کچھ اس طرح کا مثبت ماحول بنایا جائے کہ طالب علم اپنے اداروں میں جانے کے لیے ہر وقت آمادہ رہیں ۔ اسکولوں میں سرگرمیوں کو زیادہ فروغ دیں ۔ ہفتے میں پانچ دن کتاب و بیاض کے ساتھ بچے اسکول آئیں جبکہ ایک دن بنا بیاض و کتاب و بستے کے ۔ 
 اسکول میں بچوں کے مشغلے پروان چڑھنے کا کوئی موقع ہو ۔ہر طالب علم کو جسمانی کام کرنے کا موقع ملے ۔ کمپوٹر و دیگر گریڈ مضامین کی تعلیم کا ایسا نظم ہو کہ صرف اکتسابی عمل ہی موثر نہ ہو بلکہ ہیڈ کے ساتھ ہینڈ اور ہرٹ ( دل ، ہاتھ اور دماغ ) تینوں کی نشوونما کا موقع ملے۔ بچوں میں گروپ ڈسکشن کے ذریعے ، ان کے خیالات جاننے کا موقع ملے ۔ اکتسابی عمل میں ایک انقلابی تبدیلی لائی جائے جو ہر اسکول کے لیے الگ ہو سکتی ہے اس پر عمل کرنے کی اجازت ملے اس کام میں انتظامیہ اور اسکول ہیڈس کا اہم رول ہوگا۔ ہر کام کے پہلے منصوبہ بندی ہو اور ہر کا م کے لئے اساتذہ کو ذمہ داری  و آزادی دی جائے ۔ 
 فی الوقت بچوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی سخت ضرورت ہے ۔اپنے اسکول میں اس طرح کے مواقع ہوں کہ  بچو ں کی کمیوں کو دور کرنے کے اصلاحی پروگرام منعقد ہوں ۔ ان کی کمیوں پر نکتہ چینی کئے بغیر کس طرح سے مثبت طریقے سے کمیوں کو دور کرنے کا کام ہو سکتا ہے اس کی کوشش ہو۔ اسکول ۲۲؍ نومبر سے باقاعدہ شروع ہونے والے ہیں ۔ اس لئے ہر ادارے کے ذمہ داروں کو آگے کے دوسرے سمسٹر کی ہر دن کی بہت ٹھوس منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ گزشتہ دیڑھ برس میں والدین اور بچے جن مسائل سے دوچار تھے چاہے وہ تعلیمی مسائل ہوں یا گھریلو ، تربیتی نقطہ نظر کے ہوں یا نفسیاتی ، ہر پہلو کو دھیان میں رکھ اسکو ل سطح پر منصوبندی کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی اس منصوبہ بندی میں اساتذہ کے فعال عملے کو شامل رکھنا نہایت ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK