Inquilab Logo

ملازمت پیشہ خواتین کے گھریلو مسائل اور اُن کا حل

Updated: May 24, 2022, 11:31 AM IST | Odhani Desk | Mumbai

موجودہ دور میں بیشتر خواتین گھر اور دفتر، دونوں ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے نظر آتی ہیں لیکن انہیں چند مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یقیناً گھر اور دفتر میں کئی ذمہ داریاں نبھانی ہوتی ہیں جن کے سبب ذہن پر دباؤ پیدا ہونا فطری ہے مگر چند کارآمد منصوبوں پر عمل کرکے ان سے نجات ممکن ہے

Working women can get rid of many problems by sharing responsibilities.Picture:INN
ملازمت پیشہ خواتین ذمہ داریاں بانٹ کر کئی مسائل سے چھٹکارا حاصل کرسکتی ہیں۔ تصویر: آئی این این

’’اُف گھر کتنا بکھرا ہوا ہے اور کھانا بھی تیار کرنا ہے....‘‘ سلطانہ دفتر سے گھر آئی تو گھر کی حالت دیکھ کر پریشان ہوگئی۔ کم  و بیش ہر ملازمت پیشہ خاتون کو اس قسم کی صورتحال کا روزانہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ملازمت پیشہ خواتین کو روزانہ کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یقیناً ان سے نکلنا اتنا مشکل نہیں ہے:
ہر کام کے لئے وقت مقرر کریں
 سب سے پہلے تو گھر اور نوکری کو دو حصوں میں بانٹ دیں۔ گھر کے مسائل دفتر اور دفتر کے مسائل گھر تک نہ لے کر جائیں۔ اس کے بعد ہر کام کا ایک وقت مقرر کریں کتنے بجے سونا ہے، جاگنا ہے اور بچوں کو کتنا وقت دینا ہے یہ ایک ٹائم ٹیبل بنا لیں اور اس پر عمل بھی کریں۔
 چھٹی والے دن کو زیادہ 
سے زیادہ کارآمد بنائیں
 ہفتے بھر کے کپڑے دھو کر استری کرلینا، ادرک لہسن اور دیگر مسالے تیار کرلینا، گوشت دھو کر اور کچھ کھانے بنا کر فریز کرلینا.... یہ کچھ ایسے کام ہیں جو ہفتے کے ہفتے کر لئے جائیں تو باقی کے دنوں میں سہولت ہوجاتی ہے۔
 گھر والوں سے مدد لیں
 گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کے لئے گھر والوں سے مدد لینے میں کوئی برائی نہیں۔ لوگوں کو آپ کی محنت کا احساس ہونا چاہئے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ انہیں بھی تھوڑی تھوڑی ذمے داریاں سونپیں۔ مثلاً کپڑے دھوتے ہوئے بہن یا نند کو مدد کے لئے کہا جاسکتا ہے اسی طرح بچوں کو اسکول چھوڑنے یا لانے کی ذمے داری اپنے شوہر کو دی جاسکتی ہے۔ گھر والوں کو اس بات کا پابند بنائیں کہ اپنے کاموں کو وہ خود کرنے کی عادت ڈالیں جیسے اپنا کمرا سمیٹنا، ڈسٹنگ اور پودوں کو پانی دینا وغیرہ۔
 اپنے لئے وقت نکالنا ضروری ہے
 آپ اپنے آپ کو خود اہمیت دیں گی تو باقی لوگ بھی دیں گے اور اگر آپ ہی خود کو نظر انداز کردیں گی تو کسی اور کو بھی آپ کی پروا نہیں رہے گی۔ اس لئے اپنے لئے روزانہ کچھ وقت ضرور مقرر کریں جس میں آپ وہ کریں جس میں کو ذہنی سکون ملتا ہو جیسے باغبانی یا کوئی اچھی کتاب پڑھنا وغیرہ۔ تھوڑی دیر کے سکون سے آپ اگلے دن کے چیلینجز سے نمٹنے کے قابل ہوجائیں گی۔
’ نہ‘ کہنا سیکھیں
 ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے۔ اخلاقیات کی پابندی کرنا ایک بہت اچھی چیز ہے لیکن حد سے تجاوز کرتی فرمائشیں پوری کرنا اپنے علاوہ لوگوں کے ساتھ بھی ناانصافی ہے کیونکہ اس طرح وہ ہر ضرورت کو خود پورا کرنے کے بجائے آپ کے محتاج رہیں گے۔ اس لئے جو کام یا فرمائش پوری کرنا آپ کے بس سے باہر ہو اس کیلئے نرمی سے منع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
 پریشانیاں بانٹنے سے کم ہوتی ہیں
 اگر آپ اپنے مسائل اپنی حد تک رکھتی ہیں تو یہ ایک اچھی عادت ہے لیکن کبھی کبھار دوسروں سے ان مسائل کا یہ دفتر میں ہونے والی پریشانیوں کا ذکر کرنا ایک تو آپ کے ذہنی تناؤ کو کم کرے گا اور ہوسکتا ہے گھر کا کوئی فرد آپ کی پریشانی کم کرنے میں مددگار ثابت ہو۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی اپنی پریشانیاں بانٹ لینے سے آپ کے آس پاس لوگوں کو آپ کی محنت اور قربانیوں کا احساس رہے گا۔
گھر والوں سے گزارشات
 گھروالوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے کہ جو خاتون بھی ملازمت کرتی ہیں وہ بھی آپ کی طرح ایک انسان ہی ہیں۔ انہیں رعایت دینا سیکھیں ۔ اس کے علاوہ یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ وہ جو بھی کماتی ہیں گھر پر ہی خرچ کرتی ہیں اس لئے غیرضروری فرمائشوں سے گریز کریں اگر آپ کی بہن یا بھابھی اچھا لباس پہن کر دفتر جارہی ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کے پاس پیسوں کی ریل پیل ہے بلکہ یہ ان کی ضرورت ہے ۔ کوشش کریں کہ گھر میں ملازمت کرنے والی خاتون کا زیادہ سے زیادہ ہاتھ بٹائیں تاکہ ان کو بھی کچھ پل راحت کے مل سکیں۔ اس طرح گھر کا ماحول بھی خوشگوار ہوگا۔
بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری
 ملازمت پیشہ خواتین بچوں کی تعلیم کے لئے وقت نکال نہیں پاتیں جس کی وجہ سے بچوں کی پڑھائی کا کافی نقصان ہوتا ہے۔ بیشک ٹیوشن کے ذریعے بچوں کی تعلیم کی بھرپائی کی جاسکتی ہے مگر ماں کو اپنے بچوں کی تعلیم کے بارے میں معلوم ہونا چاہئے۔ اس مسئلے کا ایک حل یہ ہوسکتا ہے کہ خواتین چھٹی کے دن بچوں کو لے کر بیٹھیں اور ان کی پڑھائی سے متعلق جاننے کی کوشش کریں۔ دوسرا یہ کہ آپ اپنے معمولات سے ۲۰؍ منٹ بچوں کی تعلیم کے لئے مختص کر دیں اور اس دوران ان کے مشکل سوالات کا حل معلوم کرکے دیں۔
تفریح بھی ضروری ہے
 مہینے میں ایک بار اپنے گھر والوں کے ساتھ سیر و تفریح کیلئے ضرور جائیں۔ اس طرح آپ خود کو تازہ دم محسوس کریں گی اور کام کی جانب توجہ زیادہ مرکوز کرسکیں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK