گزشتہ ماہ جرمنی میں ملک کے سائنسی تحقیق کے شعبہ کا اعلیٰ ترین اعزاز ’لائبنٹس ایوارڈ ۲۰۲۱ء‘کیلئے پاکستانی نژاد جرمن سائنسداں آصفہ اختر کے نام کا اعلان کیا گیا۔
EPAPER
Updated: January 04, 2021, 12:46 PM IST
|
Agency
گزشتہ ماہ جرمنی میں ملک کے سائنسی تحقیق کے شعبہ کا اعلیٰ ترین اعزاز ’لائبنٹس ایوارڈ ۲۰۲۱ء‘کیلئے پاکستانی نژاد جرمن سائنسداں آصفہ اختر کے نام کا اعلان کیا گیا۔ گزشتہ ماہ جرمنی میں ملک کے سائنسی تحقیق کے شعبہ کا اعلیٰ ترین اعزاز ’لائبنٹس ایوارڈ ۲۰۲۱ء‘کیلئے پاکستانی نژاد جرمن سائنسداں آصفہ اختر کے نام کا اعلان کیا گیا۔ ڈاکٹر آصفہ اخترکو ان کی سائنسی و تحقیقی خدمات کے عوض اس اعزاز کے لئے منتخب کیا گیا اورانہیں یہ ایوارڈ رواں ماہ منعقد ہونے والی خصوصی تقریب میں تفویض کیا جائے گا۔ جرمنی کی نامور تحقیقی سوسائٹی ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ برائے امیونولوجی اینڈ ایپی جینیٹکس میں خدمات انجام دیں اور اب وہ اس ادارے کی ڈائریکٹر بھی بن چکی ہیں۔انہیں جدید ترین تحقیق کی وجہ سے غیر معمولی شہرت حاصل ہوچکی ہے۔
ڈاکٹر آصفہ اختر کو ایوارڈ کیلئے کیوں منتخب کیا گیا؟
ڈاکٹر آصفہ کو ایپی جینیٹکس، جین ریگولیشن اور بنیادی حیاتیاتی سیل پر نت نئے تجربات کرنے اور ان کی مدد سے انتہائی اہمیت کی حامل نئی معلومات منظر عام پر لانے جیسی گراں قدر خدمات پر ایوارڈ کا حق دار قرار دیا گیا ہے۔ انہیں ایوارڈ کے ساتھ ڈھائی لاکھ یورو کی خطیر انعامی رقم سے بھی نوازا جائے گا۔ میکس پلانک سوسائٹی کے شعبہ حیاتیات اور میڈیسن شیشن کی نائب صدر کی حیثیت سے فرائض انجام دینے والی ڈاکٹر آصفہ کا کہنا تھا کہ’ ’یہ ایوارڈ میرے لئے اعزاز کی بات ہے، میں اس کامیابی پر اپنے سابقہ لیب اور موجودہ اراکین و ٹیم ممبران کی مشکور ہوں کیونکہ اُن کی انتھک محنت اور جدوجہد کی وجہ سے ایوارڈ کا حصول ممکن ہوا۔‘‘ ڈاکٹر آصفہ اختر کا شمار دنیا کے اُن دس سائنسدانوں کی فہرست میں شامل ہے جنہیں ۲۰۲۱ء میں منعقد ہونے والی ورچوئل تقریب میں ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
ڈاکٹر آصفہ اختر کا یہ سفر کہاں سے شروع ہواتھا؟
پاکستان کے کراچی شہر میں پیدا ہونے والی ڈاکٹرآصفہ اختر نے یونیورسٹی کالج لندن سے بی ایس سی کیا۔ انہوں نے موجودہ فرانسِس کرک انسٹی ٹیوٹ سے ڈاکٹریٹ کی۔ ڈاکٹریٹ کے بعد انہوں نے کروماٹِن کا کام یورپی مالیکیولربایولوجی لیبارٹری میں انجام دیا۔ اس وقت وہ ’سیل سائنس‘ نامی تحقیق جرنل کی مدیربھی ہیں۔