Inquilab Logo

ای ہینگ اڑن کار کی جنوبی کوریا کے ۳؍شہروں  میں آزمائش کامیاب

Updated: November 28, 2020, 3:42 AM IST | Mumbai

آٹونومس ایریل وہیکل بنانے والی چینی کمپنی ’ای ہینگ‘ نے اپنی اڑن ٹیکسی ’ای ہینگ ۲۱۶‘ کو جنوبی کوریا کے ۳؍ اہم شہروں  میں  آزمائشی طور پر اڑایا ہے۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

آٹونومس ایریل وہیکل بنانے والی چینی کمپنی ’ای ہینگ‘ نے اپنی اڑن ٹیکسی ’ای ہینگ ۲۱۶‘ کو جنوبی کوریا کے ۳؍ اہم شہروں  میں   آزمائشی طور پر اڑایا ہے۔ اس کامیاب تجربہ سے کمپنی کے حوصلے بلند ہیں اور وہ جلد ہی اس ملک میں اپنی اڑن ٹیکسی کے خواب کو حقیقت میں  بدلنے کے لئے بے تاب ہے۔ غیر ملکی خبر رساں  نیوز پورٹل کے مطابق ای ہینگ اڑن ٹیکسی کو اس بار تین مرتبہ اڑایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ اڑن ٹیکسی فضائی سیاحت کو بڑھانے اور ایگزیکٹو سروس فراہم کرنے کی غرض سےبنائی گئی ہے۔ اڑن کار مکمل طور پر بجلی سے چلتی ہے اور مکمل طور پر خودکار و خودمختار بھی ہے۔ ای ہینگ نامی اس خود کار اڑن کارکی آزمائش کےلئے باقاعدہ حفاظتی سرٹیفکیٹ لیا گیا تھا۔ معلوم ہوکہ اس دیدہ زیب آزمائشی اڑ ن ٹیکسی میں دوافراد بیٹھ سکتے ہیں ۔ ای ہینگ ۲۱۶؍ کی آزمائش جنوبی کوریا کے گنجان شہر وں  سیول ، دیجو اور جیجو آئی لینڈ میں  کی گئی ۔جنوبی کوریا کی حکومت نے اڑن کار کی آزمائش کیلئے متذکرہ شہروں  کے مخصوص مقامات کی نشاندہی کردی تھی۔ کمپنی کا خیال ہے کہ اگلے تین سے پانچ سال میں ای ہینگ ٹیکسی سروس شروع ہوجائے گی۔ پہلی آزمائشی پرواز سیول کے مین ہٹن سے شروع ہوئی اور اہم تجارتی اور کاروباری علاقے تک پہنچی۔ دوسرے ٹیسٹ میں ہنگامی حالت میں اس کی کارکردگی نوٹ کی گئی جس کے لیے ڈیگو شہر کا انتخاب کیا گیا تھا۔ اس فلائٹ میں طب اور آگ بجھانے کے آلات پہنچائے گئے اور یہ تجربہ بھی کامیاب رہا۔ تیسری پرواز میں ای ہینگ۲۱۶؍ کے ساتھ ساحلی علاقوں اور شہر کےدیگر مقامات تک اڑان بھری گئی ۔ اس اڑن کار میں پنکھوں کی تعداد۱۶؍ ہے جو آٹھ جوڑوں کی شکل میں نصب ہیں ۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار۱۳۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور ایک مرتبہ چارج ہونے پر۱۰۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK