Inquilab Logo

حد سے زیادہ سوچنا مسائل پیدا کرسکتا ہے

Updated: March 02, 2021, 1:09 PM IST | Pro Sara Momin

اس سے پہلے کہ آپ حد سے زیادہ سوچنے کی عادت کا مقابلہ کرنا شروع کریں آپ کو ’’اوورتھنکنگ‘‘ کے بارے میں ہوشیار اور مطلع ہونا ضروری ہے۔ جب بھی آپ خود کو بے چینی، تذبذب، ہچکچاہٹ یا ذہنی دباؤ کا شکار پائیں ایک لمحے کیلئے رک جائیں۔ صرتحال اور اپنے ردِ عمل کا جائزہ لیں

Mental Health - Pic : INN
ذہنی صحت ۔ تصویر : آئی این این

جب آپ زیادہ سوچتے ہیں تو آپ کے فیصلہ کرنے کی صلاحیت دھندلا جاتی ہے اور آپ کے اسٹریس (یعنی ذہنی دباؤ) میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ آپ منفی سوچ میں وقت ضائع کر دیتے ہیں۔ یوں آپ کو کام کرنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
 آگاہی ہی تبدیلی کی شروعات ہے
 اس سے پہلے کہ آپ اپنی اوور تھنکنگ کی عادت کا مقابلہ کرنا شروع کریں آپ کا اپنی اس عادت کے بارے میں ہوشیار اور مطلع ہونا ضروری ہے۔ جب بھی آپ خود کو بے چینی، تذبذب، ہچکچاہٹ یا ذہنی دباؤ کا شکار پائیں ایک لمحے کے لئے رک جائیں۔ صورتحال اور اپنے ردِ عمل کا جائزہ لیں۔ آگاہی کے اسی لمحے میں آپ کو اس تبدیلی کا اشارہ مل جائے گا جو آپ کی ضرورت ہے۔
آپ کی توجہ
 بہت سی حالتوں میں اوور تھنکنگ کی وجہ صرف ایک ہی احساس بنتا ہے: (وہ ہے) ’’خوف‘‘۔ جب آپ اپنی توجہ تمام منفی باتوں کے رونما ہونے پر مرکوز کرتے ہیں تو تب اپنے لئے کارآمد نہیں رہ جاتے۔ آئندہ جب آپ کو ایسا لگے کہ آپ منفی سمت واپس جانے لگے ہیں تو رک جائیں۔ اپنی توجہ ان کاموں کی طرف کر لیں جو ٹھیک جا سکتے ہیں اور انہی خیالات کو حاضر اور مقدم رکھیں۔
خود کو خوشی کی طرف موڑ لیں
 بعض اوقات خود کو خوش، مثبت اور مفید متبادل راستوں پر ڈال دینا مددگار ثابت ہوتا ہے۔ مراقبہ، کوئی ساز سیکھنا، سلائی کڑھائی کرنا، مصوری یا رنگ سازی جیسی چیزیں آپ کو کافی سہارا دیتی ہیں اور حد سے زیادہ تجزیہ کرنا ختم ہو جاتا ہے۔
حالات کو ظاہری تناسب سے پرکھیں
 باتوں کو ضرورت سے زیادہ بڑا بنا دینا یا منفی بنا دینا ہمیشہ آسان ہوتا ہے۔ آئندہ جب آپ خود کو کسی بات کا بتنگڑ بناتا ہوا پائیں، خود سے ضرور پوچھیں کہ یہ معاملہ اگلے پانچ برسوں میں کتنا اہم ہو گا۔ یا اگلے ماہ یہ مسئلہ کس نہج پہ ہو گا؟ بس یہ سادہ سا سوال یعنی خیالات میں وقت کی حد کو بدل دینا اوور تھنکنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
پرفیکشن کا انتظار چھوڑ دیں
 بلند نظر ہونا بڑی اہم خوبی ہے لیکن پرفیکشن کی تاک میں رہنا خیالی، ناممکن، غیر افادی اور کمزور کرنے والا عمل ہے۔ جیسے ہی آپ کو یہ خیال آئے کہ ’’اِس کام کو پرفیکٹ ہونا چاہئے‘‘ اُسی لمحے آپ خود کو یاد دلائیں کہ پرفیکشن کا انتظار کبھی بھی ترقی کرنے اور سیکھنے جتنا فائدہ مند نہیں ہو سکتا۔
کام کی ایک حد مقرر کریں
 ٹائمر کو پانچ منٹ پر سیٹ کر کے خود کو سوچنے، پریشان ہونے اور تجزیہ کرنے کا وقت دیں۔ ٹائمر کا وقت گزر جانے کے بعد ۱۰؍ منٹ کاغذ اور قلم کے ساتھ گزاریں۔ وہ سب باتیں لکھ ڈالیں جو آپ کو پریشان کرتی ہیں۔ ذہنی دباؤ کی وجہ بنتی ہیں یا خوف میں مبتلا رکھتی ہیں۔ اس کاغذ کو اب پھاڑ دیں اور دس منٹ پورے ہونے پر کاغذ کو پھینک کر آگے بڑھ جائیں اور کسی تفریح میں مصروف ہو جائیں۔
آپ مستقبل کی پیشین گوئی نہیں کر سکتے
 مستقبل کے متعلق کوئی پیش گوئی نہیں کرسکتا۔ ہمیں جو کچھ بھی کرنا ہے وہ اِسی لمحے میں کر سکتے ہیں۔ اگر آپ موجودہ لمحے کو مستقبل کی فکر میں گزار دیتے ہیں تو آپ خود کو اپنے وقت سے محروم کر رہے ہیں۔ مستقبل کے بارے سوچ کر وقت گزارنا مفید اور زرخیز نہیں ہے۔ یہ وقت آپ ان چیزوں پر صرف کریں جو آپ کو خوشی دیتی ہیں۔
خوف کے بارے میں اپنا طرزِ فکر بدل ڈالیں
 چاہے آپ ماضی کی کسی ناکامی کی وجہ سے خوفزدہ ہیں یا کوشش کرنے کے عمل سے گھبراتے ہیں تو یاد رکھیں کہ اگر آپ پہلے کامیاب نہیں ہوئے تھے تو اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہر دفعہ وہی نتیجہ برآمد ہو گا۔ یاد رکھیں ہر موقع ایک نئی شروعات ہے اور ایک نئے آغاز کا درجہ ہے۔
اپنی بہترین کوشش کو تسلیم کر لیں
 اوور تھنکنگ کو پیدا کرنے والا خوف اکثر اس احساس پر قائم ہوتا ہے کہ آپ بہت اچھے نہیں ہیں، بہت ذہین نہیں، زیادہ محنتی یا زیادہ سنجیدہ نہیں ہیں۔ جب آپ کسی کام میں اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرلیں تو محنت کے انجام کو اُسی حالت میں قبول کر لیں۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کامیابی کسی حد تک ان چیزوں پر منحصر ہو جو ابھی آپ کے کنٹرول میں نہیں ہیں، آپ جو کچھ کر سکتے تھے آپ نے کر تو دیا۔
شکر گزار رہیں
 آپ کو کبھی خوشگوار خیال یا غمگین خیال ایک ساتھ نہیں آ سکتے تو کیوں نہ اپنا وقت مثبت سوچ کے ساتھ گزارا جائے۔ ہر صبح اور ہر شام ان چیزوں کی فہرست بنائیں اور اُس لسٹ میں وہ سب چیزیں لکھیں جن کے لئے آپ خوش اور شکر گزار ہیں۔
 اوور تھنکنگ ایسی چیز ہے جو کسی کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے لیکن اگر آپ کے پاس اس سے نمٹنے کا عمدہ نظام موجود ہے تو آپ اس پر قابو پا سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK