Inquilab Logo

آخر رشتوں میں کتنا تبدیل کریں خود کو؟

Updated: July 06, 2020, 9:24 AM IST | Vijay Laxmi

کچھ باتیں، کچھ ملاقاتیں.... کچھ احساس، کچھ جذبات.... کبھی اپنی حدیں توڑنا چاہتے ہیں.... کبھی اپنی دہلیز چھوڑنا چاہتے ہیں.... سست سےپڑے رہتے ہیں جو موڑ، انہیں نئی راہوں پر موڑنا چاہتے ہیں... کبھی اپنی زمین چھوڑ کر، پَر پھیلا کر نئے آسمان میں اڑنا چاہتے ہیں.... مگر رشتے کیلئے کیا اہم ہے...

Family - Pic : INN
فیملی ۔ تصویر : آئی این این

ہر نیا رشتہ، کئی نئے بندھن لے کر آتا ہے.... شروعات میں یہ بندھن اچھے لگتے ہیں، لیکن جب ہر بات پر تبدیلی کی اُمید صرف آپ ہی سے کی جاتی ہے تو سوال اٹھنے لگتا ہے کہ آخر کتنا تبدیل کریں ہم خود کو؟
ز یہ سچ ہے کہ رشتوں کا دوسرا نام ’ایڈجسٹمنٹ‘ ہے۔ رشتوں کو نبھانے کے لئے سمجھوتہ ضروری ہے۔
ز سمجھوتہ کا مطلب ہے ’تبدیلی‘۔ آپ کو تبدیل ہونا پڑتا ہے۔
ز کئی باتوں پر، کئی چیزوں پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔
ز کبھی اپنی پسند کے معاملے میں، تو کبھی اپنی خواہشوں سے سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔
ز لیکن ایسا کرتے کرتے کہیں آپ کو یہ تبدیلی بھاری پڑنے لگیں۔
ز اگر ہر بات پر سمجھوتی آپ کو ہی کرنا ہے تو آپ سے ہر کسی کی اُمیدیں وابستہ ہو جائیں گی اور بڑھ بھی جائیں گی۔
ز ایسے میں یہ تبدیلی اتنی بھاری پڑنے لگتی ہیں کہ آپ کو رشتے میں گھٹن محسوس ہونے لگتی ہے۔
ز تعلقات میں اگر کسی بھی بات سے اتفاق یا اختلاف کرنے کی آزادی ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے رشتے میں صحت مند حدیں ہیں۔ آپ ایک دوسرے کی رائے اور فیصلے کا احترام کرتے ہیں، لیکن اگر ایسا نہیں ہے تواس کا صاف مطلب یہی ہے کہ آپ اپنا فیصلہ ایک دوسرے پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے تعلقات میں بگاڑ پیدا ہونے کے پورے پورے امکانات موجود ہیں۔
ز بات بات پر دوسرے کی توہین کرنا، اسے بے عزت کرنا یا اپنی ہر بات کو اہمیت دینا بھی حد پار کرنا ہوتا ہے۔ اس کا سیدھا سیدھا مطلب یہی ہے کہ اپنے آپ سے زیادہ اہمیت کسی کو نہیں دیتے اور خود کو ہی درست اور باقی سب کو غلط سمجھتے ہیں۔ یہ سوچ بدلنی ہوگی۔ چاہے میاں بیوی کا رشتہ ہو یا دوستی کا، اگر آپ رویہ یہ ہے کہ آپ خود کو ہی ہروقت درست خیال کرتے ہیں تو پھر رشتہ بچانے کے لئے خود کو بدلنا ہوگا۔
تو کیا کریں؟
ز توازن ضروری ہے۔ صرف آپ ہی تبدیل نہ ہوں، اپنے شریک حیات اور دیگر رشتہ داروں کو بھی کہیں کہ وہ بھی تعاون کریں۔
ز آپ اگر شروع ہی سے سبھی کو عادت ڈال دیں گی کہ آپ ہر بات پر سمجھوتہ کرنے کو تیار ہیں، تو ہر بار آپ ہی سے اُمید کی جائے گی۔
ز بہتر ہوگا کہ کچھ باتوں پر ’نہ‘ کہنا سیکھیں۔
ز پیار و محبّت سے بھی بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ آپ نرمی سے اپنے شریک حیات سے پہلے بات کریں، انہیں اعتماد میں لیں اور پھر اس حساب سے آگے بڑھیں۔
ز ’نہ‘ کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ بدتمیزی یا بے رخی سے بات کرنے لگیں۔
ز ہر بات پر اگر آپ جھکتی چلی جائیں گی تو خود کو مصیبت میں ہی ڈالیں گی۔
ز ذمہ داریوں کو بانٹ لیں۔ اس کے لئے ایک ٹائم ٹیبل بنالیں اور سبھی گھر والوں کو کہیں کہ وہ اس پر عمل کرنے میں آپ کی مدد کریں۔
ز ہر ذمہ داری کو اپنے ذمہ لینے کی ضرورت نہیں باقی لوگوں کو بھی ان کی ذمہ داریوں کا احساس کرانا ضروری ہے۔
ز آپ کے میاں، بچّے اور دیگر رشتہ دار اگر آپ ہی سے ہر بات کی اُمید رکھتے ہیں تو کبھی کبھی ان کی اُمیدیں توڑنا بھی ضروری ہوتا ہے، تاکہ انہیں بھی احساس ہو کہ تبدیلی صرف آپ کی طرف سے نہیں، ان کی طرف سے بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
ز خود سے محبت کرنا سیکھیں۔ خود کا خیال رکھیں۔ جی ہاں، جب تک آپ خود کا خیال نہیں رکھیں گی تب تک اپنے رشتوں کو کیسے سنبھالیں گی؟ اپنے ساتھ ناانصافی کرکے اپنے رشتوں کے ساتھ انصاف کرنے کی روایت غلط ہے۔
ز رشتوں کو بنائے اور قائم رکھنے کی ذمہ داری ہر ایک کی ہوتی ہے، تو تبدیل ہونا بھی سبھی کے لئے ضروری ہے، صرف ایک کے لئے نہیں۔
کتنا تبدیل کریں؟
ز جہاں تک آپ آرام دہ محسوس کریں اور پیار سے کچھ خاص کرنا چاہیں تو تبدیل ہونے میں کوئی برائی نہیں ہے۔
ز جہاں نہ تبدیل ہونے سے رشتے ٹوٹنے کی نوبت آجائے وہاں سمجھوتہ کرنے یا دو قدم پیچھے ہٹنے میں بھی برائی نہیں۔
ز اگر تبدیلی سے آپ کی شخصیت پر منفی نہیں ہو رہا ہو۔
ز اگر آپ کے تھوڑا زیادہ توجہ دینے سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں اور سامنے والے بھی آپ کی تبدیلی کو سراہیں تو کوئی حرج نہیں، جیسے کھانے میں پسند ناپسند، کپڑوں کے رنگ یا اسٹائل میں تبدیلی وغیرہ۔ یہ چھوٹی چھوٹی تبدیلی اگر بڑی خوشیاں دیں تو ضرور بدلیں۔
ز بدلنے میں برائی نہیں، لیکن تبدیلی ہونے کی حد پار کر جانے میں پریشانی ہے۔
ز تو تبدیلی ضرور لائیں، لیکن اپنی خوشیاں اور صلاحیت کو بھی پہلے سمجھ لیں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK