Inquilab Logo

کچھ دیر کے لئے مجھے تنہائی چاہئے

Updated: November 26, 2020, 8:29 AM IST | Reechal

روزانہ کی بھاگ دوڑ بھری زندگی میں ’پرسنل اسپیس‘ بہت ضروری ہے۔ اس سے ہمیں ذہنی سکون ملتا ہے۔ ڈیزائن ود سائنس کی بانی سیلی اگسٹین کہتی ہیں کہ ’’پرسنل اسپیس میں ہم خود سے روبرو ہوتے ہیں۔ یعنی اپنے بارے میں سوچنے اور اپنی اچھائیوں برائیوں کو سمجھنے کے لئے تنہائی بہت ضروری ہے۔‘‘

Personal Space
تنہائی میں بیٹھ کر کتاب پڑھنا ایک پُرسکون احساس بخشتا ہے

کورونا وائرس کے بحران میں زیادہ تر لوگ باہر جانے سے گریز کر رہے ہیں۔ پورا دن گھر والوں کے ساتھ ہی گزر رہا ہے۔ ایسے میں ’پرسنل اسپیس‘ (تنہائی) کی گنجائش کم ہوگئی ہے۔ کورونا سے پہلے ہم کچھ دیر کے لئے باہر بھی نکل سکتے تھے لیکن کورونا کے سبب عائد پابندی یہ مشکل ہے۔
 روزانہ کی بھاگ دوڑ بھری زندگی میں ’پرسنل اسپیس‘ بہت ضروری ہے۔ اس سے ہمیں ذہنی سکون ملتا ہے۔ ڈیزائن ود سائنس کی بانی سیلی اگسٹین کہتی ہیں کہ ’’پرسنل اسپیس میں ہم خود سے روبرو ہوتے ہیں۔ یعنی اپنے بارے میں سوچنے اور اپنی اچھائیوں برائیوں کو سمجھنے کے لئے تنہائی بہت ضروری ہے۔‘‘
 آپ سوچتے ہوں گے کہ بھلا ہمیں تنہائی کی کیا ضرورت ہے؟ مگر جب انسان روزانہ کی مصروفیت سے تھک جاتا ہے تو چند لمحے تنہائی چاہتا ہے۔ ایسے میں پُرسکون جگہ پر چند لمحے گزارنا ذہن کو تقویت بخشتا ہے۔ 
 اگسٹین کے مطابق ’’اگر آپ دماغ کو سکون پہنچانا چاہتی ہیں تو اس کے لئے آپ کو کسی نئی جگہ پر جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ آپ گھر ہی پر اپنا ’پرائیویٹ اسپیس‘ (گوشۂ تنہائی) بنا سکتے ہیں۔ اس کے لئے زیادہ کچھ کرنے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ ایک بڑی تکیہ اور ایک ہیڈ فون گوشۂ تنہائی بنانے میں آپ کی مدد کرسکتا ہے۔
گھر میں ایسی جگہ تلاش کریں، جس کا استعمال کم ہوتا ہو
 آرکیٹک مالاچی کنولی کے مطابق، ’’کورونا نے ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ ہم اپنے گھر کی جگہ کو بہتر استعمال کیسے کریں۔ اس کے لئے ہمیں ہوٹلوں اور اسکولوں سے سیکھنا چاہئے، جہاں پر ہر جگہ کا بہتر انداز میں استعمال ہوتا ہے۔ اسی طرح ہمیں بھی اپنے پورے گھر کا صحیح استعمال کرنا چاہئے۔ ہمیں اپنے گھر میں ایسی جگہ تلاش کرنی چاہئے جس کا استعمال کم ہوتا یا بالکل نہیں ہوتا ہے۔
لیونگ ایئریا بیڈ روم کو دو حصے میں بانٹ لیں
 گھر میں پرائیویٹ اسپیس نکالنے کیلئے ہم روم ڈیوائڈرز (لکڑی کی دیوار جس سے کمرے کو دو حصے میں تقسیم کیا جاتا ہے) بک کیس اور ہاؤس پلانٹ کا استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ طریقہ بہت آسان ہے اور اس میں زیادہ خرچ بھی نہیں کرنا پڑتا۔
 سیلی اگسٹین کے مطابق ’’ایک ایسی کرسی آپ کو تنہائی کا احساس کرا سکتی ہے، جس کے پیچھے کی سائیڈ اتنی اونچی ہو کہ بیٹھنے کے بعد آپ کا پورا جسم اس میں سما جائے۔ اس کے لئے پی کاک چیئر بہت اچھا طریقہ ہے۔ اس سے تنہائی تلاش کرنا آسان ہے۔
ہیڈ فون لگائیں اور خود کو بھیڑ سے الگ کر لیں
 نوئز کینسی لیشن (شور کو ختم کرنا) والے ہیڈ فون سے بھی آپ کو تنہائی محسوس ہوسکتی ہے۔ اگر آپ کے پاس عام ایئر فون ہی ہے، تو بھی آپ تنہائی محسوس کرسکتی ہیں۔ مگر ایسا آپ تبھی کر سکتی ہیں جب آپ ذہنی طور پر تیار ہیں۔
پودے سے گھر میں بنائیں گارڈن جیسا ماحول
 اگر ممکن ہو تو اپنے آرام کرنے کی جگہ کھڑکی کے کنارے سیٹ کریں۔ پھر آپ کھڑکی سے باہر چھوٹے چھوٹے پودے لگا لیں۔ کچھ پودے کو اندر بھی رکھ سکتی ہیں، ایسا کرنے سے آپ کو گارڈن جیسا محسوس ہوگا۔
 ایک تحقیق کے مطابق، لوگ چھوٹے پودے کے آس پاس بیٹھ کر تناؤ سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، ’’پودوں کی مدد سے تنہائی پانا اور تناؤ سے نجات حاصل کرنا کسی دوسرے طریقے سے زیادہ اثر دار ہے۔
پینٹنگز بھی آپ کی مدد کریں گی
 سیلی اگسٹین کے مطابق، ’’ہم اپنے لیونگ روم میں چھوٹی چھوٹی پینٹنگز لگا کر ایک الگ طرح کا ماحول تیار کرسکتی ہیں۔ کبھی کبھی تناؤ محسوس ہو یا ہمیں تنہائی کی ضرورت ہو تو ہم ان پینٹنگز کو دیکھ سکتے ہیں، ان کے بارے میں سوچ سکتے ہیں اور چاہیں تو ان سے باتیں بھی کرسکتے ہیں۔‘‘
 سیلی کہتی ہیں کہ ’’یہ ایک میڈی ٹیشن کی طرح ہے۔ ایسا سکون پانے کے لئے ہمیں بس خود کو ذہنی طور پر تیار کرنا ہوگا۔‘‘
گھر میں موجود لائبریری
 اگر آپ کو کتابیں پڑھنے کا شوق ہے اور گھر میں لائبریری بھی موجود ہے تو تنہائی کے لئے یہ جگہ بہترین ہے۔ آپ یہاں بیٹھ کر اپنی پسندیدہ کتابیں پڑھ کر آپ مزید اپنی دنیا میں گم ہو جائیں گی۔ 
ڈجیٹل گجیٹ سے دوری ضروری
 اگر آپ چند لمحات تنہائی چاہتی ہیں تو اس دوران ڈجیٹل گجیٹ کا استعمال ہرگز نہ کریں بلکہ اپنے آپ سے ملئے۔ اپنے آپ سے باتیں کیجئے۔ اگر آپ سے کوئی غلطی ہوگئی ہے تو اس بارے میں غور کریں مگر خود کو لعنت ملامت کرنے کے بجائے آئندہ ایسا نہ ہو اس بارے میں سوچیں۔ تنہائی میں صرف مثبت باتیں سوچیں۔ اپنی اچھائی پر خود کو شاباشی دیں۔ یہ ساری چیزیں آپ کی ’بیٹری‘ کو ’ری چارج‘ کرنے میں مدد کریں گی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK