Inquilab Logo

ان عادتوں کو بدلنا ضروری ہے، زندگی سنور جائے گی

Updated: June 07, 2022, 11:02 AM IST | Odhani Desk | Mumbai

ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے سے آپ سستی اور کاہلی کا شکار ہوجاتی ہیں اور خالی دماغ ویسے بھی شیطان کا گھر بن جاتا ہے، اس لئے کوشش کریں کہ ہر وقت خود کو کسی نہ کسی کام میں مصروف رکھیں،اس طرح ذہنی اور جسمانی دونوں اعتبار سے فٹ رہیں گی، اپنے کام خوداپنے ہاتھوں سے کرنے کامزہ ہی کچھ اور ہے

Decide what to buy before going to the market.Picture:INN
با زار جانے سے پہلے طے کرلیں کہ کیا خریدنا ہے؟ ۔ تصویر: آئی این این

کچھ منفیعادتیں  ایسی ہوتی ہیں جو مشکل سے بدلتی ہیں ، ذیل میں کچھ کی نشا ندہی کی جارہی ہے ۔ انہیں تبدیل کر کے آپ اپنی زندگی کو نیار خ دے سکتی ہیںاور اسے سنوار سکتی ہیں۔ 
 بازار میں جا کر مت سوچیں
 سوچ کر جائیے کہ کیا خریدنا ہے؟اگر آپ نے بازار میں چیزیں دیکھنے کے بعد اپنی ترجیحات کا تعین کیا تو یقین کیجئے کہ بازار خالی ہو جائیگا مگر آپ کی خواہشات ختم نہیں ہوں گی اور گھر  لوٹنے پر آپ کی جیب یا پر س میں کچھ نہیں بچے گا، آپ کے پاس موجود رقم خرچ  ہو چکی ہوگی۔
 ہفتے میں ایک دن ایسا ہو ؕ
 کم از کم ہفتے میں کوئی نہ کوئی دن ایسا ضرور  طے کرلیں جس میں آپ کو گھر سے باہر جانا ہو، کسی سے ملنا ہو ،کسی کی مزاج پرسی کرنا ہو ، کسی سے تعلقات کی تجدید کرنی ہوں، گھر میں بیٹھے بیٹھے آپ یکسانیت کا شکار ہوجاتی ہیں، لہٰذا کوشش کرکے گھر سے باہر نکلنے کا ایک دن ضرور متعین کریں۔
 ہمیشہ گھر سے باہر رہنا بھی مناسب نہیں
  ہمیشہ گھر سے باہر رہنے کی عادت بھی چھوڑیئے۔جی ہاں! کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کو گھر میں بیٹھتے ہی الجھن ہونے لگے۔ ہر کام میں اعتدال ضروری ہے۔ جن خواتین کو گھر کاٹ کھانے کیلئے دوڑتے ہیں اوروہ گھومنے پھرنے کی عادی ہو جاتی ہیں۔ان کے گھریلو معاملات تنازعات کا شکارہی رہتے ہیں۔  
 دوسروں کو بھی بولنے دیں 
 مختصر بات کریں۔بعض خواتین کو بولنے کی عادت ہوتی ہے اور وہ نان اسٹاپ بولتی رہتی ہیں، دوسروں کوبولنے ہی نہیں دیتیں بلکہ سامنے والوں کے منہ میں سے نکلے جملہ لے کر بھی خود پورا کرنےکی کوشش کرتی ہیں۔ یہ عادت بھی بدلیں۔ بولنے سے بہت توانائی خرچ ہوتی ہے۔ دوسروں کو سننے کی عادت بنائیں۔ اس طرح آپ خود تازہ محسوس کریں گی۔
 موبائل سے چپکے رہنے کی بیماری 
   ان دنوںگھٹنوںکان سے موبائل فون لگانے کی وبا عام ہوگئی ہے۔   خواتین مختلف موبائل فون کمپنیز  سے ری چار ج کرواتی ہیں۔  ان لمیٹڈ کال  عام  طور پر پیکیج کا حصہ ہوتا ہے۔کچھ خواتین  گھنٹوں اپنی سہیلیوںیا رشتے داروں سے فون پر بات چیت کرتی رہتی ہیں کیونکہ اس کی اضافی قیمت ادا نہیں کرنی ہوتی ہے۔ دوسری طرف کچھ خواتین کو  یہ  ڈر بھی ہوتا ہے کہ ان لمیٹڈپیک کاد ام وصول نہیں ہوپائے گا ،کمپنی کا فائدہ ہوجائے گا ۔  بس اسی فکر میں وہ فون پر دنیا  جہاں کی باتیں کرتی ہیں اور اپنے ساتھ ساتھ دوسری خواتین کا بھی  وقت ضائع کررہی ہوتی ہیں۔ سائنس بھی کہتی ہے کہ  بہت دیر تک موبائل فون سے چپکے رہنے سے صحت متاثر ہوتی ہے ۔ سننے کی قوت پر بھی اثر پڑتا ہے۔
 خالی مت بیٹھیں ، کچھ نہ کچھ کریں  
  ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہ بیٹھیں۔ اگرچہ آپ کے گھر  میںنوکروں کی فوج ہو۔ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے سے آپ سستی اور کاہلی کا شکار ہوجاتی ہیں اور خالی دماغ ویسے بھی شیطان کا گھر بن جاتا ہے۔ کوشش کریں کہ ہر وقت خود کو کسی نہ کسی کام میں مصروف رکھیں۔ اس طرح آپ ذہنی اور جسمانی دونوں اعتبار سے فٹ رہیں گی۔ اپنے کام خوداپنے ہاتھوں سے کرنے کامزہ ہی کچھ اور ہے۔اگر آپ کسی ملازمہ سے کوئی کام لے بھی رہی ہیں تو اس کی نگرانی ہی ایک خاصی بڑی ذمہ داری ہے جس کو آپ احسن طریقے سے نبھا رہی ہوں گی تو وہ بھی آپ کے کام کے ہی زمرے میں آئے گا اور کوئی نہیں کہہ سکے گا کہ آپ یو ں ہی بیکار پڑی رہتی ہیں۔
 عمل بھی کریں 
  صرف سوچیں مت، عمل بھی کریں،اگر آپ نے  خیالی پلاؤ بنانے کی اپنی عادت چھوڑ دی  تو آپ  ہمیشہ کامیاب رہی گی۔ صرف اتنا سوچیں جس پر عمل کرسکتی ہوں۔بہت زیادہ سوچنے سے آپ کی قوت فیصلہ کمزوری ہوجاتی ہے، لہٰذا جو سوچیں وہ خوب چھان پھٹک کر سوچیں اور پھر اللہ کا نام لے کر اس پر عمل  کریں۔بعض خواتین کی عادت ہوتی ہے کہ وہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے ہی انہیں عام کردیتی ہیں اور پھر  وہ مذا ق کا موضو ع بن جاتی ہیں۔ کم نہ ہونے پر لوگ اس کا مذا ق اڑےہیں ۔  اس طرح ہوتا کچھ بھی نہیں ہے اور صرف شور مچ کر ختم ہوجاتا ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے جو سوچیں ، وہ کرڈالیں ۔  
 جو چیز جہاں سے اٹھائیں ، وہیں رکھیں
   اپنی چیزوں کو ان کی جگہ  پر رکھیں۔اگر آپ نے روز مرہ استعمال کی چیزیں کسی مخصوص جگہ پر رکھنے کی عادت شروع  ہی سے  نہ ڈالی تو پریشانی ساری زندگی آپ کا پیچھا نہیں چھوڑے گی۔ کم از کم آپ کا موبائل فون، چابیاں، چشمہ ، والٹ پرس اور گھڑی وغیرہ تو ایسی جگہ رکھی ہونی چاہئے کہ اندھیرے  میں بھی ہاتھ ماریں تو ٹٹولے بغیر وہ چیزیں آپ کو مل جائیں۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ آپ کے گھر میں ترتیب  ہو۔ ایک جگہ چابیوں کا گچھا لٹکانے کیلئے ہونا چاہئے تودوسری طرف کوئی ایسی دراز ہو جس میں آپ اپنا والٹ یاموبائل وغیرہ سنبھال کر رکھ دیا کریں۔
 شوہر سے کچھ نہ چھپائیں
 جھوٹ نہ بولیں۔یہ وہ عادت ہے کہ جو آپ نہ چھوڑدی تو آپ ٹینشن فری ہو جائیں گی۔ بازار سے جو خرید کر لائیں ،شوہر کے علم میں ہونا چاہئے  اور جتنے پیسے آپ نے اپنی شاپنگ پر خرچ  کئے ہوں، وہ بھی شوہر کو پتہ ہونا ضروری ہے۔ اس طرح آپ کے درمیان انڈر اسٹینڈنگ رہے گی اور کبھی آپ خود کو چور نہیں سمجھیں گی۔ زندگی کے ہر شعبے میں   حقیقت بیانی کو اپنے معمولات میں شامل کرلیں تو آدھی پریشانیاں ختم ہو جائیں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK