Inquilab Logo

جَنک فوڈ نوجوانوں کی نیند میں کمی کا سبب بن رہا ہے

Updated: December 31, 2020, 11:17 AM IST | Agency

یوں تو ’جنک فوڈ‘ کو صحت کے لئے نقصاندہ ہی سمجھا جاتا ہے اور اس کے کئی نقصانات سے ماہرین گاہے بگاہے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔ اسی ضمن میں اب ایک تازہ تحقیق کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنک فوڈ کا کثرت سے استعمال نوجوانوں کی نیند میں بھی کمی کاسبب رہا ہے ۔

Junk Food - Pic : INN
جنک فوڈ ۔ تصویر : آئی این این

یوں تو ’جنک فوڈ‘ کو صحت کے لئے نقصاندہ  ہی سمجھا جاتا ہے اور اس کے کئی نقصانات سے ماہرین گاہے بگاہے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔ اسی ضمن میں  اب ایک تازہ تحقیق کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنک فوڈ کا کثرت سے استعمال  نوجوانوں کی نیند میں بھی کمی کاسبب رہا ہے ۔ لہٰذا ایسے نوجوان جنہیں جنک فوڈ بہت پسند ہے اور وہ کثرت سے جنک فوڈ کھاتے ہیں تو وہ محتاط ہوجائیں ۔ طبی خبروں کی ایک  ویب سائٹ کی رپورٹ کے  مطابق یونیورسٹی آف کوئنس لینڈ میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جنک فوڈ کی کثرت بالغ افراد میں نیند کے حوالے سے پائی جانے والی کئی شکایات کے اسباب میں شامل ہے۔ کوئنس لینڈ یونیورسٹی کے اسوسی ایٹ پروفیسر اسد خان کا کہنا ہے کہ غیر صحت مندانہ غذائی عادات اور ذہنی تناؤ کے باعث نیند میں خلل کے مابین تعلق معلوم کرنے کے لئے  عالمی سطح پر ہونے والی یہ پہلی تحقیق ہے جس میں ۶۴؍ ممالک کے ہائی اسکول کے طلبہ شریک ہوئے۔ تحقیق میں پایاگیا کہ جو نوجوان سافٹ ڈرنکس کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں ان میں بے خوابی سے متعلقہ مسائل کی شرح بھی زیادہ ہوتی ہے۔ یومیہ تین سافٹ  ڈرنکس پینے والے نوجوانوں میں نیند میں بے سکونی کی۵۵؍ فی صد زائد شکایات پائی گئیں۔ اسی طرح ایسے مرد جو ہفتے میں چار دن سے زائد فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں ان میں نیند کے دوران بے سکونی اور خلل کی شکایت ہونے کی شرح ہفتے میں ایک دن فاسٹ فوڈ کھانے والوں کے مقابلے میں۵۵؍ فیصد زائد ہوتی ہے۔ ڈاکٹر اسد خان کا کہنا ہے کہ کم آمدنی والے ممالک کے نوجوانون یا ٹین ایجرز میں نیند سے متعلق شکایات کا تعلق جنک فوڈ کے استعمال سے متعلق ہے۔ اس میں ہفتے کے سات میں پانچ دن  فاسٹ فوڈ کھانے والے نوجوانوں میں بے خوابی وغیرہ جیسی شکایات عام ہیں۔ اسی طرح زائد آمدنی  والے ممالک میں جنک فوڈ باعث نیند سے متعلقہ شکایات کی شرح اور بھی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نیند میں بے سکونی کے باعث بلوغت کی عمر میں دماغی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK