Inquilab Logo

بینائی سے متاثر۲۵؍سالہ جیوتسنا سب سے کم عمر پی ایچ ڈی ہولڈربنیں

Updated: January 14, 2020, 3:08 PM IST | Agency | Hyderabad

معذوروں کو نہ صرف روزمرہ کی زندگی میں عام انسانوں سے زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ انہیں تعصب اور تفریق بھی جھیلنا پڑتا ہے۔

جیوتسنا
جیوتسنا

 حیدرآباد (ایجنسی) : معذوروں کو نہ صرف روزمرہ کی زندگی میں عام انسانوں سے زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ انہیں تعصب اور تفریق بھی جھیلنا پڑتا ہے۔   ایسے حالات میں بھی کچھ لوگ یہ ثابت کردیتے ہیں کہ وہ اپنے میدان کے ’سکندر‘ ہیں۔ کئی معذورافراد ایسے ہیں جنہوں نے اپنی محنت، صلاحیت اور قابلیت سے سماج میں اعلیٰ مقام حاصل کیا۔ آج ہم ایک ایسی ہی باعزم خاتون کی حصولیابی سے روشناس کرانے جارہے ہیں۔ ہم بات کررہے ہیں حیدر آباد کی ۲۵؍ سالہ جیوتسنا فنیزا کی جنہوں نے  بینائی سے متاثر ہوتے ہوئے بھی کبھی ہار نہیں مانی اور دھیرے دھیرے ترقی منازل طے کرتے ہوئے آج پی ایچ ڈی ہولڈر بن گئیں۔ جیوتسنا نے نہ صرف پی ایچ ڈی مکمل کی بلکہ یہ ڈگری حاصل کرنے والی ہندوستان کی سب سے کم عمر پی ایچ ڈی ہولڈ ر کا انوکھا ریکارڈبھی اپنے نام درج کیا ہے۔  تفصیلات کے مطابق جیوتسنا فنیزا نے انگریزی ادب  میں پی ایچ ڈی مکمل کی ہے ۔ ’نیو انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق جیوتسنا پیدائشی طور پر ہی بینائی سے محروم ہے ۔ اس کے باوجود انہوں نے ’انگلش اینڈ فارین لینگویج یونیورسٹی‘ سے اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی ہے۔ معلوم ہوکہ جیوتسنا نے اپنی دسویں تک کی پڑھائی بلائنڈ اسکول سے کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ جب جیوتسنا کو ایک کالج کے پرنسپل نے ایڈمیشن دینے سے منع کیا تو انہوں نے اسی وقت یہ عزم کرلیا کہ اب وہ دنیا کو دکھادیں گی کہ معذور انسان کیا کیا کرسکتا ہے ۔ اس کے بعد جیوتسنا نے پیچھے مڑکر نہیں دیکھا اور تعلیمی کامیابیوں کی منازل طے کرتی چلی گئیں۔ 
 جیوتسنا نے پوسٹ کالونیول ویمن رائٹس پر اپنی پی ایچ ڈی کی ہے۔ ۲۰۱۱ء میں جیوتسنا نے نیٹ امتحان کوالیفائی کیا تھا، کتابوں اور میگزین میں ۱۰؍ ریسرچ مقالے لکھے، سمیناروں اور کانفرنس میں ۶؍ ریسرچ مقالے پیش کئے۔ ان حصولیابیوں  کے باوجود ان کو جاب انٹرویو کے دوران کئی بار تلخ جملے بھی سننے پڑے۔ وہ کہتی ہیں کہ مجھ سے پوچھا جاتا تھا کہ ’’آپ طلبہ کو کیسے پڑھائیں گی، طلبہ کی حاضری کیسے لیں گی؟ وغیرہ وغیرہ۔‘‘ لوگوں کے اس طرح کے سوالوں کے بعد بھی جیوتسنا کا حوصلہ کمزور نہیں ہوا اور وہ انٹرویو دیتی رہیں۔ آخر کار انہیں دہلی یونیورسٹی کے ایس آر ڈی ایس ڈی کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کا عہدہ مل گیا۔ فی الحال جیوتسنا گریجویشن اور پوسٹ گریجوشن کے طلبہ کو انگریزی پڑھارہی ہیں۔ 

youth Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK