Inquilab Logo

کِیا کارنیول : لگژری ایم پی وی سیگمنٹ میں دبدبہ بنانے کیلئےتیار

Updated: January 25, 2020, 2:45 PM IST | Ankit Dubey | New Delhi

کِیا موٹرس انڈیا اپنی یہ نئی ملٹی پرپز وہیکل آٹو ایکسپو میں لانچ کرے گی

کیا کارنیوال ۔ تصویر : آئی این این
کیا کارنیوال ۔ تصویر : آئی این این

 گزشتہ ہفتے حیدر آباد میں شاہی انداز میں ’کیا موٹر‘ نے اپنی دوسری گاڑی کارنیول پیش کی۔  یہ نئی کار ہم نے یہیں آزمائشی طور پر چلائی۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ کار لگژری ایم پی وی سیگمنٹ میں اپنی برتری ثابت کرے گی ۔ ہندوستانی بازار میں یہ ۵؍ فروری کو لانچ کی جائے گی ۔ 
ڈیزائن اور ڈائمینشن
 کِیا سیلٹوس ہندوستانی بازار میں کمپنی کی پہلی کار تھی جو کافی بولڈ ڈیزائن کے ساتھ آئی تھی ۔ اسی ڈیزائن کو کمپنی نے کارنیول میں بھی برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے ۔ اس نئی کار کے اگلے حصے میں ٹائیگر نوز گِرل دی گئی ہے اورساتھ ہی گِرل، ہیڈلیمپ اور فوگ لیمپس پر کمپنی نے کروم کا استعمال کیا ہے۔  گاڑی کے فرنٹ میں سب سےبہتر لُک اس کی ہیڈلائٹ دیتی ہے جو کہ کافی بڑ ی ہے اور اس میں ایل ای ڈی ڈے ٹائم رننگ لائٹس، پروجیکٹر لینس یونٹس ملتی ہے۔ نیچے کی جانب آئس کیوب نما ایل ای ڈی فوگ لیمپس ہیں ، جس پر سی شیپ کروم بیزل کافی اچھے طریقے سے استعمال کئے گئے ہیں۔ سائیڈ پروفائل سے کیا کارنیوال کافی لمبی نظر آتی ہے۔ انووا کرسٹا کے مقابلے یہ ۳۸۰؍ ایم ایم لمبی اور ۱۸۰؍ ایم ایم چوڑی ہے۔  وہیں اس کا وہیل بیس انووا کے مقابلے تقریباً ۳۱۰؍ ایم ایم زیادہ ہے اور اس کی اونچائی تھوڑی کم دی گئی ہے ۔ کارنیول دکھنے میں چوکھٹا نما شکل کی نظر آتی ہے اور سائیڈ کے ڈور ہیڈلس پر بھی کمپنی نے کروم کا استعمال کیا ہے۔ اس کےعلاوہ اس میں ۱۸؍  انچ کے بڑے الائے وہیل دئیے گئے ہیں۔
انٹیریئر میں کیا خاص ہے؟
 کیا موٹرس اپنی کارنیوال کو لگژری ای پی وی کہہ رہی ہے اور یہ بات سچ بھی ہے کیونکہ  اس میں کافی سارے فیچرس ایک لگژری کار سے کم نہیں ملتے ۔ ڈرائیور سیٹ کمپنی نے الیکٹریکلی ایڈجسٹیبل دی ہیں اور اس کی سیٹ کافی اونچی ہے، جس کےباعث مسافر سڑک کا پورا منظر آسانی سے دیکھ سکتے ہیں۔  کار چوڑی ہونے کی وجہ سے ڈرائیور اور آگے بیٹھنے والے مسافر کے درمیان ٹھیک ٹھاک فاصلہ رہتا ہے۔  ڈَیش بورڈ کا لے آؤٹ بھی کافی اچھا دیا گیا ہے اور ساتھ ہی یہاں کمپنی نے ۲؍ گلو باکس دئیے ہیں جس میں سامان رکھنے کی جگہ اچھی ملتی ہے ۔ باکس میں کوئی کُولنگ فیچر نہیں ملتا ہے ۔ کمپنے نے یہاں ۸؍ انچ کا ٹچ اسکرین انفوٹینمنٹ سسٹم دیا ہے۔ اس کے ساتھ یہ ایک ایپل کار پلے اور اینڈرائیڈ آٹو سے بھی لیس ہے۔  کار میں اسٹیئرنگ ماؤنٹیڈ کنٹرول، کروز کنٹرول، وائرلیس چارجنگ اور ریئر ڈورس کیلئے رُوف ماؤنٹیڈ ون ٹچ بٹن بھی دئیے گئے ہیں۔ 
 کارنیول میں پلاسٹک کوالیٹی بھی کافی اچھی دی گئی ہے اور سیٹیں بھی کافی آرام دہ ہے ۔ حالانکہ یہاں بھی کمپنی نے صرف ڈرائیور سیٹ کو الیکٹریکلی ایڈجسٹیبل دیا ہے۔ کو ڈرائیور میں آپ سیٹوں کو مینوئل ہی ایڈجسٹ کرسکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی اس گاڑی میں صرف ڈرائیور کیلئے وینٹی لیٹیڈ سیٹ دی گئی ہے۔ دیگر فیچر کے طور پر کمپنی نے ٹاپ ویریئنٹ میں ہارمن کارڈن کا ساؤنڈ سسٹم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس میں ۳۷؍ کنکٹی ویٹی فیچرس کے طور پر یو وی او کنیکٹ سسٹم بھی دیا ہے جسے آپ اپنے اسمارٹ فون اور اسمارٹ واچ سے کنیکٹ کرسکتے ہیں۔ کار میں کمپنی نے ایک اسمارٹ پیوریفائر بھی دیا ہے جو کہ آپ کو کیا سیلٹوس میں ملتا ہے۔ دوسری لائن کی سیٹیں بھی کافی آرام دہ ہیں اور ساتھ ہی کمپنی نے یہاں ۱۰ء۱؍ انچ کا انٹرٹینمنٹ اسکرین بھی دی ہے، جس میں آپ اپنا یو ٹیوب اور یو ایس بی کے ذریعے گانے اور فلمیں دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی نے یہاں یو ایس بی کے علاوہ لیپ ٹاپ چارج کرنے کے لئے چارجنگ پوائنٹ اور بھی دیا ہے۔  ریئر سیٹیں  کافی اچھی دی گئی ہیں، یعنی آپ انہیں موڑکر ۲۷۵۹؍ لیٹر کا بُوٹ اسپیس حاصل کرسکے ہیں۔ یہ فولڈیبل فیچرس کے ساتھ آتی ہے اور لمبائی زیادہ ہونے کے باعث آپ کو تیسری لائن کے ساتھ ۵۴۰؍ لیٹر کا بُوٹ اسپیس ملتا ہے ۔ ہم نے ٹاپ اسپیسیفکیشن لیموزین ویریئنٹ چلائی  جس میں ۷؍ سیٹیں ملتی ہیں اور اس میں دوسری لائن میں کمپنی نے کیپٹن سیٹیں دی ہیں اور یہ ۲+۲+۳؍ لے آؤٹ کے ساتھ موجود ہے۔ 
ڈرائیونگ کے دوران اس کی کارکردگی
 کِیا کارنیول کی اسٹیئرنگ سنبھالتے ہی آپ بھول جاتے ہیں کہ آپ ایک لمبی گاڑی چلارہے ہیں۔ آپ کو ڈرائیونگ کے دوران ایسا محسوس ہوتاہے کہ آپ ایک ایس یو وی چلارہے ہیں۔ کارنیول میں ۲۱۹۹؍ سی سی کا سی آر ڈی آئی انجن دیا ہے جو کہ ۲۰۰؍ پی ایس کی پاور اور ۴۴۰؍ این ایم کا ٹورک جنریٹ کرتا ہے۔ انجن کافی پاور فل نظر آتا ہے ۔ گاڑی کا وزن تقریباً ۲ء۲؍ ٹن ہے اور کھلی سڑکوں پر یہ کافی ہلکی نظر آتی ہے ۔ کم ریوز پر یہ کافی اچھی رفتار پکڑ لیتی ہے۔ حالانکہ ٹریفک بھری سڑکوں پر اس میں آپ کو ۳۰؍ سے ۴۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر اسٹیئرنگ تھوڑا بھاری محسوس ہوتا ہےمگر کھلی سڑکوں پر اس کی ڈرائیو کوالیٹی کافی بہتر ہے۔ 
انجن کیسا ہے
 اس کا انجن ۸؍ اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن کے ساتھ آتا ہے، جس میں مینوئل موڈ بھی شامل ہے۔ شروعاتی پِک اَپ میں آُ کو ہلکا سا لیگ محسوس ہوتا ہے ، لیکن اس کی مِڈ رینج میں رفتار کافی اچھی ہے۔ رائیڈ کوالیٹی گاڑی کی کافی اچھی ہے اور چلانے کے دوران آپ کو اس کے انجن کی ریفائنمنٹ کافی بہتر محسوس ہوتی ہے۔ زیادہ ریوس پر بھی چلانے کے دوران آپ کو ایسا احساس ہوگا کہ آپ ایک ڈیزل انجن والی ایم پی وی نہیں بلکہ پیٹرول انجن والی ایم پی وی چلارہے ہیں۔ اوبڑ کھابڑ سڑکوں پر بھی یہ آپ کو ایک مزیدار اور آرام دہ رائیڈ دینے کا دعویٰ کرتی ہے ۔ اس کے سسپیشن بہتر طریقے سے کام کرتے ہیںا ور آپ ہائی وے پر اسے آسانی سے پورے دن ۸۰؍ سے ۱۰۰؍ کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار پر کروز کرسکتے ہیں۔  صفر سے ۱۰۰؍ کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار یہ آسانی سے پکڑلیتی ہے ۔ اس کا فیول ٹینک ۶۰؍ لیٹر کا ہے اور یہ ۶۰۰؍ کلومیٹر سے بھی زیادہ رینج دے سکتی ہے۔ 
ہمارا فیصلہ
 کارنیوال کو ہندوستانی بازار میں مکمل طور پر ’نیکڈ ڈاؤن کِٹ ‘ کے طور پر اتارا جارہا ہے ۔ کمپنی اسے ۵؍ فروری کو آٹو ایکسپو کے دوران لانچ کرے گی ۔ ہمیں امید ہے کہ کیا اپنی ٹویوٹا انووا کرسٹا کی قیمت ۲۸؍ سے ۳۲؍ لاکھ روپےکے درمیان رکھ سکتی ہے ۔ کیا کارنیوال ہندوستانی بازار میں ان لوگوں کیلئے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگی جو پوری فیملی کیلئے ایک پریمیم ایم پی وی کی تلاش کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK