Inquilab Logo

لاک ڈاؤن : اپنے معمولات کو کیسے بہتر بنائیں؟

Updated: April 07, 2020, 4:45 AM IST | Inquilab Desk

لاک ڈاؤن کے سبب ہر کوئی بے وقت سوتا اور بے وقت اٹھتا ہے، نہ کھانے کا کوئی وقت متعین ہے ، نہ پڑھنے کا۔ معمولات میں بگاڑ کے سبب صحت متاثر ہوتی ہے اور قوت مدافعت کمزور ہوتا ہےلہٰذا اپنے معمولات کو بہتر بنانے کیلئے اِن باتوں پر عمل کریں تاکہ آپ کی صحت متاثر نہ ہو

Womens Life - Pic : INN
خواتین کی زندگی ۔ تصویر : آئی این این

کم و بیش ایک ہفتہ لاک ڈاؤن کا باقی ہے۔ گزرے چند دنوں سے ہماری جسمانی سرگرمی میں کمی آگئی ہے۔ یہ صحت کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ بیٹھے بیٹھے کھانے کو ہم مجبور ضرور ہیں لیکن اس سے صحت پر برا اثر پڑتا ہے۔ کسی بھی بیماری سے لڑنا ہے تو قوتِ مدافعت مضبوط ہونا چاہئے۔ وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے گھر میں ہی رہنے، ہاتھوں کو بار بار دھونے، ماسک کا استعمال کرنے کے اصول کی پابندی ہم کر ہی رہے ہیں، اب چلئے بیماری سے لڑنے کی طاقت بڑھاتے ہیں۔ اسے اپنے معمولات اور کھان پان میں تبدیلی لاکر قوتِ مدافعت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ اپنے معمولات کیسے بہتر بنائیں، جانیں یہاں:
معمولات درست کرنے ہوں گے
 ہم گھر پر ہیں تو معمولات بگڑ گئے ہیں۔ کچھ لوگ دیر رات تک جاگ رہے ہیں، صبح دیر سے اٹھ رہے ہیں، ٹھنڈا کھانا کھا رہے ہیں۔ ان معمولات کے سبب کئی پریشانیاں ہوسکتی ہیں جیسے بدہضمی، قبض، کھٹی ڈکاریں وغیرہ۔ ذیابیطس یا دل کے امراض میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس مشکل وقت میں خود پر کنٹرول رکھنا ضروری ہے۔ نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی دباؤ بھی ہم سب پر ہے۔
صحتمند رہنے کا راز
 مناسب اور اچھی نیند بیماری سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہے۔ ایسے میں جب ہم گھر پر ہیں تو کوشش ہونی چاہئے کہ ہم رات میں بھرپور نیند لیں اور صبح جلدی اٹھیں۔ معمولات پر پابندی سے عمل کریں۔ صبح جلدی اٹھیں گے تو رات کو جلدی نیند آئے گی۔ نیند کے ذریعے آپ خود کو صحت مند، تروتازہ اور توانائی سے بھرپور محسوس کریں گے۔ اس سے قوتِ مدافعت مضبوط ہوگا۔
صحت کے لئے پانی
 صحتمند رہنے کے لئے دوسری ضروری چیز مناسب مقدار میں پانی پینا ہے۔ کئی مرتبہ ایک ہی جگہ بیٹھے رہنے، ٹی وی دیکھنے وغیرہ کے سبب زیادہ چلنا نہیں ہو پاتا، اس لئے ہوسکتا ہے کہ آپ کو پیاس بھی کم محسوس ہو۔ مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ پانی نہ پئیں۔ گرمی بڑھ رہی ہے اور پانی کی ضرورت بھی۔ جسم کے اندر سارے نظام کو بہتر انداز میں کام کرنے کے لئے مناسب پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی کی کمی کے سبب جسم میں عجیب سی تھکان اور بھاری پن محسوس ہوسکتا ہے، ساتھ ہی سستی بھی محسوس ہوسکتی ہے۔ لہٰذاپانی خوب پئیں۔
ورزش بھی ضروری
 جب ہم گھر کے اندر ہیں، تو کسی اور سرگرمی کی گنجائش نہیں ہے۔ لہٰذا ہلکی پھلکی کسرت کیجئے۔ کچھ نیا آزمانے کی کوشش ہرگز نہ کریں۔ صبح و شام دونوں وقت ۱۵؍ ۱۵؍ منٹ کی ایکسرسائز جسم کو صحتمند رکھے گی اور قوتِ مدافعت مضبوط ہوگا۔
صحت بخش غذا
 اگرچہ جسم کو تمام غذائی اجزاء کی ضرورت ہے لیکن پروٹین کے ساتھ وٹامن سی، وٹامن ڈی اور زنک قوت مدافعت کو بڑھانے کے لئے زیادہ اہم ہیں۔ لہٰذا مناسب مقدار میں ایسی غذائیں کھائیں جو ان عناصر پر مشتمل ہوں۔
وقت کا خیال رکھیں
 اُٹھنے کے ۲؍ گھنٹے کے اندر ناشتہ کرلیں۔ ہر ۳؍ سے ۴؍ گھنٹےکے وقفے سے کھائیں۔ شام میں چائے کے ساتھ ہلکا پھلکا ناشتہ بھی ضرور کریں۔ اس طرح بہت زیادہ دیر آپ کا پیٹ خالی نہیں رہے گا۔
غذا میں کیا کیا شامل کریں
 صبح چائے کے ساتھ بسکٹ کے بجائے ۵؍ سے ۶؍ بادام، ۲؍ سے ۳؍ اخروٹ کھائیں، تو زیادہ فائدہ مند ہوگا۔ آپ کھجور یا انجیر بھی کھاسکتے ہیں۔
 ناشتے میں پروٹین لیں جیسے دودھ اور دلیہ، دہی اور پراٹھا، آملیٹ اور پراٹھا، انکھوا نکلی ہوئی دالیں اور اس کے ساتھ پوہا یا اوپما میں ایک چیز کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
 موسمی پھل یعنی اس موسم میں ملنے والا پھل سنترا، تربوزہ، خربوزہ، پپیتا بھی کھا سکتے ہیں۔ ان کو دن کے ۱۱؍ بجے کے قریب ٹی وی دیکھتے، بیٹھے ہوئے یا آرام کرتے وقت کھا سکتے ہیں۔
 دوپہر میں کھانے میں روٹی، چاول یا دال کے ساتھ روز دہی کا استعمال کرنے کی کوشش کریں۔ چاہیں تو بطور رائتہ استعمال کرسکتے ہیں۔ اپنی غذا میں دال ضرور شامل کریں۔ اگر دال بنانے کا اراہ نہیں ہے تو چار حصہ آٹے میں ایک حصہ بیسن ملا کر اس کی راٹی کھائیں۔
 موسمی سبزیاں ہی کھائیں۔ سبھی پھل اور سبزیاں اچھی طرح سے دھوئیں یا نمک کے پانی میں دھوئیں اس کے بعد ہی استعمال کریں۔ انہیں فریج میں محفوظ کرکے رکھیں۔
 شام کی چائے کے ساتھ بھنے چنے، بھنے مونگ پھلی اور مرمرے کا آمیزہ یا پاپ کورن لے سکتے ہیں۔ بیسن یا دال کا چیلا، انکھوا نکلی دالوں کی چاٹ بھی چائے کے ساتھ لے سکتے ہیں۔
 رات کا کھانا سونے سے ۲؍ گھنٹے پہلے کھائیں۔ رات میں ہلکا کھانا کھائیں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK