Inquilab Logo

ایم جی موٹرکی پہلی الیکٹرک کار زیڈ ایس ای وی

Updated: December 28, 2019, 2:45 PM IST | Ankit Dubey | New Delhi

’ایم جی موٹر‘ نے جون ۲۰۱۹ء میں اپنی ’ایم جی ہیکٹر‘ لانچ کی جو کہ ملک کی سب سے۷ زیادہ ’کنیکٹیڈ فیچر‘ سے لیس کار ہے۔ ہیکٹر کی کامیابی کے بعد اب برطانیہ کی یہ ملٹی نیشنل آٹو موبائل کمپنی اپنی پہلی الیکٹرک کار ’ایم جی زیڈ ایس ای وی‘ کو اگلے ماہ لانچ کرے گی۔

ایم جی موٹر زیڈ ایس ای وی ۔ تصویر : آئی این این
ایم جی موٹر زیڈ ایس ای وی ۔ تصویر : آئی این این

  ’ایم جی موٹر‘ نے جون ۲۰۱۹ء میں اپنی ’ایم جی ہیکٹر‘ لانچ کی جو کہ ملک کی سب سے۷ زیادہ ’کنیکٹیڈ فیچر‘ سے لیس کار ہے۔ ہیکٹر کی کامیابی کے بعد اب برطانیہ کی یہ ملٹی نیشنل آٹو موبائل کمپنی اپنی پہلی الیکٹرک کار ’ایم جی زیڈ ایس ای وی‘ کو اگلے ماہ  لانچ کرے گی۔ ہمیں دسمبر میں ہی دہلی کی ٹھٹھرادینے والی ٹھنڈ میں اسے چلانے کا موقع ملا اور اس کامپیکٹ الیکٹرک ایس یو وی کی خاص باتیں بتارہے ہیں۔ 
ڈیزائن  ایسا ہے
 ایم جی زیڈ ایس ای وی کا اگلا حصہ عام سا لگتا ہے، لیکن کمپنی نے اسے تھوڑا منفرد بنانے کیلئے کئی چیزوں کا استعمال کیا ہے، جنہیں غور سے دیکھنے پر آپ کو یہ الیکٹرک ایس یو وی خاص معلوم ہوتی ہے۔ فرنٹ میں بڑی گِرِل دی ہے جس پر کروم لگایا ہوا ہے۔ گِرِل کے درمیان میں ہی کمپنی نے بڑا ’بریتھ ایبل‘ لوگو دیا ہے جسے کھول کر گاڑی کو چارج بھی کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کا بونٹ کافی طاقتور لگتا ہے۔  خاص بات یہ کہ فرنٹ میں جو ہیڈلائٹ ہے وہ ’لندن آئی‘ سے متاثر ہے اور اسی میں ہیلوجن بلب، ایل ای ڈی لائٹس اور ٹرن انڈیکیٹر شامل ہیں۔ حالانکہ فرنٹ میں فوگ لیمپ کی کمی محسوس ہوتی ہے ۔
 اب سائیڈ پروفائل کی بات کریں تو اسے چوکور شکل دی گئی ہے، کار کو اسپورٹی اور پریمیم  بنانے کیلئے اسکے رُوف سیل پر کروم کا استعمال کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کھڑکی کے نچلے حصے پر بھی کروم لائن ملتی ہے۔ عقبی حصے میں کمپنی نے ’اے پِلر ‘  سےلے کر ’بی پِلر‘ تک جو لائنس دی ہیں وہ بھی لیمپرڈ جمپ سے متاثر ہے۔ نیچے کی جانب کمپنی نے اس میں ۱۷؍ انچ کے وہیل دئیے ہیں جوکہ ڈچ وِنڈمل سے متاثر ہیں۔ مجموعی طور پر کمپنی نے اسکے سائیڈ پروفائل میں کافی اچھا کام کیا ہے اور یہ مسکولر لُک کیساتھ پریمیم بھی نظر آتی ہے۔ کار کے پچھلے حصے کی بات کریں تو ’زیڈ ایس ای وی‘ آپ کو کافی اگریسیو دکھائی دیتی ہے اور یہاں پر کمپنی نے اوپر کی جانب ایک چھوٹا سا شارک فِن اینٹینا دیا ہے جو اسے اسپورٹی لُک دیا ہے۔ نیچے کی جانب دیکھیں تو یہاں جو عقبی لوگو لگا ہوا ہے اسکے ذریعے آپ اسکے بُوٹ کو کھول سکتے ہیں۔  مجموعی طور پر کمپنی نے اس کے ڈیزائن پر  اچھا کام کیا ہے۔
انٹیریئر کیسا ہے
 اس الیکٹرک کار کے انٹیریئر کی بات کریں تو یہ کافی صاف ستھرا اور سادہ ڈیزائن کا حامل ہے ۔ اس کا ڈیش بورڈ ہمیں بہت پسند آیا کیونکہ یہاں کمپنی نے دہری سلائی کیا ہوا نرم چمڑے کا استعمال کیا ہے۔ انٹیریئر میں بھی کمپنی نے کروم کا کافی استعمال کیا ہے اور اسے پریمیم لُک دینے کی کوشش کی ہے۔ کمپنی نے ایک فلیٹ باٹم اسٹیئرنگ وہیل دیا ہے اور اس پر چڑھا ہوا لیدر ایک اسپورٹی کار کا تو احساس کراتا ہی اور اس سے اسٹیئرنگ کی گرفت بھی کافی اچھی ملتی ہے۔  انٹیریئر میں پوری طرح کمپنی نے ایک بلیک تھیم دی ہے اور اگر اسپیس کی بات کریں تو اس الیکٹرک کار میں چار افراد آسانی سے بیٹھ سکتے ہیں اور پانچویں کی بھی گنجائش ہے تاہم تھوڑی پریشانی ہوسکتی ہے۔ فرنٹ سیٹیں ہوں یا پھر پچھلی نشستیں کمپنی نے آرام کا کافی دھیان رکھا ہے ۔ پچھلی نشستوں کے پاس  پیر رکھنے، گھنٹوں اور ہیڈروم کے لئے درکار جگہ ملتی ہے۔ یہاں ۶؍ فٹ قد والے افراد آسانی سے بیٹھ سکتے ہیں۔ حالانکہ ریئر سیٹوں پر آپ کو ریئر اے سی وینٹس اور آرم ریسٹ کی کمی محسوس ہوتی ہے، جو اس گاڑی میں ایک بڑی کمی ہے۔ مجموعی طور پر جگہ اور آرام کے معاملے میں زیڈ ایس ای وی میں آپ کو کہیں بھی مایوسی نہیں کرتی۔
فیچرس
 اس نئی کار کے ۲؍ ویریئنٹ’ایکسائٹ‘ اور ’ایکسکلوزیو‘ دستیاب ہوں گے۔ ہم نے اس کا ٹاپ ویریئنٹ ایکسکلوزیو چلایا ہے۔ اس کے کنیکٹیڈ فیچر میں ایمبیڈیڈ  ای سم کے ساتھ وائی فائی فیچر بھی دیا جارہا ہے۔ کمپنی نے اس میں نیا آئی اسمارٹ ۲ء۰؍سافٹ ویئر دیا ہے جس کی وجہ سے اس میں ہیکٹر والے سبھی  فیچرس کے ساتھ کچھ اضافی  فیچرس بھی دستیاب ہیں۔ ۸؍ انچ کی ٹچ اسکرین انفوٹینمنٹ سسٹم اس میں دیا گیا ہے جو کہ ایپل کارپلے اور اینڈرائیڈ آٹو سے لیس ہے۔ اس میں ایک فل پینورامک سن رُوف دیا ہے۔ اسکے ساتھ ہی اس میں ایک پی ایم ۲ء۵؍ فلٹر بھی کمپنی نے دیا ہے۔ سیفٹی کے لحاظ سے اس میں کمپنی نے ۶؍ ایئر بیگز اسٹینڈرڈ دئیے ہیں جو کہ اے بی ایس اور الیکٹرانک اسٹیبلٹی کنٹرول سے لیس ہیں۔ مزید  یہ کہ اس میں پیڈیسٹرین سیفٹی الرٹ سسٹم، ہِل ڈِسینٹ کنٹرول اور ہل اسٹارٹ بھی دیا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ریئر پارکنگ سینسر، آئسو فکس چالڈ سیٹ ماؤنٹس اور ٹائر پریشر مانیٹرنگ سسٹم بھی دیا گیا ہے۔ سب سے خاص بات یہ کہ اس گاڑی کو یورو این سی اے پی کریش ٹیسٹ میں ۵؍ اسٹار ریٹنگ ملی ہے۔لہٰذا یہ ملک میں اب تک کی سب سے محفوظ الیکٹرک ایس یو وی ثابت ہوتی ہے۔ 
طاقت اور تکنیکی خصوصیات
 ایم جی زیڈ ایس ای وی میں ایک ۴۴ء۵؍ کے ڈبلیو ایچ کی بیٹری دی گئی ہے  جو کہ آئی پی ۶۷؍ ریٹیڈ ہے یعنی کہ دھول مخالف تو ہے ہی ساتھ ہی یہ ایک میٹر کی گہرائی تک واٹر پروف بھی ہے۔ اس میں دی گئی الیکٹرک موٹر ۳۵۰۰؍ آرپی ایم ۱۴۳؍ پی ایس کی پاور اور ۵؍ہزار آرپی ایم پر ۳۵۳؍ این ایم کا ٹورک جنریٹ کرتا ہے۔ صفر سے ۱۰۰؍ کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار پکڑنے میں اسے ۸ء۵؍ سیکنڈ کا وقت لگتا ہے۔ ڈرائیونگ کیلئے اس میں  ’اسپورٹ،  نارمل اور ایکو‘ موڈ بھی ملتے ہیں۔ اس کار میں ۳؍ لیول  پر رِی جنریٹیو بریکنگ سسٹم بھی دیا ہے۔ اس سسٹم کے ذریعے گاڑی خود بخود بریک لگاکر آپ کی بیٹری میں انرجی محفوظ  کرتی ہے ۔ زیڈ ایس ای وی کی ڈرائیونگ کچھ ایسی ہے کہ آپ کو یہ کار ہر وقت اور ہر جگہ چلانے میں کافی پرلطف محسوس ہوگی۔ سسپینشن بھی اس کے کافی اچھی طرح سے کام کرتے ہیں۔ چارجنگ کے لحاظ سے دیکھیں تو اس کی بیٹری ایک بار مکمل چارج ہونے پر ۳۴۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتی ہے۔ لیتھیم آئن بیٹری کے باعث ایم جی زیڈ ایس ای او کو ۵۰؍ کے ڈبلیو ڈی سی چارجر کے ذریعے ۸۰؍ فیصد تک چارج ہونے میں ۴۰؍ منٹ کا وقت لگے گا۔ وہیں اسٹینڈرڈ ۷ء۴؍ کے ڈبلیو چارجر کے ذریعے ۷؍ گھنٹے کا وقت مکمل چارج ہونے میں لگے گا۔ اس کے علاوہ ۷ء۴؍ کے ڈبلیو ایچ کا چارجر بھی دیا جارہا ہے ۔یہ کار ۱۵؍ ایمپیئر ساکیٹ سے ۱۶؍ سے ۱۷؍ گھنٹے میں مکمل چارج کرسکتے ہیں۔ 
ہمارا فیصلہ
  کمپنی اپنی ڈیلرشپ پر ڈی سی فاسٹ چارجنگ کی سہولت تو دی ہی ہے، ساتھ ہی اے اسٹینڈرڈ ۷ء۴؍ کے ڈبلیو چارجر بھی آپ کے گھر یا آفس دونوں میں سے ایک جگہ اِنسٹال کررہی ہے جس کے باعث آپ اپنی گاڑی  ۶؍ سے ۷؍ گھنٹے میں مکمل چارج کرسکیں گے۔ ایم جی زیڈ ایس ای وی ایک سٹی کار ہے۔  یہ  کار  پیٹرول اور ڈیزنل انجن جیسی پرفارمنس دیتی ہے۔  اس کی لانچنگ کے وقت  قیمتوں کا اعلان ہوگا، تاہم انداز ہے کہ یہ ۲۰؍ سے ۲۲؍ لاکھ روپے ہوسکتی ہے۔

auto news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK