آئی آئی ٹی دہلی کے ماہرین نے دعویٰ کیا کہ ان کا بنایا ہوا یہ آلہ ماسک سے ۹۰؍منٹ میں جراثیم اور بیکٹیریا کا خاتمہ کردیتا ہے
EPAPER
Updated: July 13, 2020, 10:05 AM IST | Agency | New Delhi
آئی آئی ٹی دہلی کے ماہرین نے دعویٰ کیا کہ ان کا بنایا ہوا یہ آلہ ماسک سے ۹۰؍منٹ میں جراثیم اور بیکٹیریا کا خاتمہ کردیتا ہے
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی دہلی کے ماہرین نےاوژون تکنیک کی مدد سے ایسا ’ڈِس اِنفیکشن آلہ‘ بنایا ہے جو این ۹۵؍ ماسک کو ۹۰؍منٹ میں جراثیم اوربیکٹیریا سے پاک کردے گا۔ اس آلہ کو بنانے والی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ استعمال شدہ ماسک سے بیکٹیریا اور جراثیم کو ختم کرنے میں اس کی کارکردگی ۹۹ء۹۹؍ فیصد درست ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی آئی دہلی کے ماہرین نے اپنے اسٹارٹ اَپ منصوبے کے تحت ’بایو میڈیکل ویسٹیج‘کو کم کرنے کے مقصد کے پیش نظر یہ آلہ تیار ہے ۔
چونکہ ’نول کورونا وائرس ڈِسیز ۱۹‘ کی وباء کے دوران میڈیکل عملہ این۹۵؍ ماسک کا استعمال کررہا ہے لہٰذا اس کاکوڑا بڑے پیمانے پر نکل رہا ہے ۔ ’بایو میڈیکل ویسٹیج‘ کے مسئلہ کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی آئی ٹی دہلی کے ماہرین نے این ۹۵؍ماسک کو دوبارہ استعمال کرنے کے لئے جمعہ کو ’Chakr DeCov‘نامی ایک اوزون پر مبنی آلہ لانچ کیا ہے ۔
معلوم ہوکہ مرکزی وزیرمملکت برائے صحت اشونی کمار چوبے نے یہاں ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اس آلہ کولانچ کیا اور اس کے لئے انہوں نے آئی آئی ٹی دہلی کے اسٹارٹ اپ چکر انوویشن کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ یہ آلہ ایسے وقت میں لانچ کیا جارہا ہے جب کووڈ۱۹؍ کے مریضوں کو بچانے کیلئے ڈاکٹروں کو ایسے ماسک کی اشد ضرورت ہے جسے ہم دوبارہ استعمال کر سکیں۔
آئی آئی ٹی دہلی کے ’Chakr DeCoV‘نامی اس آلہ کو انڈین میڈیکل کاؤنسل آف ریسرچ-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی نے منظوری دے دی ہے۔ آئی آئی ٹی دہلی کے مطابق یہ آلہ این۹۵؍ ماسک سے صرف ڈیڑھ گھنٹے میں بیکٹیریا اور جراثیم صاف کردیتا ہے اور اسے دوبارہ ۱۰؍ بار استعمال کیا جاسکتا ہے۔ آئی آئی ٹی چکر انوویشن ٹیم نے تشار باتھم (نائب صدر انجینئرنگ ، آئی آئی ٹی دہلی )کی قیادت میں طلباءاور پروفسروں کی مدد سے اسے تیار کیا گیا ہے۔آئی آئی ٹی کے ڈائریکٹر رام گوپال راؤ نے کہا کہ ان کا ادارہ کووِڈ۱۹؍ بحران کو سلجھانے کے لئے کافی دنوں سے پرعزم ہے اور وہ مسلسل اس طرح کے آلات بنا رہی ہے۔اس نے پہلے بھی مریضوں اور اسپتالوں کے کئی آلات بنائے ہیں ۔یہ ٹیم اسی سمت میں کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا،’’ہمیں ایسے آلات اور اشیاء بنانے کی ضرورت ہے جن کا ہم دوبارہ استعمال کر سکیں اور اسے محفوظ طریقہ سے نمٹا سکیں کیونکہ ہمیں اپنے ماحول کی بھی حفاظت کرنی ہے۔‘‘