Inquilab Logo

وہاٹس ایپ میں نیا فیچر

Updated: October 20, 2020, 10:20 AM IST | Agency

وہاٹس ایپ صارفین کو کانٹیکٹ بلاک کرنے کے لئے جلدہی ایک نیا فیچر دستیاب کرائے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔یہ فیچر اسپیم میسجز کی بھرمار کرنے والے افراد یا گروپس سے تنگ صارفین کے لئے مددگار ثابت ہوگا۔

WhatsApp - Pic : INN
وہاٹس ایپ ۔ تصویر : آئی این این

وہاٹس ایپ صارفین کو کانٹیکٹ بلاک کرنے کے لئے  جلدہی  ایک نیا فیچر دستیاب کرائے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔یہ فیچر اسپیم میسجز کی بھرمار کرنے والے افراد یا گروپس سے تنگ صارفین کے لئے  مددگار ثابت ہوگا۔ ویب سائٹ’ WABetaInfo‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اینڈرائیڈ ڈیوائس کیلئے نئے  بیٖٹا ورژن 2.20.201.10 میں جو نئی تبدیلیاں نظر آئیں ان میں سے ایک آل ویز میوٹ نامی فیچر بھی ہے۔اس فیچر پر گزشتہ کئی ماہ سے کام جاری ہے۔اس فیچر کی مدد سے صارفین کسی بھی کانٹیکٹ یا گروپ کے نوٹیفکیشن کو ہمیشہ کیلئے خاموش (میوٹ) کرسکیں گے۔اس وقت وہاٹس ایپ کی جانب سے کسی گروپ یا کانٹیکٹ کے مسلسل نوٹیفکیشن سے پریشان صارفین کو میوٹ کے۳؍ آپشن فراہم کئے جاتے ہیں، یعنی نوٹیفکیشن کو۸؍ گھنٹے، ایک ہفتے یا ایک سال کیلئے میوٹ کیا جاسکتا ہے۔مگر اس فیچر میں ایک سال کا آپشن ختم کردیا جائے گا اور اس کی جگہ ہمیشہ یا آل ویز کا آپشن لے گا۔تمام صارفین کی دستیابی پر یہ فیچر استعمال کرنے کیلئے وہاٹس ایپ اوپن کرکے مطلوبہ چیٹ کو کچھ دیر دبا کر رکھنا ہوگا، جس کے بعد اوپر بار میں کچھ آئیکون  نظر آئیں گے۔ وہاں میوٹ آئیکون کو سلیکٹ کریں گے تو۸؍ گھنٹے، ایک ہفتہ اور آل ویز کے آپشنز نظر آئیں گے، جس میں سے اپنی پسند پر کلک کرکے اوکے کو کلک کرنا ہوگا۔ایسا کرنے کے بعد اس مخصوص چیٹ کے نوٹیفکیشنز ہمیشہ کیلئے  میوٹ کئے جاسکیں گے۔تاہم صارف اگر بحال کرنا چاہے تو اس چیٹ کو دوبارہ کچھ دیر دبا کر ان میو یا اسپیکر آئیکون پر کلک کرنا ہوگا۔اگر آپ بیٖٹا یوزر ہیں تو اس ورژن کو ڈاؤن لوڈ کرکے اس فیچر کی آزمائش کرسکتے ہیں۔اگر آپ  وہاٹس ایپ گروپس میں ایڈ کئے  جانے پر پریشان ہیں تو گروپ پرائیویسی سیٹنگز میں ایک فیچر کو ان ایبل کرکے طے کرسکتے ہیں کہ صرف مخصوص افراد ہی کسی نئے گروپ میں آپ کو ایڈ کرسکیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK