Inquilab Logo

والدین کو بچوں کی جسمانی صحت کی بھی فکر کرنی چاہئے

Updated: February 20, 2020, 2:48 PM IST | Dr Sharmeen Ansari

آج ہمارے بچے الیکٹرانک آلات کے ساتھ بڑے ہورہے ہیں۔ وہ دنیاکو اسمارٹ فون، کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے بِنا تصور بھی نہیں کرسکتے، حالانکہ کے اس کے بہت سارے منفی اثرات بچوں پر مرتب ہورہے ہیں مثلاً موٹاپا، نامکمل نیند، بینائی کا مسئلہ، اعصابی درد اور تکلیف، سماجی روابط میں کمی اور بچوں کے ذہنی مسائل وغیرہ۔ اس لئے والدین کو چاہئے کہ بچوں کی توجہ ان نقصاندہ چیزوں سے ہٹاکر مفید اور کارآمد چیزوں کی طرف موڑ دی جائے اور انھیں جسمانی کارکردگی پر آمادہ کیا جائے

والدین کو بچوں کی جسمانی صحت کی بھی فکر کرنی چاہئے ۔ تصویر : آئی این این
والدین کو بچوں کی جسمانی صحت کی بھی فکر کرنی چاہئے ۔ تصویر : آئی این این

آج ہمارے بچے الیکٹرانک آلات کے ساتھ بڑے ہورہے ہیں۔ وہ دنیاکو اسمارٹ فون، کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے بِنا تصور بھی نہیں کرسکتے، حالانکہ کے اس کے بہت سارے منفی اثرات بچوں پر مرتب ہورہے ہیں مثلاً موٹاپا، نامکمل نیند، بینائی کا مسئلہ، اعصابی درد اور تکلیف، سماجی روابط میں کمی اور بچوں کے ذہنی مسائل وغیرہ۔ اس لئے والدین کو چاہئے کہ بچوں کی توجہ ان نقصاندہ چیزوں سے ہٹاکر مفید اور کارآمد چیزوں کی طرف موڑ دی جائے اور انھیں جسمانی کارکردگی پر آمادہ کیا جائے۔ اگر والدین واقعی اپنے بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت کے تئیں فکر مند ہیں توانھیں اپنے بچوں کو کھیل کود سے جوڑنا ہوگا۔ کھیل کود کے جو اثرات جسم ودماغ پر رونما ہوتے ہیں وہ درج ذیل ہیں
 وزن کا اعتدال 
 آج ہمارے بچے زیادہ تر اوقات اسکرین کے سامنے بیٹھے ہوئے گزارتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا وزن بڑھ جاتا ہے اور وہ نت نئی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ تحقیق بتاتی ہے کہ جو لوگ موٹے ہوتے ہیں ان میں ۵۵؍ ذہنی تناؤ زیادہ ہوتا ہے اور وہ زیادہ بیماری کی چپیٹ میں ہوتے ہیں۔ کھیل کود اور جسمانی کارکردگی کی وجہ سے جسم میں اضافی چربی جمع نہیں ہونے پاتی اور بچوں کا وزن اعتدال میں رہتا ہے۔ 
  مدافعتی نظام 
 جسمانی ورزش اور کھیل کود کرنے والے بچے صحت مند ہوتے ہیں کیونکہ ان کی کارکردگی کے دوران مختلف ہارمون اور کیمیائی مادے خارج ہوتے ہیں جس کی وجہ سے مدافعتی نظام بہتر ہوتا ہے۔ 
 توانائی وصلاحیت 
 جوبچے جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں ان کی توانائی وصلاحیت دوسروں سے زیادہ ہوتی ہے، ان کا Stamina زیادہ ہوتا ہے اور انھیں جلدی تھکن کا احساس نہیں ہوتا۔
 دماغی صلاحیت 
 جسمانی کارکردگی کی وجہ سے زیادہ مقدار میں آکسیجن لی جاتی ہے اور خون کا بہاؤ دماغ میں بڑھتا ہے جس کی وجہ سے نئے دماغی خلیے بنتے ہیں اور دماغ کی کارکردگی بڑھتی ہے جس کی وجہ سے بچے کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت، مرکوز کرنے کی صلاحیت، دماغی صلاحیت اور علمی مہارت میں اضافہ ہوتا ہے جو بچے کی ہمہ جہت نشوونما کے لئے ضروری ہے۔ 
 تعلیمی صلاحیت 
 تحقیق بتاتی ہے کہ بچوں کی صحت مندی اور اسکول میں ان کی کارکردگی کے بیچ گہرا تعلق ہوتا ہے جو بچے جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں ان کی ذہانت اور کارکردگی نئی چیزوں کو سیکھنے میں بہتر ہوتی ہے اور وہ اسکول میں نمایاں کارکردگی انجام دیتے ہیں۔ جسمانی کارکردگی کی وجہ سے دماغ سے ماخوذ پروٹین میں اضافہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے بچوں کی دماغی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے، جس کا مثبت اثر ان کی تعلیمی کارکردگی پر بھی پڑتا ہے۔ 
 خوشگوار موڈ 
 اکثربچے کھیلتے وقت ہنستے اور خوش رہتے ہیں کیونکہ جب بچے جسمانی کارکردگی کرتے ہیں تو سیرئونن کی مقدار مرکزی اعصابی نظام میں بڑھتی ہے جس کی وجہ سے ہمارا ذہنی تناؤ کم اور موڈ خوشگوار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اینڈروفنس نامی مادہ خارج ہوتا ہے جسے خوش رکھنے والے ہارمون بھی کہتے ہیں۔ 
 ذہنی تناؤ 
 ذہنی تناؤ کی وجہ سے اضطراب کی کیفیت بڑھتی ہے جس کی وجہ سے مختلف ذہنی اور جسمانی بیماریوں سے بچے دوچار ہوتے ہیں۔ جسمانی ورزش کے بعد نیوروٹر انسمیٹرنورپیانفرین کی مقدار دماغ میں بڑھتی ہے، جس کی وجہ سے ذہنی تناؤ میں کمی آتی ہے۔ 
 سماجی مہارت 
 جب بچہ اسپورٹس اور کھیل کود میں حصہ لیتا ہے اور نئے لوگوں سے ملتا ہے تو اس کی سماجی صلاحیت، بات کرنے کی صلاحیت، زبان لب ولہجہ ترقی کرتا ہے اور وہ اسپورٹس کے اصولوں کے ذریعے زندگی کا قاعدہ سیکھتا ہے، دوسروں کے ساتھ برتاؤ کرنا سیکھتا ہے۔ 
 بہتر نیند 
 جسمانی کارکردگی کی وجہ سے جسم کا درجۂ حرارت بڑھتا ہے، دماغ پُرسکون ہوجاتا ہے اور ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اچھی اور بہتر نیند آتی ہے۔ اس لئے زیادہ کھیل کود کرنے والے بچے گہری اور پُرسکون نیند سوتے ہیں اور تازہ دم اُٹھتے ہیں۔ 
 یہاں ایک بات جاننا ضروری ہے کہ بچوں کی عمر کے ساتھ کتنی جسمانی ورزش اور کھیل کو د بچوں کے لئے ضروری ہے ؟ اس کا جواب یہ ہے کہ :
جب بچہ پیدا ہوتا ہے اس وقت سے لے کر ایک سال تک بچے کا زمین پر تقریباً ۳۰؍ منٹ تک پیٹ کے بَل گھومنا ضروری ہے۔ 
ایک سال سے ۵؍ سال تک دن بھر میں تقریباً ۳؍ گھنٹہ کھیلنا ضروری ہے۔ 
پانچ سال سے ۱۲؍ سال تک تقریباً ۶۰؍ منٹ کھیلنا کودنا ضروری ہے۔ 
 مندرجہ بالا باتوں پر عمل کرتے ہوئے والدین یقیناً اپنے بچوں کی جسمانی صحت کی جانب توجہ دیں گے۔

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK