Inquilab Logo

اپنے بچوں کو موجودہ حالات سے نبرد آزما ہونے کیلئے تیار کریں

Updated: September 24, 2020, 10:57 AM IST | Inquilab Desk

ایسا لگتا ہے کہ حالیہ وبا کے اثرات جلد ختم نہیں ہوں گے۔ چنانچہ ہمیں احتیاطی اقدامات کے ساتھ اپناطرززندگی اس کے مطابق ڈھالنا ہوگا ۔ ضروری ہے کہ بچوںکو بھی معمولات کیلئے تیار کیا جائے۔ والدین اپنے بچوں میں صاف صفائی، ماسک پہننے ، جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے اور دیگر تحفظاتی عادات پروان چڑھائیں

Kids Mask - Pic : MidDay
اپنے بچوں کو موجودہ حالات سے نبرد آزما ہونے کیلئے تیار کریں ۔ تصویر : مڈ ڈے

  گز شتہکئی ماہ سے  دنیا کوروناوائر س کے سبب پیدا ہونے والے مسائل کاسامنا کررہی ہے۔ ا س  وبا پر جلد از  جلد قابو پانے کی کوششیںکی جارہی ہیں لیکن اب تک کوئی خاص کامیابی نہیں ملی۔   مختلف ممالک میں ویکسین کی آزمائشیں کی جارہی ہیں یہ کتنی کامیاب ہوں گی اس کی بھی ضمانت نہیں ہے ۔ عالمی ادارہ صحت   خبردار کر چکا ہے کہ یہ وبا جلد اپنے اثرات نہیں ختم کرنے والی اورہمیں  احتیاطی اقدامات کے ساتھ اپناطرززندگی اس کے مطابق  ڈھالنا ہوگا ۔
   اس وائرس  تحفظ کیلئے عائد کی گئی پابندیوں کے سبب طویل  عرصے سے بیشترسماجی سرگرمیاں  ٹھپ ہیں۔ تعلیمی ادارے بند ہیں۔  دنیا بھر میں معیشت زوال پذیر ہے۔ ان حالات میں بھی طلبہ کے تعلیمی نقصان کو پُر کرنے  کے لئے آن لائن اور دیگر  ذرائع کااستعمال تو کیا جارہا ہے لیکن کئی طلبہ ضروری وسائل  ہونے کے سبب  اس سے استفادہ سے محروم ہیں ۔
  وائرس کے پوری طرح قابو  میں نہ  آنے کے باوجود بین الاقوامی سطح پر حالات معمول پر لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ احتیاطی اقدامات کے ساتھ دفاتر ، فیکٹریاں اور تعلیمی ادارے کھولے جارہے ہیں۔  طلبہ اسکول و کالج لوٹنے لگے ہیں ۔ ہمارے ملک میں بھی اس جانب پیش قدمی جاری ہے۔  ان حالات میں بیشتر والدین  اس تشویش کا شکار ہے کہ   وہ اپنوں  دُلاروں کوکس طرح جوکھم   اٹھاکراسکول  بھیجیں؟ بیشتر والدین کا کہنا ہے کہ وہ حالات پوری طرح معمول  پر آنے تک کسی طرح کا خطرہ نہیں  مول لینا چاہتے لیکن ایک طبقہ ایسا بھی  جو  احتیاطی  تدابیر  کے ساتھ  بچوں کے دوبارہ تعلیمی اداروں میں لوٹنے کے حق میں  ہے۔  بعض محققین کا دعویٰ ہے کہ لمبے عرصے سے گھروں میں محصور رہنے ، سماجی سر گرمیوں سے دور رہنے اور روایتی طرز تعلیم کے برعکس کےآن لائن تعلیم حاصل کرنے کےسبب بچوں میں کئی طرح  کے نفسیاتی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔  چڑ چڑے پن ، افسردگی اور دیگر امراض کی علامات ان میں  نظر آنے لگی ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ بچوںکو  معمولات زندگی میں ڈھلنے کیلئے تیار کیا جائے۔    
 کسی بھی مرض سے محفوظ رہنے کیلئے صاف صفائی  سب سے بنیادی عنصر ہے۔ کو رونا وائرس کے دور میں تو خصوصی طور پر ہاتھوں کو بار بار صاف کرنے اور دیگر احتیاطی تدابیر پر زور دیا جارہا ہے لیکن بچوں  سے ان پر  پوری عمل کروانا  مشکل امر ضرور ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ والدین بچوں کو موجودہ حالات  میں خود کو محفوظ رکھنے کی اہمیت سے آگاہ کرواتے رہیں  اور  لازمی احتیاطی اقدامات پر عمل کرنے کیلئےان کی  ذہن سازی کر تے رہیں۔کچھ آسان تدابیر  اپنا کر والدین  اپنے بچوں موجودہ حالات سے نبرد آما ہونے کی تربیت دے سکتے ہیں۔
صاف صفائی کی عادت ڈالیں: کورونا کے اس زمانے میں بچوں کو صاف صفائی کی عادت اختیار کرنا نہایت  ضروری ہے۔ انہیں   صابن یا سینی ٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے کی تلقین کر  تے رہیں۔
 کھانستے اور چھینکنے پر منہ ڈھکنے کی تلقین: اپنے بچوں کو کھانسنے اور چھینکنے پر لازمی طور  پر منہ ڈھکنے کی  تلقین کریں او ر  اگر اطراف میں کوئی دوسرا ساتھی اس کا خیال نہیں رکھتا ہے تو ان حالات میں کیا احتیاط کی جائے یہ  اپنےبچوں کو بتائیں۔
 باہر سے آنے پرفوراً کپڑے تبدیل کریں:   والدین    اس بات لازمی خیال رکھیں کہ اگر آپ کے بچے اسکول  جاتے ہیں یا  کہیںہر  نکلتے ہیں تو ان کے گھر لوٹتے ہی  ان  کےکپڑے ضرور تبدیل کروائیں۔ اس ان کے متاثرہ ہونے کا خطرہ کم ہوجائے گا۔
 جسمانی  فاصلہ  برقرار رکھنا سکھائیں: کورونا سے بچنے کیلئے جسمانی فاصلہ برقرا رکھنا  اہم قرار دیا گیا ہے لیکن بچوں کیلئے  یہ سمجھناذرا مشکل ہے۔ اس لئے والدین انہیں  اس کی ضرورت اور اہمیت کے بارے میں بتاتے رہیں  اور تاکید کریں کہ وہ کھیل اور پڑھائی کے دوران بھی دوسرے ساتھیوں سے کم از کم ۲؍ فٹ کا فاصلہ بنائے رکھیں۔
ماسک پہنے کی  اہمیت سمجھائیں: بچے ماسک پہننے سے مانوس نہیں ہیں ۔ اکثر و ہ اسے نکال  دیتے ہیں۔  والدین کی  چاہئے کہ اپنے بچوں کو   آسان الفاظ میں کورونا سے بچنے کیلئے ماسک پہننے کی افادیت  بتائیںاور منہ کے ساتھ ناک ڈھکنے پر لازمی عمل کروائیں۔ انہیں ماسک کے کپڑے کے حصے کو ہاتھ لگائے بغیر چڑھانے اور اتارنے کی پریکٹس کر وائیں۔ماسک کو ہاتھ لگانے سے پہلے اور لگانے کے بعدہاتھوں کو دھو  نے ہدایت دیں۔اپنے ماسک کو کبھی کسی سے شیئر نہ کر نے کی تاکید کریں۔ ان کے ماسک روزانہ دھوئیں۔ 
 بچوں کی کاپی کتاب اور دیگر اشیاء کی جراثیم کشی: اگر بچوں کا اسکول جانا ہوا تو اس بات کی کوئی گیارنٹی نہیں ہے کہ وہ تمام احتیاطی اقدامات پر لازمی عمل کریں گے۔  اس لئے والدین کے لئے ضروری ہوگا کہ وہ اسکول سے لوٹتے ہی  انہیں نہلائیں اوران کے کاپی کتاب ، کمپاس اور  بستے کی جراثیم کشی کریں۔  روزانہ بستے میں نیم  ، تلسی اور دیگر جراثیم کش پوووں کے پتے بھی رکھے جاسکتے ہیں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK