Inquilab Logo

اسمارٹ فون کے استعمال سے بچوں کی نشو و نما متاثر ہوتی ہے

Updated: July 20, 2020, 11:48 AM IST | Inquilab Desk

اسمارٹ فون کی وجہ سے بچوں کی آن لائن مصروفیات میں اس قدر اضافہ ہوا ہے کہ والدین اپنے بچوں کی ٹیک آلات کے ساتھ وابستگی کے حوالے سے فکر مند رہنے لگے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے سبب بچے مزید موبائل فون کے عادی ہوگئے ہیں

Child using Phone - Pic : INN
بچے فون استعمال کرتے ہوئے ۔ تصویر : آئی این این

آج کے دور میں اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ جیسے جدید گیجٹ کی افادیت سے ہم سب واقف ہیں لیکن ان کا طویل استعمال بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشو و نما کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔
 اسکول جانے والے بچوں پر حال ہی میں ہوئے ایک مطالعہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ کا طویل استعمال کرنے والے بچوں کی جسمانی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور کئی بار تو صورتحال یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ بچے کو پنسل پكڑنے تک میں دقت ہونے لگتی ہے۔
 ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے ہی کوئی الیکٹرانک آلات بچوں کے ہاتھ میں پڑتا ہے، وہ اس کے ساتھ کھیلنے لگتے ہیں اور طویل عرصہ تک بچے بڑی یکسوئی کے ساتھ اسی میں لگے رہتے ہیں جس سے ان کی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔
 مشرقی لندن میں واقع ریڈ برج انفینٹ اسکول کے پرنسپل باب ڈریو نے الیكٹرانك آلات کے استعمال کرنے والے بچوں پر تفصیلی مطالعہ کیا اور پایا کہ ایسے بچوں کے عضلات تو کمزور ہوتے ہی ہیں ساتھ ہی پورے جسم پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بڑے بچوں میں یہ مضر اثرات نسبتاً کم پائے گئے۔ ڈاکٹر ڈریو کے مطابق اسمارٹ فون استعمال کرنے والے چار سے پانچ سال کے بچوں کے رویے میں تو کافی تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے۔ ساتھ ہی ان بچوں کے جسم کے اوپری حصے میں ایک قسم کا کھنچاؤ کا بھی مسئلہ سامنے آیا جو کہ شاید دیر تک بیٹھے رہنے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
 ایک دیگر تحقیق کے مطابق اسمارٹ فون کی وجہ سے نوجوانوں کی آن لائن مصروفیات میں اس قدر اضافہ ہوا ہے کہ والدین اپنے بچوں کی ٹیک آلات کے ساتھ وابستگی کے حوالے سے فکر مند رہنے لگے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے سبب بچے مزید موبائل فون کے عادی ہوگئے ہیں۔
 سماجی رابطے کی ویب سائٹس جدید ٹیکنالوجی کےحیرت انگیز انقلاب کا ایک بڑا اہم پہلو ہیں۔ دیکھا جائے تو ورچوئل دنیا کا دامن جس قدر وسیع ہوتا جارہا ہے لوگوں کا حقیقی دنیا کے ساتھ رابطہ اتنا ہی محدود ہورہا ہے۔ خاص طور پر نوجوان نسل کی تمام تر توجہ کا مرکز و محور ان دنوں یہی آن لائن سرگرمیاں بن کر رہی گئی ہیں۔ ایسے میں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا سوشل میڈیا نوجوانوں کو ان سوشل بنارہا ہے؟
 ماہرین تسلیم کرتے ہیں کہ سوشل میڈیا جو ایک طرف تو افراد کو مربوط کرنے، خیالات کا تبادلہ کرنے اور پیغام رسانی کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے، تو دوسری جانب ایک نئی زبان اور ایک نئے رویے کو جنم دینے میں بھی اس کا کردار بہت اہم ہے۔
 نوجوانوں کا اپنی اس عادت کی وجہ سے نہ صرف حقیقی دنیا میں دوستوں اور خاندان کے ساتھ آمنے سامنے بات چیت کرنے کا رویہ تبدیل ہوتا جارہا ہے بلکہ ان کے برتاؤ میں بھی نمایاں تبدیلی واقع ہوئی ہے۔
 ہیلی فیکس انشورنس ڈیجیٹل ہوم انڈیکس کے سروے کے مطابق ایک تہائی نوجوانوں نے بتایا کہ وہ ہر ایک گھنٹے میں کئی کئی بار اپنا فون چیک کرتے ہیں جبکہ دو تہائی نوجوان بستر میں ٹیک آلات استعمال کرنے کی عادت میں مبتلا پائے گئے۔ مطالعے کے نتیجے سے پتہ چلا کہ ایک تہائی - تقریباً ۳۷؍ فیصد والدین اور ان کے بچے کھانے کی میز پر اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔ اسی طرح ایک ہی خاندان کے ۳۰؍ فیصد لوگ گھر میں ایک دوسرے سے بات چیت کے لئے موبائل فونز استعمال کرتے ہیں۔
 تاہم، نوجوانوں کی ۳۰؍ فیصد تعداد کا ماننا ہے کہ ان کی اس عادت کے پیچھے والدین کا بھی ہاتھ ہے جن کی مصروفیات کی وجہ سےانہیں موبائل فون زیادہ استعمال کرنے کی عادت ہوئی۔
 سروے میں شامل نصف سے زائد والدین نےبچوں کی اس عادت کو کنڑول کرنے کے حوالے سے تشویش میں مبتلا پائی گئی جن کا کہنا تھا کہ وہ بچوں کی ٹیک آلات کے استعمال کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔
 ڈاکٹر کولن کے مطابق مواصلاتی ذرائع کبھی بھی ایک خاندان کے لئے آمنے سامنے بات چیت کا متبادل ثابت نہیں ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کو محفوظ اور فعال آن لائن سرگرمیوں تک محدوود رکھنے کی حوصلہ افزائی کریں اور خاص طور پر والدین کوشش کریں کہ کھانے کی میز پر سب گھر والوں کے فون آف ہوں۔
 ایک نئی تحقیق کے دوران اعدادوشمار کے تجزیے سے ثابت ہوا کہ رات میں سونے سے قبل موبائل فونز، آئی پیڈ یا دیگر آلات کے استعمال کا مطلب یہ ہے کہ آپ ایک اضافی گھنٹہ جاگ سکتے ہیں۔ نیند میں خلل اور بے سکونی کا عارضہ ان دنوں ہر کسی کو لاحق ہے تاہم نیند کی دواؤں کے ماہرین نے تکنیکی طریقے سے اس مسئلے کا حل تلاش کیا ہے اور تجویز کیا ہے کہ اگر جدید اسمارٹ فونز خود کار سلیپ موڈ میں آنے لگیں تو رات میں فون استعمال کرنے والوں کی نیند کو خلل سے بچایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK