Inquilab Logo

متاثرہ پٹھوں کے علاج میں ’سیل ری پروگرامنگ‘ کا تجربہ کامیاب

Updated: February 24, 2021, 9:42 AM IST | Agency

کسی خاص بیماری اور حادثہ کے سبب تباہ شدہ عضلات اور پٹھوں کو دوبارہ خاص شکلوں میں نموپذیر کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لئے ایک نئی امید افزا طریقہ سامنے آیا ہے جسے ’ڈائریکٹ سیل ری پروگرامنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔

Health - Pic : INN
ہیلتھ ۔ تصویر : آئی این این

کسی خاص بیماری اور حادثہ کے سبب تباہ شدہ عضلات اور پٹھوں کو دوبارہ خاص شکلوں میں نموپذیر کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لئے  ایک نئی امید افزا طریقہ سامنے آیا ہے جسے ’ڈائریکٹ سیل ری پروگرامنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔جب گوشت کے خلیات کو ری پروگرام کیا جائے تو وہ ایک خاص ترتیب میں جمع ہوسکتے ہیں اور پیوند کاری کے بعد وہ کمزور یا تباہ شدہ گوشت کے ٹکڑوں یعنی مسلز کی تشکیل کرسکتے ہیں۔ اس کے کامیاب تجربات چوہوں پر کئے گئے ہیں۔ اگرچہ یہ ٹیکنالوجی ابتدائی مراحل میں ہے لیکن اس سے انسانی امراض کو کم کرنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔ اس سے قبل جلد کے خلیات کو انسولین بنانے والے بیٖٹا سیلز میں تبدیل کرنے کا طریقہ وضع کیا گیا تھا۔ اسی طرح بدن کے ساختی خلیات کو دھڑکتے ہوئے خلیات میں بدل کر دل کے مردہ حصوں کی جگہ لگانے میں بھی کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔ شدید حادثوں اور رسولی نکالنے کی صورت میں گوشت کا بڑا حصہ بھی باہر نکل آتا ہے اور اس جگہ کو پرکرنے میں بہت مشکل پیش آتی ہے۔ اس طرح پٹھوں کا زیاں ہوتا ہے وہ جگہیں کمزور پڑتی جاتی ہیں۔ سائنسدانوں نے ڈائریکٹ سیل ری پروگرامنگ کی بدولت ایک قسم کے خلیات کو دوبارہ انڈیوسڈ پلوری پوٹنٹ اسٹیٹ میں لائے بغیر دوسری قسم کے خلیات میں تبدیل کرنے کا کامیاب تجربہ کیا۔ اس سے ٹشوز کو جوڑنے والے فائبروبلاسٹس کی ایک پرت بھی بنائی جاسکتی ہے، نیز بعض اجزاء ملاکر خاص قسم کے آئی ایم پی سی خلیات میں بدلا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد حیاتیاتی طور پر موافق پولی ایسٹر شامل کرکے انہیں جہاں چاہیں منتقل کیا جاسکتا ہے۔ اسی تدبیر سے تجربہ گاہ میں حقیقی پٹھوں کی طرح کے ٹشوز بنائے گئے ہیں۔ اس کے بعد چوہوں میں ان کی آزمائش کی گئی ہے۔ پٹھوں سے محروم چوہوں میں جب انہیں لگایا گیا تو ان کے خاص پٹھے تشکیل پذیر ہوئے ۔ اس تجربہ کے’ہیومن ٹرائل‘ کیلئے کچھ برس لگ سکتے ہیں۔

tech news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK