Inquilab Logo

دادی پوتی نے مل کر شروع کیا اونی لباس کا کاروبار

Updated: January 18, 2023, 12:22 PM IST | aishwarya sharma | Mumbai

یوکتی نے اپنی دادی شیلا بجاج کے ہنر کو کاروبار میں تبدیل کر دیا

Yukti and her grandmother Sheila Bajaj can be seen with their woolen toys. (Photo: City Spidey)
یوکتی اور اس کی دادی شیلا بجاج کو اپنے اونی کھلونوں کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ (تصویر: سٹی اسپائڈی)

دہلی سے تعلق رکھنے والی یوکتی اور اس کی دادی شیلا بجاج نے لاک ڈاؤن میں انسٹاگرام کے ذریعے اپنے کاروبار کی شروعات کی۔ یوکتی کی دادی شیلا بجاج اون اور کروشیا سے خوبصورت سویٹر، مفلر، شال، کھلونے، آرائشی اشیاء، بچوں کے اونی لباس کے علاوہ کئی چیزیں بناتی ہیں اور ان کی پوتی ان کی مہارت سے تیار کی گئی اشیاء کو انسٹاگرام پر پوسٹ کرتی ہے۔
شروعات کیسے ہوئی؟
 یوکتی کہتی ہیں، ’’مَیں نے اپنے والد کو بچپن میں کھو دیا تھا۔ جب میں ۱۹؍ سال کی تھی تب والدہ نے دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ مَیں اپنی دادی کے ساتھ رہتی ہوں اور گروگرام میں کام کرتی ہوں۔ جب کورونا کے پیش نظر لاک ڈاؤن نافذ ہوا اور گھر سے میرا کام شروع ہوا تو گھر میں رہتے ہوئے مجھے احساس ہوا کہ دادی اماں گھر میں بوریت محسوس کر رہی ہیں۔ میری دادی سلائی بنائی بہت اچھی کرتی ہیں، اس لئے مَیں نے ان کے لئے ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ بنانے کا سوچا۔ سوشل میڈیا پر میں نے بہت سی چیزیں پوسٹ کیں جن میں دادی کے ہاتھ سے بنے ہوئے سویٹر، کشن کور اور ٹیبل کور شامل ہیں۔ رفتہ رفتہ فولوورز بڑھتے گئے اور لوگوں نے ان اشیاء کو خریدنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس کے بعد آرڈر ملنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ دادی آرڈر تیار کرتی ہیں اور مَیں انسٹاگرام ہینڈل کرتی ہوں۔‘‘
شیلا بجاج نے یہ ہنر اسکول سے سیکھا
 یوکتی کہتی ہیں، ’’میری دادی کا تعلق گیا سے ہے۔ شادی کے بعد دہلی منتقل ہوگئیں۔ انہوں نے اسکول میں ہی سلائی اور بنائی سیکھی تھی۔ پہلے وہ صرف گھر کے بچوں، رشتہ داروں اور خاندان کے دیگر افراد کیلئے سویٹر بناتی تھیں۔‘‘
؍  ۱۴ دن میں ایک آرڈر مکمل کرتی ہیں
 شیلا بجاج کی عمر ۷۹؍ سال ہے۔ وہ بڑی عمر کے لوگوں کیلئے سویٹر کا آرڈر ۱۴؍ دن میں پوری کرتی ہیں لیکن گاہک کو ۲۰؍ دن بتایا جاتا ہے کیونکہ ان کی عمر کے اعتبار سے بعض دفعہ وقت زیادہ لگ جاتا ہے۔
یوکتی کی والدہ اور دادی، دونوں سلائی بنائی میں ماہر
 یوکتی بتاتی ہیں، ’’میری ماں اور دادی دونوں سلائی اور بنائی میں ماہر تھیں۔ مَیں نے بچپن ہی سے ان کے ڈیزائن کردہ تمام کپڑے پہنے ہیں جن میں اسٹائلش فراکس، سویٹر اور مفلر شامل ہیں۔ اسکول اور کالج میں ہر کوئی مجھ سے پوچھتا کہ مَیں نے یہ لباس کہاں سے خریدا ہے؟ جب میں انہیں بتاتی تھی کہ یہ سب دادی اماں نے بنایا ہے تو وہ حیران رہ جاتے تھے۔‘‘
انسٹاگرام پر اکاؤنٹ بنانے کا خیال
 وہ مزید کہتی ہیں، ’’انسٹاگرام پر اکاؤنٹ بنانے کا خیال اچانک آیا لیکن میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ مشغلہ ایک کاروبار کی شکل اختیار کر لے گا۔‘‘
؍ ۸خواتین کی ٹیم
 یوکتی اور شیلا بجاج کو ابتدا میں زیادہ آرڈر نہیں ملتے تھے لیکن ایک وقت ایسا آیا کہ اتنے آرڈر مل گئے کہ ان کے لئے سب کچھ تیار کرنا مشکل ہو گیا۔ اس صورتحال میں ان دونوں نے سوشل میڈیا پر اور اپنے محلے سے دادیوں/ نانیوں کو تلاش کیا جو اس کام کو جانتی تھیں۔ اس وقت ان کی ٹیم میں ۸؍ خواتین کام کر رہی ہیں۔ یوکتی لوگوں سے آرڈر لینا، پارسل تیار کرنا اور صارفین تک پہنچانا جیسے کام انجام دیتی ہیں۔
؍۶۵ہزار سے زائد فالوورز
 یوکتی اور اس کی دادی سیاہ رنگ کے دھاگے سے کوئی بھی اشیاء نہیں بناتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی ٹیم میں زیادہ تر کام کرنے خواتین عمر دراز ہیں اور سیاہ رنگ کے دھاگے سے کام کرنے سے ان کی آنکھوں پر دباؤ پڑتا ہے۔ اس لئے سیاہ رنگ کے کوئی بھی پروڈکٹ کا آرڈر نہیں لیا جاتا ہے۔ انہیں ہندوستان کی ہر ریاست سے آرڈر ملتے ہیں۔ ان کا انسٹاگرام آئی ڈی ’’Caught Craft Handed‘‘ ہے۔ اس پر ان کے ۶۵؍ ہزار سے زائد فالوورز ہیں۔ شیلا بجاج کے اونی لباس اور کھلونوں کو کافی پسند کیا جاتا ہے۔ ان کی مقبولیت سے یوکتی کی دادی کو بے حد خوشی ملتی ہے۔ دادی اور ٹیم کی باقی خواتین اس کام سے بہت خوش ہیں کیونکہ اپنی عمر میں وہ نہ تو ٹی وی زیادہ دیکھتی ہیں اور نہ ہی فون پر بات کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK