Inquilab Logo

خود کو نظم و ضبط کا پابند بنانے میں معاون ۱۰؍ منٹ کا اصول

Updated: December 06, 2022, 12:29 PM IST | Dr. Sherman Ansari | Mumbai

شروع کرنا دراصل کسی بھی کام کا سب سے مشکل ترین حصہ ہوتا ہے۔ اس لئے خواتین کو ۱۰؍ منٹ کا اصول اپنانا چاہئے۔ بس اپنے آپ کو یہ کہنا ہوگا کہ ’’مَیں یہ ۱۰؍ منٹ کیلئے کرنے جا رہی ہوں اور جب ایک بار مَیں ۱۰؍ منٹ تک پہنچ جاؤں گی تو فیصلہ کرں گی کہ مجھے یہ کام جاری رکھنا ہے یا نہیں۔‘‘ یہ اصول حیرت انگیز طور پر کام کرتا ہے

The ten-minute rule gives you the motivation to get started Photo: INN
دس منٹ کا اصول آپ کو کام شروع کرنے کا حوصلہ دیتا ہےتصویر :آئی این این

کسی بھی کام کو ٹالنا اور تاخیر سے کرنا ایک بہت بری عادت ہے اور یہ عادت وقت کے ساتھ پختہ اور بدتر ہوتی جاتی ہے۔ لیکن ’’۱۰؍ منٹ کا اصول‘‘ اپنے آپ کو نظم و ضبط کا پابند بنانے میں مدد کرسکتا ہے۔ اس سے قبل کہ ہم ۱۰؍ منٹ کے اصول کو سمجھیں ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ ہم تاخیر کیوں کرتے ہیں؟
تاخیر کی وجہ
 ہم کاموں کو روک دیتے ہیں یا ٹال دیتے ہیں کیونکہ وہ کام ہم فوراً نہیں کرنا چاہتے جو بعد میں ہماری جسمانی یا جذباتی تکلیف کا سبب بنتے ہیں۔ مثلاً کسی کو فون کرنا آپ کیلئے مشکل امر ہوسکتا ہے یا کسی سے ملنا یا ایسی ۱۰۱؍ چیزیں ایسی مل جائینگی جو خواتین نہیں کرنا چاہتی لہٰذا آپ اپنے آپ سے کہتی ہیں کہ آپ یہ کام ’’بعد میں‘‘ کریں گی یا کسی اور دن اس کام کو نمٹا لوں گی۔ لیکن گھڑی میں بعد میں نہیں آتا یا کلینڈر میں کوئی اور دن کبھی نہیں آتا اور وہ کام لمبے عرصے تک ملتوی ہوتا رہتا ہے۔
دس منٹ کے اصول کو کیسے استعمال کریں؟
 شروع کرنا دراصل کسی بھی کام کا سب سے مشکل ترین حصہ ہوتا ہے۔ اس لئے خواتین کو ۱۰؍ منٹ کا اصول اپنانا چاہئے۔ بس اپنے آپ کو یہ کہنا ہوگا کہ ’’مَیں یہ ۱۰؍ منٹ کے لئے کرنے جا رہی ہوں اور جب ایک بار مَیں ۱۰؍ منٹ تک پہنچ جاؤں گی تو فیصلہ کرں گی کہ مجھے یہ کام جاری رکھنا ہے یا نہیں۔‘‘ اس دوران آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ اس کام کو جاری رکھنا چاہئے یا نہیں۔
دس منٹ کا اصول کیوں کام کرتا ہے؟
 کیا آپ نے کبھی ایسے کام سے ڈرتے ہوئے پانچ گھنٹے گزارے ہیں جسے کرنے میں صرف ۲۰؍ منٹ لگے ہوں۔ مثلاً اگر آپ کو پانی سے ڈر لگتا ہے مگر آپ کو سوئمنگ سیکھنا ہے تو پہلے پہل آپ پانی میں کودنے کیلئے بہت زیادہ خوف محسوس کریں گی کئی مرتبہ آگے بڑھ کر پیچھے ہٹ جائینگی۔ ۱۰؍ منٹ کا اصول خوف کے جذبات کو دور کرتا ہے۔
 چونکہ سائنس کہتی ہے کہ خوف برداشت کرنا سب سے مشکل جذبہ ہے۔ اس لئے خوف کو ختم کرنا آپ کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کلید ہوسکتا ہے لہٰذا خوف میں وقت ضائع کرنے کے بجائے ۱۰؍ منٹ کا اصول آپ کو فوری طور پر کسی کام کو کرنے میں کافی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ۱۰؍ منٹ کا اصول مبالغہ آمیز منفی خیالات کو دور کرنے میں بھی کافی مددگار ہوسکتا ہے۔ جب ہم کچھ نہیں کرنا چاہتے تو ہم اپنے ذہن میں ایک ہزار ایک بہانے تراش لیتے ہیں مثلاً ورزش کرنا چاہئے لیکن چونکہ آپ ورزش نہیں کرنا چاہتے اسلئے آپ سوچ لیں گی کہ آپ بہت تھکی ہوئی ہیں۔ آپ کو بہت سارا کام ہے۔ دوسرے کام آپ کے اولین فرائض میں شامل ہیں وغیرہ وغیرہ۔ لیکن ایک مرتبہ آپ ۱۰؍ منٹ کا اصول اپنا کر ورزش کرنا شروع کر دیں گی تو آپ ورزش جاری رکھنے کے قابل خودبخود ہو جائیں گی۔
خودکلامی کریں
 اگلی مرتبہ جب آپ کسی چیز کو نہ کرنے کا بہانہ ڈھونڈیں تو اپنے آپ سے خود کلامی کریں کہ آپ یہ کام محض ۱۰؍ منٹ میں کر لیں گی کیونکہ کوئی بھی کام ۱۰؍ منٹ تک کیا جاسکتا ہے۔ آپ دیکھیں گی کہ یہ ۱۰؍ منٹ کا اصول وہ جادوئی چھڑی ثابت ہوگا کہ آپ کے سب ٹالے ہوئے کام ہو جائیں گے۔
طریقہ کیا ہے؟
 آپ یقین نہیں کریں گی لیکن صرف اپنے کاموں کو ترتیب دینے کے طریقے کو تبدیل کرنے سے آپ دیکھیں گی کہ تقریباً ہر چیز ۱۰؍ منٹ کے کاموں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ دراصل ہم اکثر بلند اہداف رکھ کر کام کو مشکل بناتے ہیں جن پر ہم قائم نہیں رہ سکتے۔ ۱۰؍ منٹ کا اصول آسان ہے اور دہرایا جاسکتا ہے۔ اگر آپ کا کام کرنے کا دل نہ چاہے تو آپ خود سے کہیں کہ یہ کام مَیں محض ۱۰؍ منٹ کے لئے کروں گی۔ مثلاً آپ کو ورزش کرنی ہے اور آپ کا دل ورزش کرنے کا نہ چاہے تو آپ اسے محض ۱۰؍ منٹ کے لئے کرکے دیکھیں۔ ایک مختصر وقت کے لئے عہد کریں، شروع کریں اور آپ دیکھیں گی کہ آگے آپ رکنا نہیں چاہیں گی۔
دس منٹ کے اصول کے فائدے
یہ آپ کو حرکت میں لاتا ہے: ہر انسان اپنے ’’کمفرٹ زون‘‘ میں رہنا پسند کرتا ہے اور سستی کی وجہ سے بہت ساری خواتین بہت سارے کام شروع کرنے سے کتراتی ہیں۔ عام طور پر کام کو جاری رکھنے کے مقابلے میں شروع کرنا زیادہ مشکل کام ہے۔ ۱۰؍ منٹ کے اصول کے ساتھ آپ رکاوٹ کو توڑتی ہیں اور حرکت میں آتی ہیں۔ اور ایک مرتبہ جب آپ حرکت میں آجاتی ہیں تو آپ کی ساری کاہلی اور سستی دور ہو جاتی ہے۔
آپ کی صلاحیتوں کو ابھارتا ہے: ہم اکثر اپنے اہداف بہت اونچے اور اعلیٰ طے کرتے ہیں جو ہماری صلاحیتوں سے بالاتر ہوتے ہیں۔ ۱۰؍ منٹ کا اصول آپ کے اہداف سے آپ کی توجہ ہٹا کر جو آپ کرسکتی ہیں، اس پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK