Inquilab Logo

ہر مسئلہ کا حل ہے، اسی سوچ پر قائم رہیں

Updated: July 09, 2020, 5:30 AM IST | Inquilab Desk

زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ برے دور سے گزرتے وقت اپنی ذہنی صحت کا خاص خیال رکھیں۔ زندگی میں کتنے بھی مسائل ہوں یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ سارے مسائل حل ہوسکتے ہیں بس زندگی دیکھنے کا نظریہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جو مثبت سوچ سے ہی ممکن ہے

Women life - Pic :  INN
خاتون : تصویر آئی این این

زندگی میں اکثر ہم سبھی کئی طرح کے اتار چڑھاؤ سے گزرتے ہیں، اس دوران شاید ہی ہمارا دھیان ہماری ذہنی صحت (دماغی صحت) کی جانب جاتا ہے۔ ہم جب جب اداس ہوتے ہیں تو اسے زندگی کا ہی ایک پہلو سمجھ کر جیتے رہتے ہیں.... اکثر اسی وجہ سے زیادہ تر لوگ یہ جان ہی نہیں پاتے کہ وہ ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں۔ ویسے بھی ہندوستان میں ذہنی صحت کی جانب اتنی توجہ ہی نہیں دی جاتی، لیکن یہ ضروری ہے کہ لوگ اپنے ڈپریشن کو وقت رہتے پہچانیں اور اسے منیج (سامنا کرنا) کریں ورنہ یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
کیسے جانیں کہ آپ ڈپریسڈ ہیں؟
ز کبھی کبھار اداسی محسوس ہونا عام بات ہے لیکن جب آپ اکثر نہ صرف اداس رہنے لگیں بلکہ زندگی ہی سے مایوس ہوجائیں تو سمجھ لیں کہ آپ ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں۔
ز اس کی علامتوں کی بات کریں تو ہمیشہ اداسی چھائی رہنا، روزمرہ کی باتوں اور معمولات میں دلچسپی ختم سی ہوجانا، بھوک نہ لگنا، مسلسل وزن کم ہونا، چڑچڑے پن یا غصہ، خود کو بے مصرف محسوس کرنا، پُرجوش نہ ہونا، نیند نہ آنا، کسی بھی کام میں من نہ لگنا، توجہ دینے میں پریشانی محسوس ہونا اور بے وجہ جسم میں درد بڑھنا جیسے سر درد، کمر درد، پیٹ درد وغیرہ ڈپریشن کی علامتیں ہیں۔
ز اگر آپ بھی ڈپریشن کے دور سے گزر رہے ہیں تو ہوشیار ہو جائیں کیونکہ مسلسل ڈپریشن کا شکار رہنے سے شخص خودکشی تک کر لیتا ہے۔
ڈپریشن کا سامنا کیسے کریں؟
ز یہ درست ہے کہ ڈپریشن کے دوران شخص اتنا زیادہ مایوس ہوجاتا ہے کہ وہ چاہ کر بھی خود کی مدد نہیں کر پاتا، لیکن کہیں نہ کہیں تھوڑی توانائی تو باقی ہی رہتی ہے تو بہتر ہے کہ اس کا استعمال کریں۔
ز منفی ماحول اور لوگوں سے دور رہیں۔
ز مثبت لوگوں کے رابطہ میں رہنے کی زیادہ کوشش کریں۔
ز بھلے ہی آپ مایوس ہوں، لیکن اپنی دلچسپی پر دھیان دیں اور ایسی چیزیں کریں جن سے آپ کو خوشی ملتی ہے۔
ز اپنی خوراک میں ’موڈ بوسٹنگ‘ فوڈ شامل ضرور کریں۔
ز منفی سوچ کو آپ ایک چیلنج کی طرح قبول کریں اور خود کو مقابلہ آرائی کے لئے آمادہ کریں کہ یہ منفی سوچ آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔
ز خود کو ترغیب دیں کہ آپ اس مایوسی سے باہر آکر رہیں گے۔
ز ہلکی پھلکی کسرت کریں۔ تھوڑی سیر کریں۔
ز مثبت سوچ کو بڑھاوا دینے والی کتابوں کا مطالعہ کریں۔
ز لوگوں سے پوری طرح دوری اختیار نہ کریں۔ ان سے گھلے ملے، چاہے اس کے لئے آپ کتنی ہی کوشش کیوں نہ کرنی پڑے۔
ز اپنی کسی پرانی سہیلی کے ساتھ کافی پینے جائیں۔ اس سے بات کریں، دل و دماغ میں جو بھی آ رہا ہو، کہیں۔
ز آپ کے ذہن میں جو بھی منفی سوچ آرہے ہوں انہیں اپنے گھر والوں کو بتائیں، وہ آپ کی ضرور مدد کرسکتے ہیں۔
ز ماہرین سے رجوع کریں۔
ز خود کو پُرسکون رکھنے کی کوشش کریں۔ کسی قدرتی جگہ پر جائیں، تازہ ہوا اور ہلکی دھوپ ذہن میں نئی تازگی اور جوش بھر دیتی ہے۔
ز گرم پانی سے غسل کریں۔
ز ہلکا پھلکا کھانا کھائیں۔ صحت پر توجہ دیں۔
ز اگر ملازمت کے سبب ڈپریشن کا شکار ہیں تو یہی سوچیں کہ ملازمت اور دفتر کے باہر بھی آپ کی زندگی ہے، آپ کے جینے کی کئی اہم وجوہات ہیں، جس میں ملازمت کا درجہ کافی پیچھے آتا ہے، تو بہتر ہوگا کہ دفتر کی فکر دفتر تک ہی رہنے دیں۔
ز ہر مسئلہ کا حل ہے، یہی سوچ رکھیں۔
ز زندگی کے تئیں اپنا نظریہ تھوڑا تبدیل کرلیں۔ ہر چیز کو صحیح غلط یعنی بلیک اینڈ وہائٹ نہ دیکھیں۔
خاندان اور دوست کرسکتے ہیں مدد
ز ڈپریشن کا سب سے بڑا خطرہ... خودکشی! ڈپریسڈ لوگ اکثر اپنی جان لینے کا سوچتے ہیں۔
ز ایسے میں خاندان اور دوست انہیں اس خطرے سے بچانے میں مدد کرسکتے ہیں۔
ز بہتر ہوگا ان کی باتوں کو دھیان سے سنیں۔ انہیں اپنا قیمتی وقت دیں اور اپنی طرف سے سمجھانے کی کوشش کریں۔
ز انہیں تنہا نہ چھوڑیں، ہمیشہ کسی نہ کسی کو ایسے لوگوں کے ساتھ رہنا چاہئے۔
ز انہیں مثبت محسوس کروائیں، آپ کو ان کی ضرورت ہے، اس بات کا انہیں احساس دلائیں۔
ز ان کی اہمیت واقف کروائیں۔
ز ان کے کھانے پینے کا خاص خیال رکھیں۔ ان کی باتوں پر منفی ردّعمل ظاہر نہ کریں، نہ ہی ان پر بے وجہ چیخیں چلّائیں۔
ز انہیں آرام دہ محسوس کروائیں۔ آپ کی محبت اور ہمدردی کو کہیں وہ رحم و کرم نہ سمجھ بیٹھیں، اس کا بھی خیال رکھیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK