تحقیقی و علمی مقاصد کیلئے کورونا وائرس کے متعلق مقالات و مضامین تک مفت میں آن لائن رسائی ممکن ہوگی
EPAPER
Updated: March 19, 2020, 4:07 PM IST
|
Agency
تحقیقی و علمی مقاصد کیلئے کورونا وائرس کے متعلق مقالات و مضامین تک مفت میں آن لائن رسائی ممکن ہوگی کورونا وائرس ڈِسیز(کووِڈ۱۹) کی وباء نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ دنیا بھر کے سائنسداں، دن رات اس پراسرار بیماری پر تحقیق کررہے ہیں اور اس سے نپٹنے کی موثر،تیز اور کارگردوا بنانے کیلئے تجربات میں مصروف ہیں۔ ٹیکنالوجی و سائنسی میدان کی ایک معروف ویب سائٹ ’ٹیک کرنچ ڈاٹ کوم‘کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں، تحقیقی ماہرین اور ٹیکنالوجی ایکسپرٹس کی مدد سے وہائٹ ہاؤس (امریکی حکومت ) نے کورونا وائرس کی وباء کے متعلق ’کورڈ۱۹۔CORD-19‘نامی ڈیٹا سیٹ بنایا ہے ۔ اس کے تحت ’کووِڈ۱۹‘کے متعلق علمی و تحقیقی کام کیلئے ایک آن لائن پلیٹ فارم پر ۲۴؍ہزار تحقیقی مقالے دستیاب کرائے گئے ہیں۔ معلوم ہوکہ کئی نامور اداروں، یونیورسٹیوں اور انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین نے ایک آن پلیٹ فارم پر اب ہزاروں تحقیقی مقالہ جات بلا معاوضہ دستیاب کرائے ہیں جن سے کوئی بھی فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ کورونا وائرس کے متعلق تمام مقالے مکمل ہیں اور کئی مضامین نہ صرف شائع شدہ ہیں بلکہ دو ایسے پلیٹ فارم سے بھی لئے گئے ہیں جہاں سائنسی ماہرین اپنی تحقیق کو کہیں بھی شائع کرانے سے قبل پوسٹ کرتے ہیں۔ ان میں bioRxiv اور medRxiv جیسی ویب سائٹیں بھی شامل ہیں۔ اس تحقیقی پلیٹ فارم پر 2 SARS-CoV- (وائرس کا سائنسی نام) اور کووڈ۱۹؍ (کورنا بیماری کا سائنسی نام) کی مفصل معلومات موجود ہے۔ اس طرح ایک ہی پلیٹ فارم پر کورونا کے مرض اور بیماری، دونوں پر ہی جدید ترین معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جیسے جیسے مزید تحقیقی مقالے سامنے آتے ہیں وہ اس ڈیٹا بیس میں شامل ہوتے رہتے ہیں۔ اس طرح ڈیٹا بیس مسلسل بڑھ رہا ہے۔ درحقیقت یہ ڈیٹا بیس ویب سائٹ امریکہ میں وہائٹ ہاؤس آفس آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پالیسی (اوایس ٹی پی) کے دیگر اداروں کے تعاون سے بنائی ہے۔ اس میں نیشنل لائبریری آف میڈیسن (این ایل ایم)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ، مائیکروسافٹ اور ایلن انسٹی ٹیوٹ فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے۱۲) کا تعاون بھی شامل ہے۔ اس مناسبت سے ڈیٹا بیس کو اے۱۲؍ سیمنٹک اسکالر ویب سائٹ کا نام دیا گیا ہے۔ ویب سائٹ پر اکاؤنٹ بنانے کے بعد اب تمام معلومات تک بلامعاوضہ دسترس حاصل کی جاسکتی لیکن پورٹل نے مالی معاونت کیلئے سبسکرپشن کا آپشن بھی رکھا ہے تاکہ ادارے کی مالی مدد ہوسکے ۔ ویب سائٹ میں تحقیقی مقالوں کو ایک ڈیٹا بیس کی صورت میں بھی دیکھا جاسکتا ہے یعنی طریقہ کار، حوالہ جات، ریفرنس اورمصنفین کو ان کے کام کے لحاظ سے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایلمو اور بی ای آر ٹی جیسے نیچرل لینگویج ماڈل کے ذریعے تحقیقی مقالوں میں یکسانیت اور مماثلت کا اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے۔