Inquilab Logo

ٹیکنالوجی کی دنیا میں خواتین کس مقام پر ہیں؟

Updated: November 17, 2021, 1:33 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

خواتین تخلیقی سوچ میں سب سے آگے ہیں۔ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) جیسے شعبے میں بھی اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ خاص طور پر ۲۲؍ سے ۴۷؍ سال کی خواتین اپنے کریئر کے آغاز میں بہت کریٹیو ہوتی ہیں۔ یہی بات ’سائیکی‘ نامی تنظیم نے اپنی تحقیق میں پائی ہے

If the support system is good then women can make a long and wonderful career..Picture:INN
اگر سپورٹ سسٹم اچھا ہو تو خواتین طویل اور شاندار کرئیر بنا سکتی ہیں۔ تصویر: آئی این این

کام کوئی بھی ہو، تخلیقی سوچ اس پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ خواتین تخلیقی سوچ میں سب سے آگے ہیں۔ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) جیسے شعبے میں بھی اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ خاص طور پر ۲۲؍ سے ۴۷؍ سال کی خواتین اپنے کریئر کے آغاز میں بہت کریٹیو ہوتی ہیں۔ آئی ٹی کے شعبے میں خواتین اور مردوں پر تحقیق کرنے والی تنظیم سائیکی (ایس سی آئی کے ای وائی) نے ایک تحقیق میں پایا ہے کہ اس عمر کی تقریباً ۶۰؍ فیصد خواتین اپنے کریئر کا آغاز کرتے ہی تخلیقی سوچ کی نئی جہتوں کو چھونے لگتی ہیں۔ وہیںکریئر کے اسے مرحلے میں صرف ۴۰؍ فیصد مرد اپنا بہترین دینے کے قابل ہیں۔
کم عمر میں کرنے لگتی ہیں اہم فیصلے
 ’ویمن ان آئی ٹی سیکٹر ان انڈیا‘ نام سے ۲۰۲۰ء میں ہوئے اس سروے میں تقریباً ۵؍ ہزار ۳۸۸؍ آئی ٹی پروفیشنل کو شامل کیا گیا۔ ملک کے سبھی میٹرو شہر میں ہوئے اس سروے میں یہ پایا گیا کہ کام شروع کرنے پر خواتین کافی پُرجوش ہوتی ہیں اور کمپنی کو آگے لے جانے کے لئے مسلسل نئے نئے طریقے اپناتی ہیں۔ تقریباً ۳۰؍ کی عمر تک پہنچتے ہوئے انہیں فیصلہ کرنے میں بھی انہیں شامل کیا جانے لگتا ہے۔ وہ کمپنی کی بہتری کے لئےکئی اہم فیصلے کرتی ہیں جس میں عام طور پر تخلیقی صلاحیت اور ذاتی تعلقات شامل ہوتے ہیں۔
سپورٹ سسٹم
 گزشتہ ۳؍ دہائی سے آئی ٹی کے شعبے میں کام کرنے والی جیوتسنا سنگھل نے ۱۹۹۱ء میں نیتا جی سبھاش چندر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے کمپیوٹر انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی تھی، تب سے وہ اس شعبے میں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لڑکیاں عموماً مردوں کے مقابلے زیادہ تخلیقی سوچ رکھتی ہیں۔ چاہے وہ آئی ٹی سے متعلق ہو یا کسی اور شعبے سے متعلق۔ اگر سپورٹ سسٹم اچھا ہو تو خواتین طویل اور شاندار کرئیر بنا سکتی ہیں۔
؍۵۰؍ کے پار پستی کی جانب
 عمر کے ساتھ تخلیقی صلاحیتوں میں کمی آتی ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے جیوتسنا سنگھل کہتی ہیں، اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ خواتین کی زندگی میں کئی مرحلے آتے ہیں۔ ان پر دوسری اہم ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ جیسے شادی اور بچے ہونا۔ تب وہ کریئر میں ضرورت کے مطابق چھوٹا یا بڑا وقفہ لیتی ہیں، جس کے بعد دوبارہ لوٹتی ہیں۔ آج کل آئی ٹی کمپنیاں کافی تعاون دیتی ہیں۔ وہ چھٹیاں بھی دیتی ہیںا ور کم بیک کے لئے راستے بھی ہموار رکھتی ہیں۔ ۴۷؍ سال کے بعد تخلیقی صلاحیتوں میں کمی آنے لگتی ہے۔ اس کی وجہ مونو پوز بھی ہوسکتا ہے۔ اس عمر میں صحت سے جڑی کئی طرح کی پریشانیاں لاحق ہوتی ہیں، جو پوری طرح سے اثر انداز ہوتی ہیں لیکن مدد ملے تو خواتین اس دوران بھی اپنا بہترین آؤٹ پٹ دیتی ہیں۔
خواتین کی مشکلیں
 ہر شعبے کی طرح اس کی بھی اپنی ضروریات ہیں۔ جیسے یہاں کام کرنے والوں کو نئی تکنیک کے بارے میں معلومات ہونا چاہئے۔ جیسے ہی اس نے خود کو پرانی معلومات تک محدود رکھا، ترقی رک جاتی ہے۔ جیسے ابھی آرٹی فیشیل انٹیلی جنس یا کلاؤڈ جیسی چیزیں ہیں، جبکہ کل کوئی نئی چیز اس کی جگہ لے گی۔ یہ تو ہوئی آئی ٹی کی مانگ، جو خواتین اور مردوں، دونوں پر عائد ہے۔ اس کے علاوہ اس شعبے میں شفٹ والی ڈیوٹی ہوتی ہے۔ اس صورتحال میں لڑکیوں کو بھی نائٹ شفٹ میں کام کرنا ہوتا ہے۔ ایسے میں جن خواتین پر گھریلو ذمہ داریاں ہوتی ہیں انہیں اپنے قدم پیچھے کرنے پڑتے ہیں۔
مواقع کی کمی
 تقریباً ۲۱؍ سال سے آئی ٹی سیکٹر میں کام کر رہی پوجا چترویدی کے مطابق، لڑکیاں تخلیقی صلاحیتوں کی حامل ہیں لیکن ان کے لئے مواقع کم ہیں۔ بقول پوجا، آئی ٹی میں واضح طور پر ۲؍ ڈپارٹمنٹ ہوتے ہیں، ایک آئیڈ یشن کا کام کرتا ہے اور دوسرا س پر عمل کرنے کا۔ دونوں ہی ڈپارٹمنٹ میں لڑکیوں کی تعداد کم ہے۔
 عمر کے ساتھ تخلیقی صلاحیتوں میں کمی کی بات پر وہ کہتی ہیں کہ گھریلو ذمہ داری کم ہو تو لوگ زیادہ بہتر کام انجام دیتے ہیں۔ خواتین کے ساتھ بھی یہی ہوتا ہے۔
مختلف گراف
 جیسے جیسے کریئر آگے بڑھتا ہے ۷۰؍ فیصد مرد خود کو زیادہ تخلیقی ثابت کرتے ہیں، جبکہ صرف ۳۰؍ فیصد خواتین عروج پر پہنچنے کے بعد تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ سروے کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ خواتین پر خاندانی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ ایسے میں وہ خود ہی کریئر کے بجائے گھر پر توجہ دینے لگتی ہیں اور پھر چند سال بعد واپسی کرتی ہیں۔ مختصراً یہ کہ خواتین، ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کے سبب بہتر کرسکتی ہیں مگر چند ذمہ داریاں ان کی کامیابی میں رکاوٹ کا سبب بن جاتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK