Inquilab Logo

دسویں کےبعدکون سی اسٹریم منتخب کروں؟ طلبہ کواسکاجواب ڈھونڈنےمیں مددگاراہم مشورے

Updated: May 13, 2021, 10:40 AM IST | Aamir Ansari

دسویں جماعت کے طلبہ کیلئے کچھ کورسیز اور فیلڈ کی معلومات دی جارہی ہیں اور اس کیلئے ضروری ہدایات کے کون سے شعبہ میں کس طرح کے طلبہ داخلے لے سکتے ہیں۔

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این

دسویں جماعت کے طلبہ کیلئے کچھ کورسیز اور فیلڈ کی معلومات دی جارہی ہیںاور اس کیلئے ضروری ہدایات کے کون سے شعبہ میںکس طرح کے طلبہ داخلے لے سکتے ہیں۔
گیارہویں سائنس میں کون سے طلبہ داخلہ لیں؟
دلچسپی: آپ کو سائنس I، سائنسII، الجبرا اور جیومیٹری  مضمون میں دلچسپی ہونا ضروری ہے۔اسکول کے شروعات کے دنوں سے ہی سائنس اور میتھس ان مضامین میں دلچسپی رہی ہو۔
مارکس:  اِن مضامین میں کم از کم۷۰؍فیصد مارکس یعنی سائنس میں۱۰۰؍ میں سے۷۰؍اور میتھس میں۱۰۰؍ میں سے۷۰؍ سے زائد مارکس ملتے آئیں ہوں ، امسال کے نتائج کو اگر چھوڑ بھی دیں تب بھی ان دونوں مضامین میں کارکردگی عمومی طور پر دیگر مضامین کے مقابلے بہتر رہی ہو۔ 
 اگر آپ سائنس اول (فزکس ، کیمسٹری) اور جیومیٹری میں دلچسپی رکھتے ہیںلیکن سائنس دوم ( بایولوجی اور بایوٹیکنالوجی ) نہیں توانجینئرنگ اور اس سے متعلقہ شعبے کی طرف بڑھیں۔
سائنس دوم  پسند ہے اور انگریزی بہتر ہے تو میڈیکل ، فارمیسی ، پیرا میڈیکل اور اس سے متعلقہ شعبے کا رُخ کریں۔
 سائنس کے طلبہ میں ضروری ہے کہ سنجیدگی، مطالعہ کا شوق، پریکٹیکل کیلئے  جسمانی صلاحیت، ڈرائنگ کا بہتر ہونا، نظم وضبط کی پابندی اور انگریزی زبان میں مہارت ضروری ہے۔ گیارہویں اور بارہویں میں ہی سائنس اسٹریم میں بھی چارمتبادل ممکن ہے۔ اسلئے  سائنس سے گھبرائیں نہ ۔ ان متبادل کا مطالعہ کریں۔
(الف)جنرل سائنس : انگریزی، کوئی ایک اور زبان یا آئی ٹی  کے علاوہ چار بنیادی مضامین فزکس ، کیمسٹری ، بایولوجی اور میتھس : جن طلبہ نے اپنے آگے کے کرئیر کے متعلق کچھ بھی نہیں سوچا صرف سائنس اسٹریم میں جانا ہے اسلئے  سائنس کا انتخاب کیا ہے ایسے طلبا کو جنرل سائنس میں ہی جانا چاہیے کیوں کہ اس طرح بارہویں بعد سارے متبادل کھلے ہوں گے۔ عام طور سے تمام ہی کالجز میں جنرل سائنس کی نشستیں ہی زیادہ ہوتی ہیں اور ایڈیڈ کالجز میں سالانہ فیس بھی بہت کم ہوتی ہے۔
(ب)بائے فوکل سائنس : انگریزی  کے بعد فزکس ، کیمسٹری اور میتھس یہ چار مضامین لازمی ہوں گے اسکے علاوہ ایک ووکیشنل مضمون ۲۰۰؍ مارکس کیلئے ہوگا جو ان میں سے کوئی ایک ہو سکتا ہے۔کمپیوٹر سائنس، الیکٹریکل مینٹیننس(ای ایم)، میکانیکل مینٹننس ( ایم ایم )، اسکوٹر اینڈ موٹر سائیکل سروسنگ(ایس ایم سی ایس) ، الیکٹرونکس، کمپیوٹر سائنس ۔ بائے فوکل سائنس ان طلبہ کیلئے  بہتر ہوتا ہے جنہیں بارہویں بعد انجینئرنگ شعبہ میں جانا ہوتا ہے ، یاد رکھئے ممبئی و اطراف کے کالجز میں بائے فوکل سائنس صرف میتھس کے ساتھ موجود ہے اور بایولوجی نہ رہنے کی صورت میں یہ طلبہ میڈیکل کورس میں داخلے کیلئے اہل نہیں ہوتے، جبکہ  ِمہاراشٹر کے دیگر اضلاع جیسے ودربھ و مراٹھواڑا ریجن میں بایولوجی کے ساتھ اور میتھس کے بغیر بھی بائے فوکل سائنس کا آپشن ہوتا ہے جن میں ووکیشنل مضمون اگریکلچرل مضامین ، فشری سائنس متعلقہ مضامین ہوتے ہیں۔ 
(ج) ہوم سائنس:  یہ سائنس و آرٹس دونوں شعبوں کے مختلف مضامین سے مل کر بننے والی علاحدہ  ڈسپلن ہے۔ جس میں کیمسٹری، فزکس، فزیولوجی، بایولوجی، صاف صفائی، معاشیات، رورل ڈیولپمنٹ، چائلڈ ڈیولپمنٹ، سوشیولوجی اور خاندانی رشتہ داریاں، قومی سماجی زندگی میں رہن سہن کا طریقہ آرٹ، فوڈ، نیوٹریشن، کلوتھنگ، ٹیکسٹائل اور ہوم مینجمنٹ شامل ہے۔ ایک عام آدمی کو سمجھنے کیلئے  ہوم سائنس یعنی گھر بنانے اور گھر کے کام کے بارے میں معلومات کا ایک سلیقہ۔وہ مضامین جو اس متبادل میں  ملیں گے: انگریزی  (لازمی)  ، کوئی ایک اورزبان (جیسے اردو  یا ہندی  یا مراٹھی یا گجراتی ) یا اس زبان کے متبادل میں انفارمیشن ٹیکنالوجی مضمون لیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ  سائنس کے مضامین دو مضامین بائیولوجی اور کیمسٹری  کے دو پیپر اور آرٹس اسٹریم کے دو مضامین سوشیولوجی اور سائیکو لوجی کے دو پرچے موجود ہوتے ہیں ۔  ہوم سائنس سے بھی اگر آپ بارہویں کامیاب کرتے ہیں تو وہ سارے متبادل جو ریگولر سائنس کے ملتے ہیں نہیں ملیں گے۔ لیکن ہوم سائنس سے گیارہویں اور بارہویں کامیاب طلبہ کے لیے دوسرے آپشن مل سکتے ہیں 
(د)  گیارھویں بارھویں ووکیشنل سائنس ( ایم سی وی سی) :انگریزی ، کوئی ایک زبان ، جنرل فاؤنڈیشن اس کے علاوہ کوئی ایک ووکیشنل مضمون کے تین پرچے ہوتے ہیں جن میں میڈیکل لیب ٹیکنیشین ، ڈومیسٹک اپلائنسز ، الیکٹرونکس  وغیرہ مضامین شامل ہوتے ہیں۔ 
(۶) آپ یہ بھی جان لیں کہ سائنس میں داخلہ کے بعد درج ذیل شعبے میں کرئیر کر سکیں گے: میڈیکل ، انجینئرنگ ، فارمیسی، آرکیٹکچر، پائلیٹ، مرچنٹ نیوی، نرسنگ، آپٹومیٹری، ہوم سائنس، ایگری کلچرل، فوڈٹیکنالوجی، ٹیکسٹائیل ٹیکنالوجی، ریسرچ، سائنٹسٹ، آسٹرونومی، ماحولیاتی تعلیم، ٹیچنگ، جینٹک/بایوٹک سائنس، اسٹروفزکس، مائیکروبایولوجی، اوشینوگرافی، میتھس اور اسٹیٹک وغیرہ۔
گیارہویں کامرس میںکون سے طلبہ داخلہ لیں؟
 کامرس  کے لفظی معنی ہی تجارت کے ہوتے ہیں۔اس شعبے کی جانب  رُخ کرنے والے طلبا بزنس یا تجارت کے مطالعہ کی طرف بڑھیں گے۔
nدلچسپی: آپ کو الجبرا ، انگریزی اور معاشیات اِن مضامین میں دلچسپی ہونا ضروری ہے۔
گزشتہ جماعتوں میں مارکس: الجبرا ، جیومیٹری یعنی میتھس میں کم ازکم۱۰۰؍ مارکس بہتر ہے۔ اس طرح انگریزی میں۶۰؍ مارکس سے زائد۔ یا اتنے مارکس حاصل کرنے کی توقع 
 الجبرا کے آخری اسباق میں دلچسپی ہے جیسے شیئر ، انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، رعایت، کمیشن، بینکنگ، تجارت کرنا ،  گروپ میں کام کرنایہ سب پسند ہے تو کامرس کا رجحان ہے۔
 کامرس کے طلبہ میں ضروری صلاحیتیں: محنت اور مشق کرنا پسند ہو، گروپ میں کام کرنا پسند ہو، انگریزی میں مہارت، اکائونٹس اور تحریری صلاحیتیں، کاغذات اور فائیل نیٹ ورک بہتر طریقے سے کرتے ہو۔
بارہویں کامرس کے بعد سی اے، سی ایس کمپنی سیکریٹری، سی ایم اے ،سی ایف اے، بی کام،ہوٹل مینجمنٹ، جرنلزم، ٹراویل اینڈ ٹورزم، وکالت، مینجمنٹ کورسیز ، ایویشن سیکٹر، بینک، ریلوے، لائف انشورنس، ایونٹ مینجمنٹ، ایڈور ٹائزمنٹ، مارکیٹنگ ، میڈیا، امپورٹ ایکسپورٹ مینجمنٹ
گیارہویں آرٹس میں کون سے طلبہ داخلہ لیں:
 عام طور پر ہمارے معاشرے میں یہ غلط فہمی عام ہیں کہ کم مارکس ملنے پر ہی آرٹس میں داخلہ لیتے ہیں ۔ ہر شعبہ اپنی جگہ اہم ہیں اور ہر شعبہ میں ماہرین کے لیے زبردست مانگ ہے۔ لہٰذا ایسا ہر گز نہیں کہ آپ کا ۸۵؍فیصد  آیا ہے تو آپ آرٹس نہ لیں۔
د لچسپی: اگر آپ کو زبان (اردو ، انگریزی، مراٹھی ، ہندی، عربی، فرینچ یا فارسی)  میں دلچسپی ہے، تاریخ و شہریت، جغرافیہ اور معاشیات پسند ہے تو  آرٹس ،میں داخلہ لیں۔
مارکس: زبانوں میں کم ازکم۷۰؍فیصد مارکس۔ اسی طرح سماجی سائنس میں ۱۰۰؍ میں سے۶۵؍فیصد سے زائد مارکس۔
 آرٹس کے طلبہ بہت سی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں  اور بہت سارے کرئیر متبادل کے ذریعہ مستقبل بنا سکتے ہیں۔
 صلاحیتیں: مطالعہ کا شوق، ڈرامہ/ادب/ غزل/نظم/ شعرا و مصنفین سے دلچسپی، تاریخی ناول، مذہبی کتابیں، آپ بیتی ، اخبارات کے مطالعہ کا شوق، بات چیت کرنا پسند
بارہویں آرٹس کے بعد درج ذیل شعبوں میں کرئیر کر سکتے ہیں: ٹیچنگ، مارکیٹنگ، وکالت، سماجی خدمت ، ہوٹل مینجمنٹ، فائن آرٹس، انٹیرئیر ڈیکوریٹر، جرنلزم،فوٹوگرافی، ایکٹنگ، کمپنی سیکریٹری، ایڈیٹنگ، جیولری ڈیزائننگ، مینجمنٹ کورسیس، پبلک سروس کمیشن، الیکٹرونک میڈیا، فیشن ڈیزائننگ، ہوم سائنس، فارین لنگویجز، لائبریری سائنس، میزولوجی، اسپورٹس، ماہر نفسیات،ماہر فلسفہ، ٹرانسلیٹر، ٹرانسکرپٹر، اینکر۔
کون سے طلبہ ڈپلوما انجینئرنگ پالی ٹیکنک کی طرف جائیں
 جن طلبہ نے بہت پہلے سے انجینئرنگ کا خواب دیکھا ہے اور اپنے اس فیصلے پر اٹل ہیں، انجینئرنگ کے علاوہ کوئی اور متبادل نہیں چاہیے نیز وہ طلبا آئی آئی ٹی جیسے اداروں سے ڈگری کرنے کے خواہشمند نہیں ہیں ان کیلئے دسویں جماعت کے بعدڈپلوما پالی ٹیکنک جوئن کرنا ٹھیک ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK