Inquilab Logo

خاتون؛ باورچی خانے کی ’ملکہ‘ ہوتی ہے

Updated: March 15, 2021, 11:58 AM IST | Pallavi Joshi

دنیا کے کسی بھی بہتر سے بہتر پکوان یا کھانا پکانے والے ماہرین کے ہاتھوں میں وہ ذائقہ اور تشفی نہیں ملتی جو ایک خاتون کے ہاتھوں سے بنے پکوان سے ملتی ہے۔ خاتون خانہ ہو یا ماں، وہ بہتر ذائقہ، صحیح تناسب، صبر اور انداز کی باریکیوں سے بغیر ناپ تول کے ذائقہ دار پکوان تیار کرتی ہے

Women in Kitchen - Pic : INN
خاتون باورچہ خانہ میں ۔ تصویر : آئی این این

کھانا پکانے میں خاتون سے بہتر کوئی نہیں۔ مرد کتنا بھی بہترین شیف ہو، ذائقے کے معاملے میں کسی بھی خاتون خانہ یا ماں سے ہار مان جاتا ہے کیونکہ ایک خاتون محتاط انداز میں کھانا پکاتی ہے۔
 دنیا کے کسی بھی بہتر سے بہتر پکوان یا کھانا پکانے والے ماہرین کے ہاتھوں میں وہ ذائقہ اور تشفی نہیں ملتی جو ایک خاتون کے ہاتھوں سے بنے پکوان سے ملتی ہے۔ خاتون خانہ ہو یا ماں، وہ بہتر ذائقہ، صحیح تناسب، صبر اور انداز کی باریکیوں سے بغیر ناپ تول کے ذائقہ دار پکوان تیار کرتی ہیں۔ اور یہ باریکیاں تبھی آتی ہیں جب کھانا بنانے میں فکر شامل ہوتی ہے، جب ’مائنڈ فل‘ کوکنگ کی جاتی ہے۔ پکوان کی تیاری کرنے سے لے کر اسے پکا کر پیش کرنے تک کے مراحل ’میڈی ٹیشن‘ کا حصہ ہے۔ چاہے سبزیاں کاٹ رہی ہوں، میری نیٹ کر رہی ہوں یا آٹا گوندھ رہی ہوں، ’مائنڈ فل کوکنگ‘ کا ہنر دل کو مطمئن کرتا ہے اور حواس کو مرتکز کرتا ہے۔ کیا پکا رہی ہیں، اس کا رنگ، خوشبو اور بناوٹ پر پوری توجہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپنوں کی فکر ذائقہ کو مزیدبڑھا دیتی ہے۔ یہ خصوصیات خاتون کے پکوان کو ذائقہ دار بناتے ہیں۔
 آپ نے سنا ہوگا کہ خاتون بند ڈبے کو ہلا کر جان لیتی ہے کہ اس میں زیرہ ہے یا رائی۔ سمجھ کی ایسی نفاست صرف خاتون میں ہی ہوسکتی ہے۔ یہاں جانیں کہ خاتون کیوں باورچی خانے کی ’ملکہ‘ کہلاتی ہے؟
بہتر ذائقہ اور مہک کی پہچان
 خاتون کی زبان، ناک اور کان تیز ہوتے ہیں۔ یہ قدرتی خوبیاں باورچی خانے میں اس کی مددگار ہوتی ہیں۔ اس لئے خاتون ذائقہ اور خوشبو کو بہتر پہچان لیتی ہے۔ کھانے کو دیکھ کر اور مہک سے اس کے ذائقے اور کمی کو سمجھ جاتی ہے۔ کھانا کتنا پک چکا ہے اور کتنا پکنا باقی ہے۔ یہ سمجھنا بھی ان کے لئے نہایت آسان ہوتا ہے۔ اگر پکوان کا ذائقہ بگڑ جائے تو کمی کو جھٹ پٹ پورا کر دیتی ہے۔ یہاں تک کہ کچی مرچ کو ذرا سا توڑ کر بتا سکتی ہے کہ تیکھی ہے یا نہیں۔ سادھے کھانے کو تڑکا دے کر اسے چٹ پٹا بنا دیتی ہے۔
نہ ٹریننگ کی ضرورت نہ ریسیپی کی
 کھانا بنانے کے لئے خاتون کو نہ تو کسی پروفیشنل ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے نہ ہی کسی ریسیپی کی۔ وہ جو بھی سیکھتی ہے اپنی ماں سے سیکھتی ہے۔ روایتی اور مشکل سے مشکل پکوان کو بنانے کا طریقہ اور ایک ایک جز منہ زبانی یاد ہوتا ہے۔ اگر کوکنگ اسپیشلسٹ سے سیکھتی بھی ہے تو ذائقہ میں اپنا پن اور محبت کی آمیزش گھول دیتی ہے۔ کہتے ہیں جب کسی کے لئے محبت اور خوشی سے پکوان بنایا جائے تو اس کا ذائقہ بڑھ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ پکوان انگلیاں چاٹ کر کھایا جاتا ہے۔
سب کی پسند جاتی ہے
 گھر میں کون کیا کھاتا ہے کیا نہیں، خاتون سب کی پسند جانتی ہے۔ ان کی پسند کو دھیان میں رکھ کر کھانا بناتی ہے۔ اگر دال کا تڑکا یا سبزی کی پسند الگ الگ ہو، تو ہر فرد کی پسند کی سبزی بناتی ہے یا دو تڑکے تیار کرتی ہے۔ پُرسکون مزاج کے ساتھ اور بغیر کچھ کہے سب کے ذائقے کا خاص خیال رکھنا، یہ کام صرف ایک خاتون ہی کرسکتی ہے۔ اس طرح اس پکوان اور ذائقہ کے تئیں جذبات کا منسلک ہوجانا فطری ہے۔
محنت کرنا جانتی ہے
 کھانے میں ذائقہ تبھی آتا ہے جب اسے پوری محنت سے بنایا جائے۔ ایک سبزی بنانے کے لئے سبزیاں صاف کرکے کاٹنا، دھونا، پانی نتھارنا، ایک ایک کرکے مسالے ڈالنا اور سبزی گلنے اور تیار ہونے تک اس پر گہری نظر رکھنا۔ پھر بھی اس کا دھیان ادھر اُدھر نہیں ہوتا، صرف کھانے پر ہوتا ہے۔ ’مائنڈ فل نیس‘ بھی حال میں رہنے اور اس لمحے کو محسوس کرنا سکھاتا ہے۔ خاتون جب ذہنی یکسوئی کے ساتھ کھانا پکاتی ہے اور اسے محسوس کرتی ہے تو ’مائنڈ فل کوکنگ‘ کہلاتی ہے۔
ناپ سے اندازے تک
 خاتون کو کھانا پکانے کے لئے کسی ناپ کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کی انگلیاں اور آنکھیں ہی ناپ کا کام کرتی ہیں۔ کھانے کو دیکھ کر معلوم کر لیتی ہے کہ سبزی میں مسالے کی کمی ہے یا تیل کم ہے۔ کام کرنے کی جانب توجہ مرکوز کرتی ہے جس سے ناپ یاد رکھنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ صرف روایتی پکوان ہی نہیں بلکہ انواع و اقسام کے پکوان کو دیکھ کر بتا سکتی ہے کہ اس کا ذائقہ اچھا ہوگا یا نہیں۔
کھانا پکانا اور پیش کرنا دونوں میں مہارت
 خاتون نہ صرف بہتر کھانا پکانا جانتی ہے بلکہ اسے پیش کرنے کے ہنر سے بھی بخوبی واقف ہوتی ہے۔گھر کے کس فرد کیلئے کتنا کھانا نکالنا ہے اور اسے کس انداز سے پیش کرنا ہے، یہ بھی جانتی ہے۔ دسترخوان خاتون کے سلیقے کو بیان کرتا ہے۔ وہ مختلف پکوان کے ساتھ اچار، پاپڑ، لیموں، سلاد، پانی کا جگ، گلاس، پلیٹیں، چمچے، پیالیاں اس انداز سے سجاتی ہے کہ اسے باورچی خانہ کی ’ملکہ‘ کہنا غلط نہیں ہوگا ۔

women Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK